ایرانی ریال تاریخ کی کم ترین سطح پر: ایک امریکی ڈالر کی قیمت ساڑھے 12 لاکھ ریال کے برابر
اشاعت کی تاریخ: 8th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق ایرانی میڈیا کے حوالے سے اوپن مارکیٹ میں ایک امریکی ڈالر کے مقابلے میں ایرانی ریال کی قیمت 12 لاکھ 50 ہزار کے قریب ریکارڈ کی گئی۔
2018 میں جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے ایران پر سخت پابندیاں نافذ کی تھیں اس وقت ایک ڈالر تقریباً 55 ہزار ایرانی ریال کے برابر تھا، اس کے بعد سے ایرانی ریال مسلسل زوال کا شکار ہے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق حکومت کی حالیہ اقتصادی لبرلائزیشن پالیسیوں نے اوپن مارکیٹ میں دباؤ مزید بڑھا دیا ہے، جہاں عام شہری اپنی روزمرہ ضروریات کے لیے غیر ملکی کرنسی خریدتے ہیں، جبکہ کاروباری ادارے زیادہ تر سرکاری مقرر کردہ شرحِ مبادلہ استعمال کرتے ہیں۔
ایران کی نیم سرکاری فارس نیوز ایجنسی کے مطابق، حکومت کی جانب سے درآمد کنندگان کو ضروری اشیا کی خریداری کے لیے اوپن مارکیٹ سے ڈالر حاصل کرنے کی اجازت دینے کے فیصلے نے مارکیٹ میں طلب بڑھا دی ہے، جس کے نتیجے میں ڈالر کی قیمت میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔
عالمی بینک نے پیش گوئی کی ہے کہ ایران کی معیشت 2025 میں 1.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ایرانی ریال
پڑھیں:
امریکا نے مزید 55 ایرانی ملک بدر کر دیے، تہران کا سخت ردعمل سامنے آگیا
امریکا نے 55 ایرانی شہریوں کو ملک بدر کرنے کی تصدیق ایران نے بھی کر دی ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے مطابق امریکا کی جانب سے گرفتار کیے گئے یہ تمام شہری آئندہ چند روز میں ایران واپس پہنچ جائیں گے۔
ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کی سخت امیگریشن پالیسی کے تحت ایرانی شہریوں کی یہ دوسری بڑی بے دخلی ہے۔
اس سے قبل ستمبر میں امریکا نے تقریباً 400 ایرانی شہریوں کی نشاندہی کی تھی جنہیں ملک بدر کیا جانا تھا، جبکہ 120 ایرانی پہلے ہی دوحہ کے ذریعے تہران پہنچ چکے ہیں۔
وزارتِ خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے امریکی رویّے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ امریکا نے فٹبال ورلڈ کپ 2026 کی قرعہ اندازی میں شرکت کے لیے ایرانی فٹبال ٹیم کے وفد کو ویزے بھی جاری نہیں کیے، جو غیر منصفانہ اقدام ہے۔