عامر خان سابقہ بیویوں کیساتھ گزرا وقت یاد کرنے لگے
اشاعت کی تاریخ: 11th, December 2025 GMT
بالی ووڈ سپر اسٹار عامر خان نے اپنی سابقہ اہلیہ رینا دتہ اور کرن راؤ کے ساتھ گزرنے والے وقت کو یاد کیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اس حوالے سے گفتگو کے دوران ان کا کہنا ہے کہ اب میری گرل فرینڈ گوری سپراٹ کے ساتھ قریبی وابستگی ہے۔
60 سالہ عامر خان نے کہا ہے کہ خوش قسمت ہوں کہ میری ملاقات گوری سے ہوئی، جو میرے لیے بہت اہم ہیں اور جن کے ساتھ گہری دلی وابستگی رکھتا ہوں۔
بھارتی میڈیا ادارے سے گفتگو کے دوران انہوں نے اپنے ماضی اور حال کے تعلقات کے بارے میں بتایا اور اپنی سابقہ بیویوں رینا دتہ، کرن راؤ اور گرل فرینڈ گوری سپراٹ کا محبت سے ذکر کیا۔
عامر خان نے کہا کہ میرے اور رینا کے دل میں ایک دوسرے کے لیے آج بھی محبت اور احترام موجود ہے۔
مسٹر پرفیکشنسٹ نے اپنی زندگی میں حاصل ہونے والی ترقی و کامیابی کا کریڈٹ کرن راؤ کو دیا۔
انہوں نے کہا کہ خوش قسمت ہوں کہ مجھے گوری سپراٹ ملیں جن سے گہری دلی وابستگی رکھتا ہوں۔
عامر خان نے اپنی پہلی اہلیہ رینا دتہ کے بارے میں گفتگو میں کہا کہ اچھی تقدیر کے باعث زندگی میں بہت اچھے لوگ ملے، ہم دونوں نے اکٹھے کئی سال گزارے۔
ان کا کہنا ہے کہ محبت ایک بہت طاقت ور جذبہ ہوتا ہے اس میں زخموں کو مندمل کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے جبکہ نفرت بہت تھکا دیتی ہے، محبت امید دیتی ہے، کسی چیز کی پرواہ کرنے کا احساس دیتی ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
زرعی ترقی کیلئے چین کیساتھ 6 ایم او یوز، کارڈیک، کینسر مریضوں کو کارڈ جاری کرنے کی منظوری
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) پنجاب میں زراعت میں ترقی، جدت اور جدید ٹیکنالوجی کے فروغ کیلئے چین کے ساتھ چھ ایم او یو پر دستخط کئے گئے۔ زراعت میں جدید ٹیکنالوجی اور زرعی مشینری میں تعاون کیلئے چین کیساتھ دو B2B ایم او یوز پر دستخط ہوئے۔ پنجاب میں ایگری تحقیق اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں اشتراک کار کیلئے چین کیساتھ 3 ایم او یوز سائن کیے گئے۔ کسانوں کو اعلیٰ معیار کے بیج کی دستیابی کیلئے چین کیساتھ 1 ایم او یو پر دستخط ہو گئے۔ وزیراعلیٰ مریم نواز کی زیر صدارت پنجاب میں زرعی ترقی میں پیش رفت کیلئے اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا اور پنجاب حکومت کا زرعی ترقی کو مزید فروغ دینے کیلئے چین کیساتھ باہمی تعاون مزید بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔ اجلاس میں گندم کاشت، کسان کارڈ اور زرعی مشینری کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ پنجاب میں کھاد کی مسلسل فراہمی کا نیا ریکارڈ قائم، کھاد مہنگی ہوئی، نہ غائب، نہ بلیک ہوئی اور نہ ہی کمی ہوئی۔ فروری 2024ء سے اب تک نہ ڈی اے پی اور یوریا کی قیمتوں میں اضافہ نہ ہی فراہمی کمی ہوئی۔ پنجاب نے کم وقت گندم بوائی کا ٹارگٹ پورا کر لیا ہے اور پنجاب کو تمام صوبوں میں سب سے آگے نکلنے کا اعزاز حاصل ہو چکا ہے۔ پنجاب نے تمام صوبوں سے زیادہ 16.5 ملین ایکڑ پر ریکارڈ گندم کاشت کی۔ گندم کے بیج کی فروخت میں پچھلے سال کے مقابلے 27 فیصد اضافہ ریکارڈ قائم کیا۔ یوریا کی فروخت میں پچھلے سال کے مقابلے 26 فیصد اضافہ ریکارڈکیا گیا۔ مریم نواز کے حکم پر پنجاب سیڈ کارپوریشن کے ہر تصدیق شدہ گندم بیج پر 500 روپے فی بیگ کی سبسڈی دی گئی۔ پنجاب لے کسانوں کیلئے آسانی اور سہولت کا نیا باب، پہلی بار پنجاب کی تاریخ میں 8 لاکھ کسان کارڈ جاری، 250 ارب کے قرضے جاری ہوئے۔ کاشتکاروں نے بیج کھاد اور پیسٹی سائیڈ کی خریداری کیلئے، 160 ارب روپے کے قرضے استعمال کیے۔ کسان کارڈ کے ذریعے پنجاب میں 96 فیصد قرض کی واپسی کا ریکارڈ قائم ہوا۔ پنجاب کے سائوتھ ریجن میں 105 ارب روپے کے قرضے دیے گے۔ 8 فیصد کسان کارڈ ایک سے پانچ ایکڑ کے مالک چھوٹے کسانوں کو جاری کیے گئے۔ 6 فیصد کسانوں نے پہلی بار کسان کارڈ کے ذریعے بنکنگ اور رسمی مالی نظام سے فائدہ اٹھایا۔ پنجاب کے کسانوں نے کسان کارڈ کے ذریعے 110 ارب روپے کی کھاد خریدی گئی۔ پنجاب میں 66 ارب روپے کی میکنائزیشن کا پیداوار کے فرق کو ختم کرنے میں بڑا کردار ہے۔ دو سال میں 25 ارب روپے کے 30,000 گرین ٹریکٹر سے کسانوں کو جدید سہولتیں فراہم کی گئیں۔ پنجاب میں 25 ارب روپے کے ہائی ٹیک مشینری پروگرام سے جدید زرعی آلات کھیت تک پہنچ گئی۔ 10 ارب روپے کے 10,000 سپر سیڈرز کسانوں کو فراہم کیے گئے۔ پنجاب کے کسانوں کی سہولت کے لئے،6 ارب روپے کے 20 ہزار فارم لیول آلات،گرین ٹریکٹر فیز 2 کے 9,500 میں سے 8,554 کسانوں کو الاٹمنٹ لیٹر مل گئے،90 فیصد لیٹرز جاری ہوگئے۔ گرین ٹریکٹر فیز 2 کے 5,030 ٹریکٹر تیار، 3,389 ٹریکٹر کسانوں کو فراہم کیے گئے۔ وزیراعلیٰ پنجاب کے ہائی ٹیک مشینری فنانسنگ پروگرام کے تحت 6,077 کسانوں نے رجسٹریشن کروائی۔ پنجاب میں چاول کی کاشت میں سہولت اور پیداوار میں اضافہ کے لئے 169 کسانوں نے رائس ٹرانسپلانٹر کے لیے درخواستیں دی۔ 88 کسانوں نے سٹرا بیلر کے لیے درخواستیں جمع کروائیں۔ 42 کسانوں نے ملٹی کروپ پلانٹر کے لیے درخواستیں دی۔ وزیراعلیٰ پنجاب فارمز مشینری پروگرام کے تحت 5,000 سپر سیڈرز کسانوں کو فراہم کیے گئے۔ سپر سیڈرز کے ذریعے 12 لاکھ ایکڑ گندم کی کاشت مکمل ہوئے،5,000 کسان پی-کاپ پروگرام کے تحت منتخب ہوئے۔ پنجاب میں ہر کھیت تک سہولت کی رسائی کے لئے تین سال میں 20,000 جدید فارم لیول ایمپلیمنٹس کسانوں کو فراہم کیے جائیں گے۔ جبکہ پنجاب میں کارڈیک اور کینسر مریضوں کے لئے کارڈ متعارف کرانے کا فیصلہ کیاگیا۔ مریم نواز نے منظوری دیدی۔ وزیراعلیٰ کی زیرصدارت سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن کے حوالے سے خصوصی اجلاس منعقد ہوا۔ کینسر اور کارڈیک سرجری کے لئے خصوصی کارڈ پراجیکٹ پر بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر پنجاب میں وزیراعلیٰ سپیشل اینیشیٹو برائے کینسر پیشنٹ کارڈ متعارف کرانے کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔ پنجاب میں کینسر اور دل کے عارضہ میں مبتلا افراد کے علاج کا مکمل خرچ حکومت ادا کرے گی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ ہر مریض سی ایم سپیشل اینیشیٹو کارڈ کے ذریعے 10 لاکھ روپے تک کے علاج کی سہولت حاصل کرے گا۔ پنجاب میں پہلے مرحلے میں 45 ہزار مریض نئے سی ایم سپیشل اینیشیٹو کارڈ سے ستفید ہوں گے۔ چیف منسٹر کارڈیک سرجری پروگرام کارڈ کے ذریعے مفت سرجری کی جائے گی۔ٰ مریم نواز نے سٹروک /فالج کے بروقت علاج کے لئے پروگرام پلان طلب کر لیا ہے۔ اجلاس میں 17 جنوری تک نواز شریف انسٹیٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ کے اوپی ڈی بلاک کو فعال کرنے کی ہدایت کی۔ اور نواز شریف انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی سرگودھا 31جنوری تک فعال کرنے کی ڈیڈ لائن مقرر کر دی گئی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ انسٹیٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ کے بورڈ آف گورنر نے پہلے مرحلے میں 219 -اسامیوں پر بھرتی کی منظوری دے دی۔ انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی سرگودھا میں او پی ڈی، آئی پی ڈی، ایمرجنسی، پتھالویالوجی اور یڈیالوجی 31 جنوری تک مکمل فنکشنل کر دیئے جائیں گے۔ اجلاس میں نواز شریف انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی سرگودھاکے بورڈ آف گورنر نے پہلے فیز میں 258-اسامیوں پر بھرتی کی منظوری دیدی۔ مریم نواز نے کہا ہے کہ بدعنوانی جرم کے ساتھ سماجی، معاشی اور معاشرتی ظلم ہے۔ روز اول سے بدعنوانی کے خاتمے کے لئے زیروٹالرنس پالیسی اپنائی ہے۔ بد عنوانی کے باعث معاشرے میں بدامنی اور مایوسی پھیلتی ہے۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے انسداد بدعنوانی کے عالمی دن پراپنے پیغام میں کہا کہ حکومتی امور میں شفافیت، کرپشن کے خاتمے اور سروس ڈلیوری میں بہتری کی پالیسی سے عالمی سطح پر ملک کا امیج بہتر ہوا ہے۔ کے پی آئیز سسٹم نے حکومتی افسران کو مزید مستعد اور متحرک بنایا عوامی خدمات میں بہتری آئی ہے۔کرپشن صرف اخلاقی زوال نہیں، قوم کی ترقی کا قاتل ہے۔کرپشن نہ صرف قومی وسائل کو نقصان پہنچاتی ہے بلکہ عوام کے اعتماد کو بھی متزلزل کرتی ہے۔ پنجاب حکومت بدعنوانی کے ناسور کو ہمیشہ کے لیے ختم کرنے کے لئے پر عزم ہے۔ ہر قسم کی بدعنوانی کے خلاف سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ کسی بھی سطح پر بدعنوانی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ گورننس کے نظام میں شفافیت اور جوابدہی کو یقینی بنانے کے لیے کے پی آئیز متعارف کروائے ہیں۔ دوسری جانب وزیر اعلیٰ نے عابد شیر علی کے بلامقابلہ سینیٹر منتخب ہونے پر مبارکباد دی اور نیک خواہشات کا اظہارکیا۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے کہا کہ عابد شیر علی کا بلامقابلہ سینیٹر منتخب ہونا قابل تحسین امر ہے۔ ضمنی انتخابات میں بے مثال فتح پاکستان مسلم لیگ پاکستان مسلم لیگ (ن)کی کارکردگی ہر دور میں مثالی رہی اور ہمیشہ رہے گی۔