بچی سے زیادتی کیس، مجرم کو 39برس قید کی سزا ، لاپتا افراد سے متعلق رپورٹ طلب
اشاعت کی تاریخ: 6th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج وسطی میں12 سالہ بچی سے زیادتی کے کیس کی سماعت،عدالت نے جرم ثابت ہونے پر ملزم محمد علی عابدی عرف موبی کو مجموعی طور پر 39 سال قید کی سزا سنادی۔ عدالت نے ملزم پر مجموعی طور پر 20 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا سرکاری وکیل کا اپنے دلائل میں کہناتھا کہ ملزم نے اسکول سے واپس آتی ہوئی 12 سال کی بچی کو زیادتی کا نشانہ بنایا، ملزم اسی محلے میں رہائش پذیر تھا, ملزم نے بچی کو برہنہ کرکے نازیبا فعل سرانجام دیا، متاثرہ لڑکی کا بیان واضح، قابلِ بھروسہ اور قانون کے مطابق ہے، میڈیکل شواہد اور ریکارڈ شدہ بیان مقدمہ ثابت کرنے کے لیے کافی ہیں،عدالت کاکہنا تھا کہ متاثرہ بچی کا بیان معتبر اور قانونی تقاضوں کے مطابق قلمبند ہوا، گواہوں اور شواہد نے مقدمہ شک سے بالاتر ثابت کیا، متاثرہ کی غیر حاضری معاشرتی دباؤ کے باعث ممکن ہے، اس کا فائدہ ملزم کو نہیں مل سکتا، ملزم کے خلاف تھانہ رضویہ سوسائٹی میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ علاوہ ازیںسندھ ہائیکورٹ آئینی بینچ میںشہر کے مختلف علاقوں سے لاپتا 16 افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت ،عدالت نے محکمہ داخلہ سندھ ،آئی جی سندھ پولیس و دیگر سے چار ہفتوں میں رپورٹ طلب کرلی۔سندھ ہائیکورٹ میں شہر کے مختلف علاقوں سے لاپتا 16 افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی جہاں پولیس حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ مختلف علاقوں سے لاپتا 7 افراد کا سراغ لگا لیا گیا ہے ،پولیس نے گمشدہ افراد کی بازیابی کی رپورٹ عدالت میں پیش کی رپورٹ میں کہاگیا کہ لاپتا شہری سراج ،محمد اسحاق، فہد،زبیر ،حیدر ،عدنان سمیت دیگر کا سراغ لگا لیا گیا ہے ،سراج، اسحاق، فہد اور زبیر سمیت دیگر شہری پولیس کو مختلف مقدمات میں مطلوب تھے، پولیس نے گمشدہ چھ شہریوں کو مقدمات میں گرفتار کرلیا ہے ،تھانہ سچل کے علاقے سے لاپتا سید محمد علی گھر واپس آگیا ہے، عدالت نے سات افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستیں نمٹادی دیں درخواست گزارکاکہنا تھا کہ گھر واپس آنا والا سید محمد علی دو ماہ لاپتا رہا ہے پولیس نے گمشدگی کا مقدمہ درج نہیں کیا، عدالت نے لاپتا محمد علی کی گمشدگی کا مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا تھا ،عدالت نے دیگر لاپتا شہریوں کی بازیابی کے لیے موثر اقدامات کی ہدایت کردی ۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: افراد کی بازیابی عدالت نے محمد علی سے لاپتا
پڑھیں:
افغانستان میں قتل کے مجرم کو اسٹیڈیم میں 80 ہزار سے زائد لوگوں کے سامنے سزائے موت دیدی گئی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
افغانستان میں قتل کے ایک سنگین مقدمے میں مجرم کو اسٹیڈیم میں 80 ہزار سے زائد افراد کے سامنے سزائے موت دے دی گئی۔
برطانوی میڈیا کے مطابق صوبہ خوست کے اسٹیڈیم میں جمع ہجوم کے سامنے یہ سزا اس وقت دی گئی جب یہ ثابت ہوا کہ مجرم نے خواتین اور بچوں سمیت ایک ہی خاندان کے 13 افراد کو قتل کیا تھا۔ طالبان انتظامیہ نے مقتولین کے 13 سالہ رشتہ دار سے فائرنگ کروا کر مجرم کو سرعام انجام تک پہنچایا۔
طالبان سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ مقتولین کے ورثا نے معافی دینے سے انکار کردیا تھا، جس کے بعد اسلامی قانون کے مطابق سزا پر عمل کیا گیا۔
اقوام متحدہ نے اس نوعیت کی سرعام سزاؤں کو غیر انسانی، ظالمانہ اور عالمی قوانین کے خلاف قرار دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق 2021 کے بعد سے افغانستان میں 11 افراد کو عوام کے سامنے سزائے موت دی جا چکی ہے۔