پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے پارلیمانی پارٹی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، اراکین کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی بہنوں نے حالات کو اس نہج پر پہنچا دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق ارکان نے این ڈی یو ورک شاپ کے حوالے سے بانی کے پیغام پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا کہ ہم قربانیاں دے رہے ہیں ہمیں معلومات نہ تھیں جس کی وجہ سے ورکشاپ میں گئے۔

ذرائع کے مطابق ارکان کا کہنا تھا کہ بانی کی بہنوں نے گفتگو کی کہ شرکت کرنے والے میر جعفر میر صادق ہیں، ان کا کہنا تھا کہ یہ بات خان صاحب نے کہی تھی تو میڈیا پر کہنے کی کیا ضرورت تھی، پہلے پارٹی کو بھی بتایا جا سکتا تھا۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں این ڈی یو ورکشاپ کے حوالے سے ارکان کے خدشات دور کرنے کے گارنٹی شاہد خٹک نے لے لی جبکہ اڈیالہ میں بانی سے ملاقات کے لیے پارلیمانی پارٹی نے طریقہ کار پر بھی بحث کی۔

ذرائع کے مطابق اراکین کا کہنا ہے بانی کی بہنوں نے حالات کو اس نہج پر پہنچا دیا ہے ، بانی چئیرمین کی بہنوں کو چاہیے کہ پیغام پہلے پارٹی کو پہنچائیں اور پارٹی پالیسی کے مطابق پریس ریلیز جاری کرے۔

ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ رانا ثنااللہ کے بیان پر پارٹی نے مشاورت کی اور مشاورت کے بعد ایک کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا جسے رانا ثنااللہ ہیڈ کریں گے، ارکان نے یہ فیصلہ کیا کہ رانا ثنااللہ اراکین پارلیمنٹ کو لے جائیں اور دکھا دیں کہ کیا سہولیات مل رہی ہیں۔

شاہد خٹک اور علی ظفر کو اراکین کی فہرست تیار کرنے کا ٹاسک سونپ دیا جبکہ محمود اچکزئی نے کہا اسپیکر کو ایوان چلانے نہیں دینا چاہیے تاکہ اپوزیشن کو بولنے دیں ، اراکین نے رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسپیکر اگر اپوزیشن کو بولنے نہیں دیتے تو کارروائی اپنی طاقت سے روکی جائے جبکہ بیرسٹر گوہر نے کہا ایڈوائزری کمیٹی میں جائیں گے تو ہی اسپیکر کو اپنا پیغام دے سکتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق محمود خان اچکزئی اور قائدین نے اسپیکر کو اپنا موقف بتانے کے لیے ایڈوائزری کمیٹی میں جانے کی ہدایت کی جبکہ بیرسٹر علی ظفر نے کہا غیر سیاسی شخص کو فیصلوں کا اختیار نہیں ہونا چاہیے، شیخ وقاص اکرم نے کہا مزاحمت یا مفاہمت فیصلہ محمود خان اچکزئی کریں۔

ذرائع کے مطابق محمود اچکزئی کہا کہ میں تو آئین کے دائرے میں رہ کر کام کروں گا،کوئی مخفی ایجنڈا نہیں ہے، اجلاس میں ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس پر بھی ردعمل کا اظہار کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس 10 دسمبر کو دوبارہ طلب کیا گیا ہے جس میں جامع پالیسی اور حتمی اعلانات ہوں گے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پارلیمانی پارٹی ذرائع کے مطابق کی بہنوں نے کا کہنا نے کہا

پڑھیں:

بانی نے حالات خراب کیے، پی ٹی آئی سے اب مذاکرات کے امکانات نہیں: رانا ثناء اللہ

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور اور سینیٹر رانا ثناء اللہ نے واضح کیا ہے کہ پی ٹی آئی سے اب مذاکرات کے امکانات نہیں۔

رانا ثنااللہ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے ٹوئٹ کے بعد پیدا صورتِ حال سے لگتا ہے کہ حالات مزید پیچیدہ ہوگئے۔ بانی صورتِ حال کو مزید خرابی کی طرف لے گئے۔

انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نے پی ٹی آئی کو ایوان میں مذاکرات کی پیش کش کی تھی ، وزیراعظم کی پیش کش کو وہ تو واپس نہیں لے سکتے اور نہ ہی انہوں نے واپس لیا ہے۔

اس سے پہلے اپنے بیان میں رانا ثنااللہ نے پی ٹی آئی کو ایک بار پھر مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے کہا تھا کہ جمہوریت ڈائیلاگ سے آگے بڑھتی ہے، ڈیڈلاک سے نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو مذاکرات کی جو پیش کش وزیر اعظم نے کی وہ آج بھی موجود ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے بھی کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے بات چیت کا موقع گنوا دیا ہے اور اب کسی انتشاری، دہشت گرد، انتہاپسند سوچ رکھنے والے سے مذاکرات کی کوئی گنجائش نہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی کارکنوں کو عمران خان کی بہنوں یا وکلا کے ہمراہ ملاقات کے لیے اڈیالہ جیل نہ بھیجنے کا فیصلہ
  • اپوزیشن اتحاد کا پارلیمانی پارٹی اجلاس، اندرونی کہانی سامنے آگئی
  • قوم بانی کے ساتھ : سہیل آفریدی، ایک دوسرے کو بخش دیں، ملک بچائیں: اچکزئی 
  • مائنس ون نہیں تو پی ٹی آئی پوری مائنس ہو گی: فیصل واوڈا
  • سخت ردعمل کیوں آیا؟‘ پی ٹی آئی رہنماؤں کا عمران خان کے بیانیے پر چونکا دینے والا اعتراف
  • بلوچستان عوامی پارٹی نے وفاقی کابینہ میں مزید حصہ طلب کر دیا
  • بانی نے حالات خراب کیے، پی ٹی آئی سے اب مذاکرات کے امکانات نہیں: رانا ثناء اللہ
  • پی ٹی آئی اراکین نے سلمان اکرم راجا کو آڑے ہاتھوں لے لیا
  • پی ٹی آئی کے اراکین پارلیمنٹ کا سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا پر عدم اعتماد کا اظہار