یورپی یونین کی سابق خارجہ پالیسی کی سربراہ دھوکہ دہی کے الزام میں گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 2nd, December 2025 GMT
بیلجئین اخبار بروسل ٹائمز نے منگل کے روز لکھا کہ تین مشتبہ افراد، جن میں موگیرینی بھی شامل ہیں، بیلجیم پولیس کی جانب سے یورپی یونین کی سروس فار ایکسٹرنل ایکشن (EEAS) اور کالج آف یورپ پر چھاپے کے بعد گرفتار کیے گئے۔ اسلام ٹائمز۔ بیلجیم پولیس نے یورپی یونین کی سابق خارجہ پالیسی کی سربراہ فیدریکا موگیرینی کو دھوکہ دہی کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔ تسنیم نیوز ایجنسی کے بین الاقوامی شعبے کی رپورٹ کے مطابق فیدریکا موگیرینی، جو یورپی یونین کی سابق اعلیٰ نمائندہ برائے خارجہ امور تھیں، ان پر مالی بدعنوانی کے مقدمے کے سلسلے میں دھوکہ دہی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ انہیں برسلز میں ہونے والی ایک مالیاتی کرپشن کیس کی تحقیقات کے دوران بیلجیم پولیس نے پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا۔ بیلجئین اخبار بروسل ٹائمز نے منگل کے روز لکھا کہ تین مشتبہ افراد، جن میں موگیرینی بھی شامل ہیں، بیلجیم پولیس کی جانب سے یورپی یونین کی سروس فار ایکسٹرنل ایکشن (EEAS) اور کالج آف یورپ پر چھاپے کے بعد گرفتار کیے گئے۔ یہ کارروائی نوجوان سفارتکاروں کے لیے یورپی یونین کے مالی تعاون سے چلنے والے ایک تربیتی پروگرام میں ممکنہ دھوکہ دہی کی تحقیقات کا حصہ ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: یورپی یونین کی بیلجیم پولیس دھوکہ دہی
پڑھیں:
افغانستان ٹی ٹی پی کو ہمارے حوالے کر دے ،نائب وزیر اعظم
کئی برس کے بعد یورپی یونین کے صدر کے ساتھ کسی پاکستانی نے ملاقات کی
افغانستان اپنی سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہونے دے ، اسحاق ڈار
نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ میں نے کابل میں واضح کردیا کہ افغانستان اپنی سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہونے دے اور ٹی ٹی پی کو ہمارے حوالے کر دے یا کہیں دور لے جائے ۔اسلام آباد میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ دورہ روس میں وزارت خارجہ نے روسی انتظامیہ سے ملاقاتوں کا خط پہلے ہی بھیج دیا تھا، اس وجہ سے روسی وزیر خارجہ سرگئی، نائب وزیر اعظم الیکسی اوورچک سے علیحدہ علیحدہ باہمی ملاقاتیں ہوئیں، روسی نائب وزیر اعظم کے ساتھ ملاقات میں مختلف روسی وزراء بھی موجود تھے ۔ان کا کہنا تھا کہ کئی برس کے بعد یورپی یونین کے صدر کے ساتھ کسی پاکستانی نے ملاقات کی، 2021 کے بعد سے 5 برس سے پاکستان ای یو مذاکرات التواء کا شکار تھے ، یورپی یونین کے اعلیٰ نمائندوں کے ساتھ انتہائی اہم ملاقات ہوئی، یہ ملاقات انتہائی خوشگوار اور بے تکلفی والے ماحول میں ہوئی۔اس دورے سے ہمارے یورپی یونین سے رابطوں میں موجود کمی دور ہوئی، ساتواں اسٹریٹیجک ڈائیلاگ انتہائی اہم رہا۔ان کا کہنا تھا کہ ای یو.کے ساتھ ہمارے تعلقات کے تمام شعبوں تجارت، اقتصادی امور، جی ایس پی پلس، افغانستان، سیکیورٹی، بھارت اور دیگر معاملات ہر بات چیت کی، ہم نے کھل کر افغانستان سے پاکستان پر حملوں پر تفصیلی بات چیت کی، پہلگام واقعہ اور پاک بھارت جنگ کے بعد کئی مرتبہ رابطہ ہوا تھا۔انہیں بتایا کہ میں نے افغانستان کا ذاتی دورہ کیا اور افغان قیادت سے تمام موضوعات پر بات چیت کی، میں نے بتایا کہ افغانستان میں ہونے والے تمام فیصلوں اور وعدوں کو کابل میں ہی دنیا کے سامنے رکھا۔اسحاق ڈار نے کہا کہ ’میں نے کابل میں واضح کیا کہ افغانستان اپنی سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہونے دے ، یا تو ٹی ٹی پی کو ہمارے حوالے کر دے یا کہیں دور لے جائے ‘۔