—فائل فوٹو

 انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی نے بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان کے ضمانتی مچلکے ضبط کرنے کے احکامات جاری کر دیے۔

علیمہ خان سمیت 11 ملزمان کے خلاف 26 نومبر کے احتجاج پر درج مقدمے کی سماعت ہوئی جس میں علیمہ خان اور ان کے وکلاء عدالت پیش نہیں ہوئے۔

عدالت نے علیمہ خان کے قابل ضمانت وارنٹ اور ضمانت منسوخی کے نوٹس بھی جاری کر دیے۔ عدالت نے علیمہ خان کو توہین عدالت کا نوٹس بھی جاری کر دیا۔

پراسیکیوشن کی جانب سے علیمہ خان کے ضمانتی مچلکے ضبط کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا گیا کہ ملزمہ نے عدالت کو یقین دہانی کرائی ہے وہ ہر سماعت پر پیش ہوں گی۔

فرد جرم پر نہ میرا دستخط ہے اور نہ ہی میرا انگوٹھا ہے، علیمہ خان

بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا ہے کہ فرد جرم پر نہ میرا دستخط ہے اور نہ ہی میرا انگوٹھا ہے۔

جس کے بعد عدالت نے علیمہ خان کے دس دس لاکھ کے 2 ضمانتی مچلکے ضبط کرنے کا حکم دے دیا۔

انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی نے کیس کی مزید سماعت 15 دسمبر تک ملتوی کر دی۔

دوسری جانب علیمہ خان انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی پہنچ گئی ہیں۔ ان کے وکیل فیصل ملک بھی عدالت پہنچ گئے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: ضمانتی مچلکے ضبط کرنے علیمہ خان کے

پڑھیں:

محکمہ داخلہ بلوچستان کا اجلاس، ترمیمی ایکٹ کے ڈرافٹ پر بحث

ایڈیشنل چیف سیکرٹری بلوچستان حمزہ شفقات نے اجلاس میں کہا کہ انسداد دہشتگردی کے قوانین کو تقویت دینا وقت کی اہم ضرورت ہے اور مجوزہ رولز اس سلسلے میں اہم سنگ میل ثابت ہونگے۔ اسلام ٹائمز۔ انسداد دہشت گردی ترمیمی ایکٹ 2025 کے مجوزہ ڈرافٹ رولز کے حوالے سے محکمہ داخلہ کے زیر اہتمام ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس کی صدارت ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم محمد حمزہ شفقات نے کی۔ اجلاس میں محکمہ داخلہ، پولیس، سی ٹی ڈی، پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ، قانون و پارلیمانی امور، سکیورٹی اداروں اور متعلقہ محکموں کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں مجوزہ رولز پر شق وار غور کیا گیا اور موجودہ انسداد دہشت گردی کے قانونی ڈھانچے کو مزید مؤثر بنانے کے لیے مختلف اہم نکات پر غور کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ترمیمی رولز کا مقصد تفتیشی عمل، پراسیکیوشن، انٹیلی جنس کوآرڈینیشن اور آپریشنل طریقہ کار کو جدید ضروریات کے مطابق ہم آہنگ کرنا ہے، تاکہ دہشت گردی کے بدلتے ہوئے چیلنجز کا مؤثر طریقے سے مقابلہ کیا جا سکے۔

ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم محمد حمزہ شفقات نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے مضبوط قانونی فریم ورک ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ انسداد دہشت گردی کے قوانین کو تقویت دینا وقت کی اہم ضرورت ہے اور مجوزہ رولز اس سلسلے میں اہم سنگ میل ثابت ہوں گے۔ اجلاس کے دوران مختلف محکموں نے اپنی سفارشات پیش کیے۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ اپنی تحریری تجاویز جلد از جلد محکمہ داخلہ کو فراہم کریں، تاکہ ڈرافٹ کو حتمی شکل دے کر آئینی طریقہ کار کے مطابق منظوری کے لیے آگے بھجوایا جا سکے۔ شرکاء نے اس عزم کا اظہار کیا کہ مربوط حکمت عملی، بہتر قانون سازی اور مضبوط تعاون کے ذریعے صوبے میں دہشت گردی کی روک تھام کے نظام کو مزید مؤثر بنایا جاسکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • عدالت میں عدم پیشی پر علیمہ خان کے ضمانتی مچلکے ضبط کرنے کا حکم
  • کم از کم تنخواہ ایک ہزار ڈالر جتنی کرنے کی درخواست ناقابل سماعت قرار
  • اسلام آباد سیشن  عدالت سے   2 کیسز میں علی امین گنڈاپور کے وارنٹ جاری
  • آزادی مارچ کیس ، علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • محکمہ داخلہ بلوچستان کا اجلاس، ترمیمی ایکٹ کے ڈرافٹ پر بحث
  • مسلسل عدالتی غیر حاضری، علی امین کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • سابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • مسلسل غیر حاضری پر علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • جسٹس طارق محمود جہانگیری کیخلاف جعلی ڈگری کیس قابل سماعت قرار، فریقین کو نوٹس جاری