سنیل گواسکر نے آئی پی ایل پالیسیوں کی دھجیاں اڑا دیں!
اشاعت کی تاریخ: 8th, December 2025 GMT
بھارت کے لیجنڈ بلے باز سنیل گواسکر انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کی بین الاقوامی کھلاڑیوں سے متعلق پالیسی پر برس پڑے۔
بھارتی روزنامہ اخبار میں شائع ہونے والے کالم میں ان کا کہنا تھا کہ آئی پی ایل دنیا کا سب سے بڑا ٹی 20 مقابلہ ہے اور جو بھی اس کو عام سمجھتا ہے اس کو آکشن میں شامل ہونے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی پی ایل گیمز چھوڑنے کی معقول وجہ صرف قومی فرائض کی ادائیگی ہونی چاہیے، اس کے علاوہ کوئی بھی چیز ٹورنامنٹ کے وقار میں کمی تصور کی جانی چاہیے۔
سنیل گواسکر نے کالم میں لکھا کہ کچھ کھلاڑی ہیں جنہوں نے خود کو لیگ کے لیے جزوی طور پر دستیاب کیا ہے۔ اگر کوئی کھلاڑی آئی پی ایل کو عزت نہیں دیتا اور مکمل ٹورنامنٹ کے لیے دستیابی ظاہر نہیں کرتا تو اس کو نیلامی میں بھی نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے اور مسئلے کی جانب تشویش کا اظہار کرتےہوئے کہا کہ وہ بھارتی کھلاڑی جن کو کیپ نہیں ملی (مطلب ڈیبیو نہیں کیا) کو آئی پی ایل میں بھاری معاوضے دیے جاتے ہیں۔
چونکہ لیگ میں ان کیپڈ کھلاڑیوں کے لیے معاوضے کی کوئی حد نہیں ہے اس لیے سنیل گواسکر کا اس متعلق لکھا کہ ایک بار پھر متعدد نوجوان اور انجان کھلاڑی رانجی ٹرافی میں خالی میدانوں میں کھیلنے والے تجربہ کار کھلاڑیوں کے مقابلے میں کئی گُنا زیادہ پیسے کمائیں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سنیل گواسکر ا ئی پی ایل
پڑھیں:
شہریوں کو پالیسیوں سے لاعلم رکھنا جمہوری اصولوں کیخلاف: ہائیکورٹ: ناصر باغ درختوں کی کٹائی پر انکوائری کا حکم
لاہور (خبر نگار) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے ناصر باغ میں درختوں کی کٹائی پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے فوری انکوائری ٹیم تشکیل دینے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے ماحولیاتی تدارک سموگ کیس کی سماعت کے دوران ایئر کوالٹی بہتر ہونے پر اظہارِ اطمینان کیا۔ عدالت نے ریمارکس دئیے کہ بڑے وہیکل یونٹس کے خلاف کریک ڈائون اور حکومتی اقدامات مثبت نتائج دے رہے ہیں، جبکہ شہر میں ایئر کوالٹی انڈیکس میں واضح بہتری دیکھنے میں آئی۔ عدالت نے سموگ میں کمی کے لیے سکولوں میں موسمِ سرما کی چھٹیوں میں کم از کم دو ہفتوں کی توسیع اور ہفتے کے روز بھی سکول بند رکھنے کی تجویز دے دی۔ عدالت نے اتوار کے روز کمرشل فری ڈے پر بھی غور کرنے کی ہدایت کر دی۔ عدالت نے ناصر باغ میں درختوں کی کٹائی اور درختوں کی منتقلی کے غیر واضح طریقہ کار پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ناصر باغ معاملے کی مکمل انکوائری کے لیے ایک اعلیٰ افسر تعینات کیا جائے۔ خصوصی ٹیم تشکیل دے کر تمام حقائق کی تفصیلی رپورٹ پیش کی جائے۔ درختوں کی منتقلی سے متعلق رپورٹ پر بھی عدالت نے عدم اطمینان ظاہر کیا اور پی ایچ اے سے تمام منتقل شدہ درختوں کی درست تعداد، ذمہ داران اور آئندہ کے تحفظ سے متعلق تفصیلی خط طلب کر لیا۔ ممبر جوڈیشل کمیشن نے آگاہ کیا کہ شہر میں 52 میاواکی فارسٹ لگائے جا چکے ہیں، جبکہ مختلف اداروں کی گاڑیوں کے معائنے اور ٹریٹمنٹ پلانٹس کی تنصیب کے حوالے سے پیش رفت جاری ہے۔ عدالت نے کہا کہ شہریوں کو پالیسیوں سے لاعلم رکھنا جمہوری اصولوں کے خلاف ہے اور تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جائے۔ عدالت نے تمام محکموں کو ہدایت کی کہ آئندہ سماعت پر جامع اور مکمل رپورٹس جمع کرائی جائیں۔