سوڈان میں اسپتال اور پرائمری اسکول پر حملہ؛ 66 بچوں سمیت 114 افراد جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 8th, December 2025 GMT
خانہ جنگی کے شکار سوڈان کے ایک اسپتال اور بچوں کے اسکول پر ہونے والے فضائی حملے میں متعدد ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق عالمی ادارۂ صحت نے تصدیق کی ہے کہ جس اسپتال کو نشانہ بنایا گیا اس میں سیکڑوں مریض داخل تھے اور یہ آخری فعال اسپتال تھا۔
حملے میں ایمرجنسی وارڈ مکمل طور پر تباہ ہوگیا۔ ملبے میں طبی عملہ، مریض اور ان کے اہل خانہ دب گئے۔ زیادہ تر جنگ سے متاثرہ زخمی اسپتال میں داخل تھے۔
اسپتال کے قریب ہی ایک کنڈرگارٹن اسکول بھی تھا۔ وہ بھی اس حملے میں تباہ ہوگیا۔ ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 114 ہوگئی جن میں 68 بچے بھی شامل ہیں۔
ڈبلیو ایچ او نے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسپتالوں اور اسکولوں پر حملے جنگی جرائم ہیں۔ صحت کا نظام پہلے ہی تباہی کے دہانے پر ہے۔
اقوام متحدہ نے فوری تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے جب کہ افریقی یونین نے فریقین پر زور دیا کہ شہریوں اور طبی مراکز کو نشانہ نہ بنایا جائے۔
جنگ زدہ علاقوں میں متاثرین کی مدد کرنے والی امدادی تنظیموں نے محفوظ راستے کھولنے کی اپیل ہے تاکہ زخمیوں کو منتقل کیا جاسکے۔
یاد رہے کہ سوڈان میں گزشتہ دو برس سے فوج اور پیرا ملٹری فورس ریپڈ سپورٹ فورس کے درمیان خونریز جھڑپیں جاری ہیں۔
ان جھڑپوں میں دارالحکومت خرطوم اور ڈارفر سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں اور لاکھوں افراد بے گھر ہوچکے ہیں۔
انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق جنگ نے سوڈان کو افریقا کے بدترین انسانی بحران میں تبدیل کر دیا ہے۔
ماہرین کہتے ہیں کہ اگر لڑائی اسی شدت سے جاری رہی تو جلد ہی وبائی امراض پھیلنے کا خطرہ ہے۔ بھوک اور قلتِ غذا میں اضافہ اور ہزاروں جانوں کو فوری طبی امداد نہ ملنے کا اندیشہ ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
میانمار کے وسطی علاقے میں فوجی فضائی حملہ، 18 ہلاک اور درجنوں زخمی
میانمار کے وسطی علاقے میں فوجی فضائی حملے کے نتیجے میں 18 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔
مقامی حکام اور عینی شاہدین کے مطابق ساگائنگ ریجن کے قصبے تبائین میں جمعہ کی شام دو فضائی بم گرائے گئے، جن میں سے ایک مصروف ٹی شاپ پر لگا جہاں اس وقت بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے۔
حکام کا کہنا ہے کہ ٹی شاپ اور اس کے قریب موجود کم از کم ایک درجن مکانات مکمل طور پر تباہ ہو گئے۔ امدادی کارکن نے بتایا کہ حملے کے فوراً بعد سات افراد موقع پر ہی جاں بحق ہوئے جبکہ 11 زخمی اسپتال میں دم توڑ گئے۔
ایک زندہ بچ جانے والے شخص نے بتایا کہ وہ ٹی شاپ میں بیٹھ کر باکسنگ میچ دیکھ رہا تھا جب طیارے کی آواز سنتے ہی زمین پر لیٹ گیا، فوراً ہی زور دار دھماکہ ہوا اور آگ بھڑک اٹھی۔
مقامی افراد نے ہلاک ہونے والوں کی اجتماعی تدفین کر دی ہے جبکہ کئی لاشیں بری طرح جھلسنے کے باعث ناقابلِ شناخت تھیں۔
خیال رہے کہ 2021 کی فوجی بغاوت کے بعد سے میانمار شدید خانہ جنگی کا شکار ہے، اور فوج کی جانب سے مختلف گروہوں کے خلاف فضائی کارروائیوں میں شہریوں کی ہلاکتیں معمول بن چکی ہیں۔