تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود اچکزئی نے کہا ہے کہ ہم نے تحریک تحفظ آئین پاکستان کسی کو گالیاں دینے کے لیے نہیں بنائی۔ ہم ظلم کے ضابطے نہیں مانتے۔

عبدالصمد اچکزئی کی 52ویں برسی کے موقع پر جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہمیں یقین تھا جس انداز میں موجودہ حکومت بنائی گئی یہ آئین کے بنیادی ڈھانچے پر حملہ آور ہوگی۔

مزید پڑھیں: فارم 47 کی مسلط حکومت نے صوبے کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا، تحریک تحفظ آئین پاکستان

انہوں نے کہاکہ اسی لیے تمام سیاسی جماعتوں نے مل کر تحریک تحفظ آئین پاکستان کی بنیاد رکھی، ہم ملک میں آئین کی حکمرانی چاہتے ہیں۔

محمود اچکزئی نے کہاکہ کسی جماعت کے ساتھ مکمل مینڈیٹ بھی ہو تو وہ آئین کے بنیادی ڈھانچے کو تبدیل نہیں کر سکتی، یہاں تو آئین کا کباڑ خانہ کردیا گیا۔

انہوں نے کہاکہ ملک میں عدالتوں کو بند کردیا گیا، ججز استعفے دے رہے ہیں اور ہم سے اس امید کی جا رہی ہے کہ اس حکومت کا ساتھ دیں گے۔

انہوں نے کہاکہ اس وقت ملک میں آئین نام کی کوئی چیز موجود نہیں، پی کے میپ اور اس کے دوستوں نے ظلم کے خلاف کھڑے ہونے کا فیصلہ کیا ہے، کیوں کہ ایسا کرنا جہاد ہے۔

یہ بھی پڑھیں: صوابی میں تحریک تحفظ آئین پاکستان کا پاور شو، ہم نے چوروں کی حکومت کا راستہ روکنا ہے، محمود اچکزئی

محمود اچکزئی نے کہاکہ ہم ظلم کے ضابطے نہیں مانتے، پی کے میپ، تحریک انصاف اور تحریک تحفظ آئین پاکستان ظلم کے خلاف ڈٹ کر کھڑے ہیں۔ ہم نے غیر منتخب پارلیمنٹ کو درست نہ کہنے کا فیصلہ کیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews آئین تحریک تحفظ آئین حکومت محمود اچکزئی وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: تحریک تحفظ ا ئین حکومت محمود اچکزئی وی نیوز تحریک تحفظ ا ئین انہوں نے کہاکہ محمود اچکزئی ئین پاکستان ظلم کے

پڑھیں:

تحریک تحفظ آئین پاکستان نے حکومت سے مذاکرات کیلئے شرائط پیش کردیں،چوری شدہ انتخابات کو کالعدم قرار دینے کا مطالبہ

تحریک تحفظ آئین پاکستان نے حکومت سے مذاکرات کیلئے شرائط پیش کردیں،چوری شدہ انتخابات کو کالعدم قرار دینے کا مطالبہ WhatsAppFacebookTwitter 0 1 December, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(سب نیوز)تحریک تحفظ آئین پاکستان نے حکومت سے مذاکرات کے لیے شرائط پیش کردیں اور مطالبہ کیا ہے کہ چوری شدہ انتخابات کو فوری طور پر کالعدم قرار دیا جائے۔
تفصیلات کے تحریک تحفظ آئین پاکستان نے اپنے مطالبات میں کہا ہے کہ تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی عمل میں لائی جائے، 1973 کا آئین اپنی اصل صورت میں بحال کیا جائے۔
مطالبات میں کہا گیا ہے کہ پارلیمان کی مکمل بالا دستی یقینی بنائی جائے، داخلی و خارجی پالیسیوں پارلیمان تشکیل دے گا، میڈیا کی آزادی اور پیکا جیسے قوانین کو لازمی طور پر ختم کیا جائے۔مطالبات میں مزید کہا گیا ہے کہ آزاد اور خود مختار الیکشن کمیشن کے تحت شفاف انتخابات کرائے جائیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراسلام آبادہائیکورٹ، وائلڈلائف مینجمنٹ بورڈکی سابق چیئرپرسن کیخلاف مقدمہ خارج کرنے کی درخواست مسترد اسلام آبادہائیکورٹ، وائلڈلائف مینجمنٹ بورڈکی سابق چیئرپرسن کیخلاف مقدمہ خارج کرنے کی درخواست مسترد اسلام آباد تا لاہور موٹروے پر جدید ترین موسمیاتی الرٹ سسٹم نصب کرنے کا فیصلہ حج کے دوران پاکستانی میڈیکل اسٹاف سعودی عرب بھیجنے کا فیصلہ، درخواستیں طلب عوام کے ووٹ سے واپس آئیں گے اور ترامیم کو واپس کرینگے، بیرسٹر گوہر کا اعلان چیئرمین سی ڈی اے سے اے ڈی بی کے وفد کی ملاقات، سموگ کے تدارک و ماحولیاتی تحفظ کیلئے تعاون کو مزید فروغ دینے... بدمعاشی کرینگے تو گورنر راج لگ سکتا ہے،ہماری خواہش ہے فیصل کریم کنڈی ہی گورنر رہیں، فیصل واوڈا TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • تحریک تحفظ آئین کی حکومت سے مذاکرات کے لیے شرائط پیش
  • کوئی آپ ساتھ ہے تو ٹھیک ورنہ غدار! کیا یہ جمہوریت ہے؟ بیرسٹر گوہر
  • اسپیکر کی مذاکرات کی پیشکش، تحریک تحفظ آئین نے نکات پیش کردیے
  • یہ جمہوریت ہے؟جوآپ کےساتھ توٹھیک ورنہ غدار،بیرسٹرگوہر
  • تحریک تحفظ آئین پاکستان نے حکومت سے مذاکرات کیلئے شرائط پیش کردیں،چوری شدہ انتخابات کو کالعدم قرار دینے کا مطالبہ
  • تحریک تحفظ آئین پاکستان نے مذاکرات کے لئے حکومت کو شرائط پیش کردیں
  • تحریک تحفظ آئین پاکستان نے حکومت سے مذاکرات کے لیے شرائط پیش کردیں
  • تحریک تحفظ آئین پاکستان، حکومت سے مذاکرات کیلئے شرائط پیش
  • گارنٹی دیتے ہیں پارلیمنٹ پر حملہ آور نہیں ہوں گے، بیرسٹر گوہر کا قومی اسمبلی میں خطاب