مجھے نعمان اعجاز سے نفرت ہے: خلیل الرحمٰن قمر
اشاعت کی تاریخ: 8th, December 2025 GMT
معروف ڈرامہ نویس خلیل الرحمٰن قمر نے ایک بار پھر کھل کر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے شوبز انڈسٹری میں جاری تنازعات پر بات کی ہے، انہوں نے نعمان اعجاز اور ماہرہ خان سے متعلق اپنے دل کے تاثرات بیان کیے۔
ایک پروگرام میں گفتگو کے دوران خلیل الرحمٰن قمر نے کہا ہے کہ انڈسٹری کے کئی فنکاروں سے میرے اختلافات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں۔
انہوں نے کہا کہ میرا نعمان اعجاز سے کوئی مسئلہ نہیں، میں بس اس سے نفرت کرتا ہوں اور ہمیشہ نفرت کروں گا، یہ صرف اختلافِ رائے یا ناراضی کا معاملہ نہیں بلکہ ایک واضح اور شدید ناپسندیدگی ہے، جسے میں چھپانا نہیں چاہتا۔
گفتگو کے دوران خلیل الرحمٰن قمر نے ماہرہ خان کے ساتھ اپنے تنازع پر بھی روشنی ڈالی۔
انہوں نے کہا کہ ماہرہ خان ایک بہترین فنکارہ ہیں اور ان کے ساتھ میرا تعلق ہمیشہ احترام اور دوستی پر مبنی رہا، لیکن میں اُن الفاظ کو معاف نہیں کر سکتا جو ماہرہ نے میرے خلاف استعمال کیے تھے۔
خلیل الرحمٰن قمر نے امید ظاہر کی کہ شاید ایک دن میں اُن الفاظ کو معاف کر سکوں، مگر فی الحال وہ میرے لیے قابلِ قبول نہیں۔
واضح رہے کہ ان دونوں کے درمیان تلخی اُس وقت بڑھی جب ماہرہ خان نے خلیل الرحمٰن قمر اور ماروی سرمد کے درمیان ہونے والی بحث پر اپنا ردعمل دیا تھا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: خلیل الرحم ن قمر نے ماہرہ خان
پڑھیں:
حافظ نعیم کا 21 دسمبر کو ملک بھر میں دھرنا دینے کا اعلان
امیرِ جماعتِ اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن—فائل فوٹوامیرِ جماعتِ اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے 21 دسمبر کو پنجاب کے ساتھ ساتھ ملک بھر میں دھرنا دینے کا اعلان کر دیا۔
لاہور میں پنجاب کے بلدیاتی قانون کے خلاف مظاہرے سے خطاب میں حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ یہ پہلا ایکٹ لاتے ہیں اور اس کو چیلنج کر کے قوم کو بیوقوف بناتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب کا بلدیاتی ایکٹ نہیں ہے، یہ کالا قانون ہے، یہ قانون شہروں کا اور یونین کونسل کا حق بھی کھا رہا ہے۔
امیرِ جماعتِ اسلامی نے کہا کہ جاگیرداروں نے پورے سسٹم پر قبضہ کیا ہوا ہے، یہ لوگ ظلم کے اس نظام کو قائم رکھتے ہیں۔
اُن کا کہنا ہے کہ ہم 21 دسمبر کو پورے پنجاب کے ساتھ ساتھ پورے ملک میں دھرنا دیں گے، یہ جو کچھ بانٹتے ہیں اپنے ہی خاندان میں دیتے ہیں۔
حافظ نعیم نے کہا کہ 40، 40 سال پولٹیکل ورکر محنت کرتا ہے لیکن کبھی پارٹی کا سربراہ نہیں بن سکتا، یہاں تو چچا وزیرِ اعظم اور بھتیجی وزیرِ اعلیٰ ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ سب قوم کے سامنے جھوٹ بولتے ہیں، ہم نے مل کر اس نظام کا خاتمہ کرنا ہے، جماعتِ اسلامی عوام کے ساتھ اتحاد کر رہی ہے، میں حکومت سے پوچھتا ہوں کہ کوئی عوام کی آواز کے لیے بینر لگائے اور آپ اتار دیں؟
امیرِ جماعتِ اسلامی نے کہا کہ تمام اختیارات بلدیاتی حکومتوں کے حوالے ہونے چاہئیں، تحصیل گورنمنٹ کا اختیار ہونا چاہیے، یہ ملکاؤ اور بادشاہوں کا نظام نہیں ہے، جس کو چاہا نواز دیا، ہم اس کے خلاف عدالت میں جائیں گے۔
اُن کا کہنا ہے کہ ہمیں معلوم ہے کہ ان لوگوں نے عدالتوں میں بھی قبضہ کیاہوا ہے، یہ جو خاندانی پارٹیاں ہیں، یہی مضبوط ہوتی رہیں، اس حوالے سے شعور آنا بہت ضروری ہے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ میں میاں نواز شریف سے پوچھتا ہوں کہ یہ کونسی ووٹ کو عزت ہے کہ حکمراں انڈر پاسز اور سڑکوں پر اپنی تختیاں لگاتے ہوئے نظر آئیں؟