کمبوڈیا میں مقیم پاکستانی شہری کا نام ملک سے واپس جانے پر بلیک لسٹ میں ڈال دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, December 2025 GMT
کمبوڈیا میں مقیم پاکستانی شہری کا نام ملک سے واپس جانے پر بلیک لسٹ میں ڈال دیا گیا WhatsAppFacebookTwitter 0 11 December, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس)
کمبوڈیا میں مقیم پاکستانی شہری کا نام پاکستان سے واپس جانے پر بلیک لسٹ میں ڈال دیا گیا جس پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے رپورٹ طلب کر لی۔
ہائیکورٹ نے شہری عزیر بٹ کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے کی درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کر دیا۔ عدالت نے اسسٹنٹ اٹارنی جنرل کو 10 روز میں شہری کی درخواست پر فیصلہ کرنے کی ہدایت کر دی۔
اسلام ہائیکورٹ کے جسٹس خادم حسین سومرو نے کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزار کی جانب سے وکیل عبد الرحمن بابر عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے ہدیت کی کہ شہری کی درخواست پر فیصلہ کرکے عمل درآمد رپورٹ ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کو پیش کی جائے۔
وکیل درخواست گزار نے دلائل دیے کہ درخواست گزار اور اسکی فیملی کمبوڈیا میں رہائش پذیر ہیں، شہری پاکستان آیا جب واپس جانے لگا تو اسکا نام بلیک لسٹ میں ڈال دیا گیا، ہم نے متعلقہ فورم سے بھی رجوع کیا تاہم کوئی جواب نہ آیا۔
جسٹس خادم حسین سومرو نے ریمارکس دیے کہ ہم متعلقہ حکام کو ہدایت جاری کر دیتے ہیں اور عمل درآمد رپورٹ منگوا لیتے ہیں۔
وکیل درخواست گزار نے بتایا کہ متعلقہ حکام نہ کوئی جواب دیتے ہیں نہ کوئی عمل درآمد کرتے ہیں۔ جسٹس خادم حسین سومرو نے ریمارکس دیے کہ ایسے کیسوں میں ہم نے اب تک جو جو ہدایات دیں ان پر عمل درآمد ہوا ہے۔
اسسٹنٹ اٹارنی جنرل کو روسٹرم پر طلب کیا گیا۔ عدالت نے ہدایت کی کہ اے جی صاحب انکی درخواست پر 10 روز میں فیصلہ کروا کر رپورٹ ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کو جمع کروائیں۔
عدالت نے ہدایات کے ساتھ کیس کی سماعت 10 روز تک ملتوی کر دی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرلندن ہائیکورٹ: عادل راجہ کے بریگیڈیئر راشد پر الزامات جھوٹ کا مجموعہ، جرمانہ عائد لندن ہائیکورٹ: عادل راجہ کے بریگیڈیئر راشد پر الزامات جھوٹ کا مجموعہ، جرمانہ عائد دہشتگرد افغان سرزمین پاکستان کی قومی سلامتی اور خودمختاری کے خلاف استعمال کر رہے ہیں، عاصم افتخار جیل میں قید کسی بھی شخص سے ملاقات ورثا کا آئینی حق ہے،مولانا فضل الرحمان پاکستان کو لوٹنے والوں کیلئے لندن اور دبئی سیف زونز نہیں رہیں گے، چیئرمین نیب خیبر پختونخوا میں تیل و گیس کے نئے ذخائر دریافت، یومیہ 56لاکھ مکعب فٹ گیس حاصل ہوگی امریکا کا ریکوڈک میں 1.25ارب ڈالر سرمایہ کاری کا اعلان، ہزاروں افراد کو روزگار ملے گا
Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کی درخواست پر درخواست گزار کمبوڈیا میں واپس جانے عدالت نے کا نام
پڑھیں:
ڈگری تنازع کیس: جسٹس طارق محمود جہانگیری کو کام سے روکنے کی درخواست قابل سماعت قرار
اسلام آباد ہائیکورٹ کے ڈویژن بینچ نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کے خلاف مبینہ جعلی ڈگری کیس میں اہم پیشرفت کرتے ہوئے درخواست کو قابل سماعت قرار دے دیا۔
چیف جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد اعظم خان پر مشتمل ڈویژن بینچ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 3 روز میں جواب طلب کرلیا ہے۔
عدالت میں دلائل کے دوران درخواست گزار میاں داؤد ایڈوکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ جسٹس جہانگیری نے جعلی فارم پر امتحانی انرولمنٹ جمع کرائی اور ابتدائی طور پر وکیل بننے کے لیے بھی کوالیفائی نہیں کرتے تھے۔
ان کے مطابق کراچی یونیورسٹی کے کنٹرولر امتحانات نے ابتدائی تصدیق فراہم کی کہ لیٹر درست نہیں ہے اور ڈگری جعلی ہے، جس کی بنیاد پر درخواست کو ہائیکورٹ میں دائر کیا گیا۔
درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ 1989 میں جسٹس طارق محمود جہانگیری پر یو ایف ایم کمیٹی کی جانب سے 3 سال کی پابندی عائد کی گئی تھی، جبکہ پابندی کے دوران انہوں نے جعلی انرولمنٹ سے امتحان دیا۔
وکیل کا کہنا تھا کہ اب بارِ ثبوت جسٹس جہانگیری پر ہے کہ وہ اپنی ڈگری کی اصلیت ثابت کریں۔
دوسری جانب اسلام آباد ڈسٹرکٹ بار اور اسلام آباد بار کونسل نے عدالت میں استدعا کی کہ یہ معاملہ ان کے دائرہ اختیار میں آتا ہے اور ہائیکورٹ کو اس میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔
وکلا نے عدالت کو باور کرایا کہ ڈگری اور وکالت کے معاملات کی تصدیق اور فیصلہ متعلقہ بار کونسلز کریں، جبکہ جوڈیشل کمیشن جج کے تقرر کے معاملات دیکھتا ہے۔
عدالتی معاون بیرسٹر ظفر اللہ خان نے دلائل پیش کرتے ہوئے بھارتی اور سپریم کورٹ کے عدالتی فیصلوں کا حوالہ دیا۔ چیف جسٹس نے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔
عدالت نے واضح کیا کہ یہ کیس ہائیکورٹ کے جج کی اہلیت اور ڈگری کی سچائی کے معاملے پر ہے اور تمام فریقین کو 3 روز میں اپنی جانب سے جواب جمع کرانا ہوگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس طارق محمود جہانگیری جعلی ڈگری چیف جسٹس سرفراز ڈوگر