ایران میں منعقدہ نمائش میں انسان نما روبوٹس اصلی انسان نکلے
اشاعت کی تاریخ: 8th, December 2025 GMT
ایران میں کش اینوکس ٹیک ایکسپو 2025 منعقد کیا گئی جس میں “advanced humanoid robots” کے نام سے دو روبوٹ پیش کیے گئے۔
لیکن بعد ازاں یہ ثابت ہوا کہ وہ روبوٹس نہیں بلکہ اداکار تھے۔ یعنی دو انسان جنہوں نے مخصوص لباس زیب تن اور میک اپ کیا ہوا تھا۔
ویڈیوز اور فوٹیج میں واضح تھا کہ "روبوٹس" انسان کی طرح سانس لے رہے تھے، پلکیں جھپک رہی تھے اور جلد پر داغ یا دانے واضح تھے جو مشینوں میں ممکن نہیں ہوتا۔
تاہم یہ “روبوٹس” کسی ریاستی یا تحقیقی ادارے کی پیش کش نہیں تھے بلکہ ایک نجی کمپنی کی مارکیٹنگ یا تشہیری پرفارمنس تھی۔ یعنی یہ نمائش حقیقتاً اس زمرے میں نہیں آتی کہ ایران نے روبوٹ مشینیں تیار کی ہیں بلکہ ایک ڈرامائی ڈسپلے تھا، جس نے لوگوں کی توجہ حاصل کرنے کے لیے انسانوں کو ‘روبوٹ’ بنا کر پیش کیا۔
سوشل میڈیا اور تکنیکی حلقوں میں اس واقعے کو شدید تنقید اور مذاق کا نشانہ بنایا گیا۔ بہت سے لوگوں نے کہا کہ یہ ٹیک سنگ میل نہیں بلکہ ایک دھوکا تھا۔ لوگوں نے اسے ٹیکنالوجی کے نام پر تشہیر اور سائنسدانوں کی نمائندگی کے دعوے کے خلاف قرار دیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اڈیالہ جیل کے باہر لوگوں کو بیٹھنے سے روکنے، گرفتاریاں اور مقدمات درج کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد ( ویب ڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ اڈیالہ جیل کے باہر لوگوں کو بیٹھنے سے روکنے کا فیصلہ کر لیا، گرفتاریاں اور مقدمات بھی درج کئے جائیں گے۔
پروگرام ’’ ٹونائٹ ود ثمر عباس‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ جیل کے باہر تماشے کی اجازت نہیں دی جائے گی، بطور سیاسی جماعت پی ٹی آئی کا وجود ہی نہیں، پی ٹی آئی پر پابندی اور کالعدم جماعت قرار دینے پر قانونی مشاورت ہوگی۔
عطا تارڑ نے کہاکہ یہ لوگ سیاست دان نہیں، دہشت گرد ہیں، گورنر راج کا ایک آپشن موجود ہے، سہیل آفریدی امن وامان ٹھیک نہیں کریں گے تو یہ آپشن موجود ہے، پی ٹی آئی نے مذاکرات کی ٹرین مس کردی ہے، سول و ملٹری لیڈرشپ فیصلہ کر چکی، اب ایسے نہیں چلنے دیا جائے گا۔
سرگودھا، باپ نے تین سالہ بیٹی سمیت نہر میں چھلانگ لگا دی
وفاقی وزیر کا کہنا تھاکہ سوشل میڈیا کیخلاف گھیرا تنگ ہوگا، جو شخص رویہ تبدیل نہیں کرے گا اس کیساتھ سختی ہوگی، بانی پی ٹی آئی بھارت اور افغانستان کیلئے سپیس پیدا کرنا چاہتے ہیں۔
مزید :