Jasarat News:
2025-12-12@22:25:55 GMT

 مردہ شہری کے شناختی کارڈ بحال کرنے کی کیس کی سماعت

اشاعت کی تاریخ: 13th, December 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251213-08-8

 

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ میں سرکاری ریکارڈ میں مردہ شہری کی شناختی کارڈ بحال کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے نادرا اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے چار ہفتوں میں جواب طلب کرلیا۔ وکیل درخواست گزار کنول غوری نے مؤقف اختیار کیا کہ عمران ملک برطانیہ میں مقیم تھے مگر ان کے اہل خانہ نے جعلی ڈیتھ سرٹیفکیٹ بنا کر نادرا کے ریکارڈ میں انہیں مردہ ظاہر کردیا۔ درخواست گزار چار سال بعد اکتوبر میں وطن واپس آئے تو بینک اکاؤنٹ کھلوانے کے دوران انتظامیہ نے بتایا کہ شناختی کارڈ بلاک ہے جبکہ نادرا نے انہیں مطلع کیا کہ وہ اپریل 2024 میں وفات پاچکے ہیں۔ وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ یوسی ریکارڈ کے مطابق والدہ نورین ملک نے ڈیتھ سرٹیفکیٹ کے لیے درخواست دی تھی جبکہ بھائی کامران ملک نے میوہ شاہ قبرستان میں تدفین کا سرٹیفکیٹ بنوایا۔ وکیل نے کہا کہ خاندان کی جانب سے جعلی کارروائی اور فراڈ کے خلاف مقدمہ درج کرایا گیا ہے، والدہ کو دباؤ میں لے کر بھائی وراثت سے محروم کرنا چاہتے ہیں۔ عدالت نے استفسار کیا کہ اگر درخواست گزار مردہ ظاہر کیے جاچکے تھے تو وہ وطن کیسے واپس آئے؟ وکیل نے بتایا کہ درخواست گزار کا پاسپورٹ منسوخ نہیں ہوا تھا، اسی بنیاد پر وہ واپس آگئے لیکن اب بیرون ملک نہیں جاسکتے۔عدالت نے ریمارکس دیے کہ کیس صرف نادرا کی حد تک دیکھا جائے گا اور شناختی کارڈ بحالی کے حوالے سے مناسب کارروائی کی جائے۔ عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے چار ہفتوں میں جواب طلب کرلیا ہے۔

اسٹاف رپورٹر.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: درخواست گزار شناختی کارڈ عدالت نے کیا کہ

پڑھیں:

لاہور ہائیکورٹ، کائٹ فلائنگ آرڈیننس پرعملدرآمد روکنے کی استدعا مسترد

لاہور(نیوزڈیسک) ہائیکورٹ میں پتنگ بازی سے متعلق آرڈیننس کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، عدالت نے کائٹ فلائنگ آرڈیننس پر فوری عملدرآمد روکنے کی استدعا مسترد کردی ۔

لاہورہائیکورٹ کے جسٹس ملک اویس خالد نے شہری منیر احمد کی درخواست پر سماعت کی ۔ درخواست گزار نے پتنگ بازی سے متعلق آرڈیننس فوری معطل کرنے کی استدعا کی ۔ دوران سماعت جسٹس ملک اویس خالد نے ریمارکس دیے کہ پتنگ بازی چائنہ میں ڈھائی ہزار سال پہلے شروع ہوئی ۔ پوری دنیا میں کائٹ فلائنگ ہوتی ہے مگر سیفٹی بہت ضروری ہے۔

عدالت نے سرکاری وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ یہ بتائیں کہ سیفٹی کو ریگولیٹ کیسے کریں گے؟ درخواست گزار کا موقف صرف یہ ہے کہ سیفٹی بہت ضروری ہے۔ سرکاری وکیل کو عدالت نے کہا کہ آپ ہمیں پوچھ کر بتائیں کہ بسنت کو ریگولیٹ کیسے کریں گے؟عدالت نے سرکاری وکیل کو بائیس دسمبر کو ہدایت لیکر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔

متعلقہ مضامین

  • عدالت نے سیما ضیا کا نام نو فلائی لسٹ میں شامل کیے جانے سے متعلق درخواست نمٹا دی
  • عارف علوی اکاؤنٹس منجمد کیس:تفتیشی افسر کو ریکارڈ پیش کرنیکاحکم
  • خاتون بازیابی کیس:یہ چیف جسٹس کی عدالت ہے کوئی مذاق نہیں‘ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ
  • خاتون بازیابی کیس؛ یہ چیف جسٹس کی عدالت ہے کوئی مذاق نہیں، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ
  • کمبوڈیا میں مقیم پاکستانی شہری کا نام ملک سے جانے پر بلیک لسٹ میں ڈالنے پر وفاق کو نوٹس
  • کمبوڈیا میں مقیم پاکستانی شہری کا نام ملک سے واپس جانے پر بلیک لسٹ میں ڈال دیا گیا
  • خونی رشتوں کی تصدیق کے بغیر شناختی کارڈ کس طرح بنائیں؟  بڑی مشکل آسان  
  • لاہور ہائیکورٹ، کائٹ فلائنگ آرڈیننس پرعملدرآمد روکنے کی استدعا مسترد
  • لاہور ہائیکورٹ نے پتنگ بازی کی اجازت کے خلاف درخواست مسترد کردی