فلپائن کو اشتعال انگیزی کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا‘ چین
اشاعت کی تاریخ: 8th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بیجنگ : چین نے فلپائن کو خبردارکرتے ہوئے تنبیہ کی ہے کہ وہ جنوبی بحیرئہ چین میں اشتعال انگیزی پر مشتمل اقدامات اور کشیدگی میں اضافے سے فوراً گریز کرے۔
عالمی میڈیا کے مطابق چین کی پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے ) کے سدرن تھیٹر کمانڈ کے ترجمان تیان جون لی کا مذکورہ بیان فلپائن کی جانب سے علاقے سے باہر کے ممالک کے ساتھ کیے جانے والے مشترکہ گشت کے تناظر میں دیا گیا۔
متذکورہ حوالے سے ترجمان کا کہنا ہے کہ فلپائن کی حالیہ سرگرمیاں خطے میں امن و استحکام کو مستقل نقصان پہنچا رہی ہیں۔ یہ بات بھی علم میں رہے کہ بیان کے اختتام میں چین نے زور دیا کہ خطے کا امن برقرار رکھنے کے لیے فلپائن کو ذمے دارانہ طرزِ عمل اختیار کرنا ہوگا، بصورت دیگر اسے دور رس خطرات کا سامنا کرنا ہوگا۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پاکستان نے بھارتی وزیرخارجہ کا بیان اشتعال انگیز قرار دے کر مسترد کردیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: ترجمان دفترِ خارجہ نے بھارتی وزیرِ خارجہ ایس جے شنکر کے پاکستانی ریاستی اداروں کے متعلق بیان پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اس اشتعال انگیز، بے بنیاد اور غیر ذمہ دارانہ بیان کو سختی سے مسترد کرتا ہے اور مذمت کرتا ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان طاہر اندرابی کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ریاست ہے اور اس کے تمام ادارے، بشمول مسلح افواج، قومی سلامتی کے ستون ہیں جو ملک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے پرعزم ہیں۔ مئی 2025 کے تنازع نے پاکستانی افواج کی پیشہ ورانہ صلاحیت اور مادرِ وطن کے دفاع کے عزم کو واضح طور پر ثابت کیا، کسی بھی قسم کی پروپیگنڈا مہم اس حقیقت کو جھٹلا نہیں سکتی۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارتی قیادت کی جانب سے پاکستان کے اداروں اور قیادت کو بدنام کرنے کی کوششیں ایک منظم پروپیگنڈا مہم کا حصہ ہیں، جس کا مقصد خطے میں بھارت کے غیر مستحکم اقدامات اور پاکستان میں اپنی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی سے توجہ ہٹانا ہے۔
دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کی افواج پر بے بنیاد الزامات لگانے کے بجائے بھارت کو ہندوتوا نظریے کی تحقیقات کرنی چاہئیں، جس نے ماورائے عدالت انصاف، ہجوم کے ہاتھوں قتل، بلاجواز گرفتاریوں اور عبادت گاہوں کی مسماری کو جنم دیا ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارتی ریاست اور قیادت مذہب کے نام پر اس انتہا پسندی کی یرغمال بن چکی ہے، پاکستان بقائے باہمی، مکالمے اور سفارت کاری پر یقین رکھتا ہے، تاہم اپنے مفادات اور خودمختاری کے تحفظ کے لیے متحد اور پرعزم ہے۔