حکومت کا استعمال شدہ گاڑیوں کی در آمد اسکیم میں تبدیلی پر غور
اشاعت کی تاریخ: 2nd, December 2025 GMT
حکومت نے استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد سے متعلق اسکیم میں تبدیلی پر غور شروع کر دیا ہے جس کے تحت پرسنل بیگیج اسکیم ختم کر کے گفٹ اور ٹرانسفر آف ریزیڈنس سخت بنانے کی تجویز ہے۔حکومت استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد کے لیے ایک اسکیم ختم کرنے پر غور کر رہی ہے، جبکہ باقی دو اسکیموں کو سخت بنانے کی تیاری ہے۔ وزارتِ تجارت نے اس سلسلے میں ایک سمری تیار کر کے کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ECC) کو بھجوائی ہے، جس میں تجویز کی گئی ہے کہ پرسنل بیگیج اسکیم کو ختم کیا جائے۔ دوسری دو اسکیمیں، یعنی ٹرانسفر آف ریزیڈنس اسکیم اور گفٹ اسکیم کو سخت کرنے کی تجویز دی گئی ہے، جس کے تحت متعلقہ وزارت نے ان اسکیموں کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے اقدامات کرنے کی سفارش کی ہے۔اعلیٰ حکومتی ذرائع نے گفتگو میں تصدیق کی کہ استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد کے لیے گفٹ اور ٹرانسفر آف ریزیڈنس اسکیم کو سخت بنانے کے مختلف تجاویز زیرِ غور ہیں، جبکہ بیگیج اسکیم ختم کی جا سکتی ہے۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی اس حوالے سے حتمی فیصلہ کرے گی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: استعمال شدہ گاڑیوں کی
پڑھیں:
بھارتی حکومت اوچے ہتھکنڈے استعمال کرکے پاکستان کی ساخت کو نقصان پہنچانا چاہ رہی ہے، بلال سلیم قادری
ایک بیان میں سیکرٹری جنرل پاکستان سنی تحریک نے کہا کہ بھارت اپنی ناکامیوں کا ملبہ پاکستان پر ڈال کر دنیا کو دھوکہ نہیں دے سکتا کیونکہ حقیقت یہ ہے کہ خود بھارت دہشت گردی کی سب سے بڑی فیکٹری، انتہا پسندی کا مرکز اور انسانی حقوق کی پامالیوں کا گڑھ بن چکا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مرکزی سیکرٹری جنرل پاکستان سنی تحریک صاحبزادہ علامہ بلال سلیم قادری شامی بھارتی سازشوں کے خلاف اپنے جاری بیان میں کہا ہے کہ بھارتی حکومت اپنی انتہاءپسند اور پاکستان دشمن ذہنیت کے تحت اوچھے، گھٹیا اور بزدلانہ ہتھکنڈوں کا سہارا لے کر پاکستان کی عالمی شناخت اور ریاستی وقار کو نقصان پہنچانے کی مذموم کوششیں کر رہی ہے، بھارتی قیادت کی سوچ، عمل اور پالیسیاں مکمل طور پر تعصب، نفرت اور اشتعال انگیزی پر مبنی ہیں جن کا مقصد دنیا کی توجہ اپنے اندرونی انتشار، معاشی تباہی، انتہاء پسندی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے ہٹاکر پاکستان پر الزام تراشی کرنا ہے، مودی سرکار کی پوری سیاسی بنیاد پاکستان مخالف پروپیگنڈے، دشمنی پر مبنی نظریات اور خطے کو غیر مستحکم کرنے کی روش پر استوار ہے، بھارت کی انٹیلی جنس ایجنسیاں، سفارتی چینلز اور بین الاقوامی لابنگ نیٹ ورکس منظم انداز میں پاکستان کے مفادات کو نقصان پہنچانے، عالمی سطح پر شکوک پیدا کرنے اور علاقائی توازن کو بگاڑنے میں مصروف ہیں۔
بلال سلیم قادری نے مزید کہا کہ بھارت اپنی ناکامیوں کا ملبہ پاکستان پر ڈال کر دنیا کو دھوکہ نہیں دے سکتا کیونکہ حقیقت یہ ہے کہ خود بھارت دہشت گردی کی سب سے بڑی فیکٹری، انتہا پسندی کا مرکز اور انسانی حقوق کی پامالیوں کا گڑھ بن چکا ہے۔ مرکزی سیکرٹری جنرل نے کہا کہ بھارت کی بزدلانہ کارروائیاں اور جھوٹے الزامات دراصل اس کی شکست خوردہ ذہنیت کا ثبوت ہیں، جس ملک میں اقلیتیں غیر محفوظ، عورتیں عدم تحفظ کا شکار، زرعی معیشت تباہ، غربت عروج پر اور نسل پرستی سرکاری پالیسی بن چکی ہو،وہ ملک پاکستان کے حوالے سے اخلاقی بات کرنے کا کوئی حق نہیں رکھتا، بھارت کی جانب سے پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت، سرحدی خلاف ورزیاں، سائبر کارروائیاں، عالمی فورمز پر جھوٹے بیانات اور مسلسل نفرت انگیزی کھلی جارحیت کے مترادف ہے جو خطے کے امن کے لیے سنگین خطرہ بنتی جا رہی ہے۔