پاکستان اور چین کی مشترکہ فوجی مشق وارئیر نائن کا شاندار آغاز ہوگیا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکستان اور چین کے درمیان دفاعی تعاون کے سلسلے میں مشترکہ فوجی مشق وارئیر-IX کا آغاز ملک کے اہم تربیتی مرکز پبی میں ہوا، جس نے دونوں ممالک کی عسکری شراکت داری کو ایک بار پھر اجاگر کیا ہے۔
یہ مشقیں ہر سال منعقد کی جاتی ہیں ۔ اس بار ہونے والا ایڈیشن مجموعی طور پر نوواں ہے، جو اس تعاون کی مضبوطی اور دیرپا تسلسل کا واضح ثبوت ہے۔ افتتاحی تقریب میں پاکستان اور چین کی اعلیٰ فوجی قیادت نے شرکت کی اور دونوں افواج کے جوانوں کو 13 روزہ تربیتی سرگرمیوں کے لیے خصوصی ہدایات دیں۔
تقریب میں پاک فوج کی نمائندگی منگلا کور کے کمانڈر لیفٹننٹ جنرل نعمان زکریا نے کی جب کہ چین کی پیپلز لبریشن آرمی کی جانب سے ویسٹرن تھیٹر کمانڈ کے ڈپٹی چیف آف اسٹاف میجر جنرل بیان شیاؤمِنگ شریک ہوئے۔ دونوں رہنماؤں نے اس موقع پر اس توقع کا اظہار کیا کہ یہ مشقیں نہ صرف انسدادِ دہشت گردی صلاحیتوں میں بہتری لائیں گی بلکہ پاک چین دفاعی تعاون کو ایک نئے عملی مرحلے میں بھی داخل کریں گی۔
اس مرتبہ کی مشقوں میں انسدادِ دہشت گردی آپریشنز کو مرکزی حیثیت حاصل ہے۔ تربیتی سرگرمیوں میں جوانوں کو ایسے ماحول میں ڈرلز، مشن پلاننگ اور مربوط کارروائیوں کی مشق کرائی جا رہی ہے جو حقیقت کے قریب ترین ہوں۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ دونوں ممالک کے دستے ایسے کسی بھی چیلنج کا مقابلہ مشترکہ حکمت عملی اور موثر ہم آہنگی کے ساتھ کر سکیں۔
تربیت کے دوران جدید اسلحہ کے استعمال، انٹیلیجنس شیئرنگ، گھیراؤ اور کلیئرنس آپریشنز، شہری علاقوں میں آپریشنل رابِطوں اور دہشت گرد گروپس کے خلاف مشترکہ ردعمل جیسے پہلوؤں پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق وارئیر-IX میں سب سے زیادہ اہمیت اس پہلو کو دی جا رہی ہے کہ دونوں ممالک کے جوان ایک دوسرے کے طریقۂ کار، پیشہ ورانہ معیار اور جدید جنگی تکنیک سے واقف ہوسکیں۔
پاکستان اور چین کے درمیان ملٹری ٹو ملٹری تعاون ہمیشہ سے اسٹریٹجک سطح پر مضبوط سمجھا جاتا ہے اور ان مشقوں نے اس تعاون کو مزید مستحکم بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ترجمان پاک فوج کے مطابق یہ رابطہ نہ صرف دفاعی شراکت داری کو مضبوط کرتا ہے بلکہ خطے میں امن، استحکام اور مشترکہ سیکورٹی اہداف کے حصول میں بھی معاون ثابت ہوتا ہے۔
اس مشق کے دوران آنے والے دنوں میں انسدادِ دہشت گردی کے حوالے سے مختلف سطحوں پر عملی آپریشنز، مشترکہ پوزیشننگ، دہشت گرد گروہوں کے خلاف فوری ردعمل، شہری علاقوں میں ملٹی فورس ایکشن، ریسکیو اور بے ضرر بنانے کی مشقیں شامل ہوں گی۔ دونوں ممالک کے تربیتی ماہرین ان ڈرلز کی نگرانی کریں گے اور ہر مرحلے کے بعد شرکا کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ بھی لیا جائے گا تاکہ آئندہ آپریشنز میں زیادہ بہتر حکمت عملی اپنائی جا سکے۔
پاکستان اور چین گزشتہ کئی دہائیوں سے ایک دوسرے کے قابلِ اعتماد پارٹنر رہے ہیں اور عسکری سطح پر یہ تعاون صرف دفاعی مشقوں تک محدود نہیں بلکہ ٹیکنالوجی، تربیت اور اسٹریٹجک معاملات تک پھیلا ہوا ہے۔ وارئیر-IX اسی اعتماد اور دیرینہ تعلق کا تسلسل ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پاکستان اور چین دونوں ممالک
پڑھیں:
پاکستان اور یواے ای کے تعلقات مذہبی و ثقافتی اقدار کی بنیادوں پرقائم ہیں: وزیراعظم
اسلام آباد (نیوزڈیسک) وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا کہ پاکستان اور یواے ای کے تعلقات مذہبی وثقافتی اقدار کی بنیادوں پرقائم ہیں۔
وزیراعظم محمد شہبازشریف نے متحدہ عرب امارات کے قومی دن کے موقع پر پیغام میں کہا کہ دونوں ملکوں کے دوطرفہ برادرانہ تعلقات باہمی خیرسگالی کے رشتوں میں جڑے ہوئے ہیں، برادرانہ تعلقات دونوں ممالک کے لئے فخر کا باعث ہیں۔
محمد شہبازشریف نے کہا کہ یہ بنیادیں شیخ زایدبن سلطان آل نہیان کی دانا اور بصیرت افروز قیادت میں رکھی گئیں، دونوں ممالک دنیا میں ترقی و خوشحالی کے مشترکہ اہداف کے حاصل کے لئے پرعزم رہیں گے، دوطرفہ تجارت، سرمایہ کاری اور دفاع کے شعبوں میں تعاون دونوں ممالک کے عوام کیلئے خوش حالی لائے گا۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ عوام کے درمیان محبت اور گرمجوشی دونوں طرف موجود باہمی الفت کا روشن ثبوت ہے۔