ڈی جی آئی ایس پی آر نے نرمی برتی ہے، میں ہوتا تو اس سے بھی سخت الفاظ استعمال کرتا: احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 6th, December 2025 GMT
پاکستان کے اداروں اور مسلح افواج کے خلاف کوئی ہرزہ سرائی کرے گا تو اس سے سختی سے نمٹنا چاہیے، احسن اقبال —فائل فوٹو
وفاقی وزیر احسن اقبال کا کہنا ہے کہ ابھی تو ڈی جی آئی ایس پی آر نے نرمی برتی ہے، میں ہوتا تو اس سے بھی سخت الفاظ استعمال کرتا۔
ایک بیان میں احسن اقبال نے کہا کہ مجھے اسی سیل میں جھوٹے مقدمے میں ڈالا، مگر ہم نے بیرون ملک جا کر پاکستان کے خلاف بات نہیں کی، پاکستان ایک خاندان ہے ہم کبھی اپنے جھگڑوں کو گھر سے باہر جا کر حل نہیں کرتے۔
انہوں نے کہا کہ ہم سب کو ذمے داری کا ثبوت دینا چاہیے، پاکستان کے اداروں اور مسلح افواج کے خلاف کوئی ہرزہ سرائی کرے گا تو اس سے سختی سے نمٹنا چاہیے، ہم سب کے مینڈیٹ کا احترام کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حلات میں کے پی کے لیے سب سے بڑا چلینج دہشت گردی ہے، اُمید ہے کے پی حکومت وہاں امن قائم کرنے میں اپنا کردار ادا کرے گی، امید ہے کے پی حکومت اپنا آئینی کردار ادا کرے گی۔
اسلام آبادپاک فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد.
احسن اقبال نے کہا کہ تعمیراتی صنعت کسی بھی ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتی ہے، ہم امپورٹ کرنے کے دل دادہ ہیں، مگر ایکسپورٹ کرنے میں پیچھے ہیں، پاکستان کے برینڈ ملک سے باہر بھی نظر آئیں، اس کے لیے ہمیں معیار قائم کرنا ہو گا۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ مستقبل کی تمام تعمیرات میں گرین بلڈنگز کے تقاضوں کو پورا کریں گے، اگر ایکسپورٹ بڑھانے میں آ پ کو دقت کا سامنا ہے تو ہمارے پاس آئیں۔
انہوں نے کہا کہ جب حکومت ملی تو ہم ڈیفالٹ کے دہانے پر کھڑے تھے، ہمیں آئی ایم ایف کی کڑوی گولی کھانی پڑی، آج ہماری اسٹاک مارکیٹ اوپر جا رہی ہے۔
احسن اقبال نے مزید کہا کہ 28 مئی کو ہم نے ثابت کہ کہ ہم ایک مضبوظ قوم ہیں، معرکہ حق میں جو کامیابی حاصل کی، اس نے گرین پاسپورٹ کی عزت میں اضافہ کیا، ملک میں امن و استحکام سے ہی ملک ترقی کر پائے گا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان میں سیاسی لانگ مارچ ہوئے، اب ہمیں معاشی لانگ مارچ کی ضرورت ہے، ہمیں ایک دوسرے کے تجربات سے سیکھنا اور فائدہ اٹھانا چاہیے، خوشحالی اسی صورت میں ممکن ہے جب انڈرسٹینگ ہو، ایک دوسرے سے تعاون ہو۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: احسن اقبال پاکستان کے نے کہا کہ تو اس سے
پڑھیں:
جمہوریت مذاکرات سے آگے بڑھتی، ڈیڈلاک کمزور کرتا ہے: رانا ثناء
اسلام آباد: (نیوزڈیسک) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور و سینیٹر رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ جمہوریت ہمیشہ مذاکرات سے آگے بڑھتی ہے، ڈیڈلاک اسے کمزور کرتا ہے۔
سینیٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم دو مرتبہ ایوان کے فلور پر اپوزیشن کو مذاکرات کی دعوت دے چکے ہیں، حتیٰ کہ انہوں نے یہ بھی پیشکش کی کہ اپوزیشن اسپیکر چیمبر میں بات کرے تو وہ خود وہاں آ جائیں گے، وزیراعظم اپوزیشن کو میثاقِ استحکامِ جمہوریت کے لیے مذاکرات کی دعوت دے چکے ہیں۔
انہوں نے جیل ملاقاتوں کے حوالے سے کہا ہے کہ یہ مکمل طور پر قانون اور انصاف کے مطابق ہوتی ہیں اور قانون کسی قیدی کو یہ اجازت نہیں دیتا کہ وہ جیل میں بیٹھ کر امن و امان کی صورتحال خراب کرنے کی کوشش کرے، بانی پی ٹی آئی نے اپنی بہن سے جیل ملاقات میں امن و امان میں خلل ڈالنے اور پارٹی معاملات میں مداخلت کرنے کی ہدایات دیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ بات آن ریکارڈ ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ وہ حکومت سے بات کرنے کو تیار نہیں جبکہ جن سے وہ بات کرنا چاہتے ہیں وہ ان سے بات پر آمادہ نہیں۔
رانا ثناء اللہ کے مطابق بانی پی ٹی آئی کی اپنی بہن سے ملاقات میں خاندانی معاملات پر کوئی گفتگو نہیں ہوئی بلکہ پیسے کے لین دین اور پارٹی میں شمولیت یا اخراج سے متعلق ہدایات دی گئیں۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ ہمارا اصولی مؤقف ہے کہ تمام ملاقاتیں قانون کے مطابق ہونی چاہئیں اور ایسی ملاقاتیں جن سے ریاستی امن و امان متاثر ہو، ان کی اجازت نہیں دی جا سکتی، مذاکرات کا راستہ آج بھی کھلا ہے، اگر اس معاملے پر کمیٹی بنانی ہے تو متعلقہ جماعت کو پہلے اپنی قیادت سے بات کرنی چاہیے۔