استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد پر نئے قواعد متعارف کرانے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 2nd, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: حکومت نے استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد سے متعلق اسکیم میں تبدیلی کے لیے غور شروع کر دیا ہے۔
تجویز کے مطابق پرسنل بیگیج اسکیم کو ختم کرنے اور گفٹ و ٹرانسفر آف ریزیڈنس اسکیم کو سخت بنانے کا امکان ہے۔
وزارتِ تجارت نے اس سلسلے میں ایک سمری تیار کر کے کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ECC) کو بھجوائی ہے۔ سمری میں کہا گیا ہے کہ پرسنل بیگیج اسکیم ختم کی جائے جبکہ دیگر دو اسکیمیں ایسے اقدامات کے ساتھ سخت کی جائیں کہ ان کے غلط استعمال کو روکا جا سکے۔
اعلیٰ حکومتی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ گفٹ اور ٹرانسفر آف ریزیڈنس اسکیم میں سختی لانے کے مختلف تجاویز زیرِ غور ہیں اور پرسنل بیگیج اسکیم ختم کی جا سکتی ہے۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی اس حوالے سے حتمی فیصلہ کرے گی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
چیٹ جی پی ٹی پر سب سے زیادہ استعمال ہونے والے فیچرز کی فہرست جاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) چیٹ بوٹ چیٹ جی پی ٹی کو متعارف کرائے تین سال مکمل ہو گئے ہیں اور اس موقع پر اوپن اے آئی نے اس مقبول اے آئی چیٹ بوٹ کے حوالے سے دلچسپ اعداد و شمار جاری کیے ہیں۔
نومبر 2022 میں جب چیٹ جی پی ٹی دنیا کے سامنے آیا، تو اس کے بارے میں محدود افراد ہی جانتے تھے، لیکن آج یہ عالمی سطح پر سب سے زیادہ استعمال ہونے والا اے آئی ٹول بن چکا ہے۔
اوپن اے آئی کے مطابق ہر سیکنڈ تقریباً 29 ہزار میسجز کے جوابات چیٹ جی پی ٹی فراہم کرتا ہ اور ہر ہفتے 80 کروڑ سے زائد صارفین اسے مختلف مقاصد کے لیے استعمال کرتے ہیں، جن میں سفر کی منصوبہ بندی، روزمرہ خریداری، تعلیم اور دفتری کام شامل ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق صارفین کی اکثریت چیٹ جی پی ٹی کو عملی رہنمائی، معلومات کے حصول اور تحریری کام میں استعمال کرتی ہے۔ دفتری امور میں یہ اے آئی چیٹ تحریر درست کرنے، ترجمہ کرنے یا کسی مضمون کی تیاری میں خاص طور پر مددگار ثابت ہوتی ہے۔
اوپن اے آئی نے عالمی سطح پر چیٹ جی پی ٹی کے چھ اہم استعمالات بھی واضح کیے ہیں، جن میں صارفین تصاویر کو اپ لوڈ کرنا، ویب سرچنگ کرنا، reasoning ماڈل کا استعمال، تصاویر تخلیق کروانا، ڈیٹا کا تجزیہ اور ڈکٹیشن شامل ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ صارفین میں تصاویر اپ لوڈ کرنے کا فیچر سب سے زیادہ مقبول ہے، جس کے ذریعے وہ اپنی موجودہ تصاویر کو بہتر بنانے یا ترمیم کروانے کے لیے چیٹ جی پی ٹی سے رہنمائی لیتے ہیں، جبکہ مکمل اے آئی تخلیق یا مواد تیار کرنے کی خدمات کی مقبولیت نسبتاً کم دیکھی گئی ہے۔ یہ رجحان ظاہر کرتا ہے کہ صارفین نہ صرف معلومات حاصل کرنے کے لیے بلکہ تخلیقی اور عملی مقاصد کے لیے بھی اس اے آئی ٹول پر بھروسہ کرتے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ صارفین کی اکثریت تصاویر اپ لوڈ کرنے کے فیچر کو زیادہ ترجیح دیتی ہے، جبکہ مکمل اے آئی تخلیق یا مواد تیار کرنے کے فیچرز کی مقبولیت نسبتاً کم ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ رجحان صارفین کی تخلیقی اور بصری ضروریات کی عکاسی کرتا ہے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ چیٹ جی پی ٹی محض معلوماتی ٹول نہیں بلکہ ایک عملی اور تخلیقی معاون کے طور پر بھی مقبول ہے۔