عمران خان سے ملاقات کی خواہش ہے تو دیوار پر ٹکریں مارتے رہیںفیصل واوڈا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سینیٹر فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ جن کا احتساب 75 سال میں نہیں ہوا اْن کا اگلے 75 سالوں میں بھی نہیں ہوگا، آرمی چیف موجود ہیں اور کمانڈ ان کے پاس ہے، ایک نوٹیفکیشن کا معاملہ ہے جو آج نہیں تو کل یا پرسوں تک ااجائے گا، چیئرمین آف ڈیفنس فورس کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ سینیٹر فیصل واوڈا نے خیبرپختونخوا میں گورنر راج کی خبروں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ بدمعاشی کریں گے تو گورنر راج لگ سکتا ہے۔پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل واوڈا نے کہا کہ ہم سب کی کوشش ہونی چاہیے خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ اپنی ذمہ داریاں نبھائیں۔انہوں نے کہا کہ میں خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ سے کہوں گا وہ اپنی حکومت چلائیں۔انہوں نے کہاکہ ہائی کورٹ کے آرڈر کے بعد ایک انچ کی غلطی بھی ان کی نا اہلی کا سبب بن سکتی ہے۔سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے خیبرپختونخوا میں گورنر راج لگے، اگرآپ نے غنڈہ گردی کرنی ہے تو پھرہمارے پاس کوئی اور آپشن نہیں بچے گا۔فیصل واوڈا نے کہا کہ ہماری خواہش ہے فیصل کریم کنڈی ہی گورنر خیبر پختونخوا رہیں، اگر کسی اور نام کا قرعہ نکلتا ہے تو وہ پھر سیاسی نہیں ہوسکتا، فیصل کریم کنڈی کے نام پر ہمیں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ اگر اب بھی انہیں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی خواہش ہے تو دیوار پر ٹکریں مارتے رہیں، دیوار کو کچھ نہیں ہونا اور دیوار سے کچھ نہیں ملنا۔فیصل واوڈا نے کہا کہ ایک ہی راستہ ہے کہ آپ سیاسی طور پر وزیراعظم اور صدر مملکت کے پاس جائیں، صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف سے ملنے سے ان کا مسئلہ حل ہو جائے گا، ہر مسئلے کی چابی صدر آصف علی زرداری کے پاس ہوتی ہے۔سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ نواز شریف کا بیان اور اسمبلی میں آنا بتاتا ہے کہ وہ حکومت کے ساتھ ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سینیٹر فیصل واوڈا نے فیصل واوڈا نے کہا کہ
پڑھیں:
خیبر پختونخوا میں گورنر راج نافذ کرنے پر غور
گورنر راج کے لیے فیصل کریم کنڈی کو رکھنے یا ان کی جگہ نیا گورنر لانے کی تجویز زیر غور ہے، متوقع نئے گورنر کے لیے تین سابق فوجی افسران اور تین سیاسی شخصیات کے نام سامنے آگئے۔ اسلام ٹائمز خیبر پختونخوا میں گورنر راج نافذ کرنے پر غور شروع کردیا گیا، گورنر راج کے لیے فیصل کریم کنڈی کو رکھنے یا ان کی جگہ نیا گورنر لانے کی تجویز زیر غور ہے، متوقع نئے گورنر کے لیے تین سابق فوجی افسران اور تین سیاسی شخصیات کے نام سامنے آگئے۔ تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا میں گورنر راج لگانے کے معاملے پر غور کیا جارہا ہے، پہلی کوشش ہے کہ صوبہ موجودہ گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کے حوالے کردیا جائے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر ان کے نام پر اتفاق نہیں ہوتا تو پھر دیگر تین سیاست دانوں کے نام زیر غور ہیں جن میں امیر حیدر ہوتی، پرویز خٹک اور آفتاب شیرپاؤ شامل ہیں۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ اگر سیاست دانوں کے ناموں پر بھی اتفاق رائے نہیں ہوپاتا تو پھر سابق فوجی افسران کو بھی گورنر خیبر پختونخوا کی ذمہ داریاں دی جاسکتی ہیں۔
نئے گورنر کے لیے سابق فوجی افسران میں سابق کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل (ر) خالد ربانی، لیفٹیننٹ جنرل (ر) غیور محمود اور لیفٹیننٹ جنرل (ر) طارق خان کے نام شامل ہیں۔ دوسری جانب وزیراعظم آفس کے ذرائع کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا میں گورنر راج کے حوالے سے تاحال کوئی معاملہ زیرغور نہیں۔ دریں اثنا گورنر راج لگانے اور عہدے سے ہٹانے کی خبروں پر گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کا ردعمل سامنے آگیا۔ فیصل کریم کنڈی نے پشاور میں صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ گورنر کی تبدیلی کے حوالے سے مجھے کچھ علم نہیں، اگر میڈیا ہی گورنر لگائے گا تو پھر اللہ حافظ ہے۔
فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ انکی تبدیلی کے حوالے سے پارٹی کا جو فیصلہ ہوگا وہ قبول کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ گورنر راج کی باتیں میڈیا کے ذریعے ہی سن رہا ہوں، صوبے کی ذمہ داری صوبائی حکومت کے پاس ہے، میں سمجھتا ہوں کہ ہمارے صوبے کے حالات احتجاجوں کی اجازت نہیں دیتے، صوبے میں امن وامان سمیت کئی مسائل ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ آئین میں گورنر راج کی شق موجود ہے مگر میرے ساتھ کسی نے کوئی بات چیت نہیں کی، آج تک میں یہ کہتا ہو کہ فی الحال گورنر راج کی کوئی بات ہی نہیں ہے۔