طاہر جمیل: ضلعی انتظامیہ لاہور نے شہر میں 6، 7 اور 8 فروری کو بسنت منانے کا باقاعدہ اعلان کرتے ہوئے تیاریاں شروع کر دی ہیں۔

 بسنت سے قبل پتنگ بازی کو محفوظ اور منظم بنانے کے لیے پتنگ اور ڈور تیار کرنے، فروخت کرنے والوں اور کائٹ فلائنگ ایسوسی ایشنز کی رجسٹریشن کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

انتظامیہ نے رجسٹریشن کے لیے چار کیٹیگریز کے خصوصی فارم جاری کیے ہیں  پتنگ ساز اور ڈور تیار کرنے والے افراد فارم "اے" کے تحت رجسٹر ہوں گے,رجسٹریشن کے بعد سرکاری سرٹیفکیٹ فارم "بی" کے ساتھ جاری کیا جائے گا، جس پر کیو آر کوڈ درج ہوگا,فارم "بی" میں جاری ہونے والا کیو آر کوڈ پتنگ اور ڈور پر لازمی طور پر چسپاں کیا جائے گا,یہی کوڈ پتنگ و ڈور فروشوں کی دکانوں اور بینرز پر بھی آویزاں ہوگا,دکان کے اندر فارم "بی" کا سرٹیفکیٹ نمایاں جگہ پر لگانا لازم قرار دیا گیا ہے۔

باغبان پورہ کی خواتین نے بلاول سے سیاست چھڑوا دی، اسکے بعد کیا باتیں ہوئیں؟ دلچسپ رپورٹ

انتظامیہ نے پتنگ اور ڈور کے سائز، میٹریل اور معیار کے لیے سخت ہدایات جاری  کی ہیں ،پتنگ کا سائز 40 انچ سے زائد نہیں ہوگا،"گڈا" کی چوڑائی 30 انچ سے زیادہ نہیں ہو گی،ڈور کاٹن دھاگے سے تیار کی جائے گی،مانجا میں صرف گلو، سادہ رنگ، آٹا اور کمزور شیشہ استعمال کیا جا سکے گا،ڈور کے لیے صرف پنے کی اجازت ہوگی، چرخی کی تیاری ممنوع ہے،تیز مانجا، تندی، دھاتی تار اور کیمیکل مانجا مکمل طور پر ممنوع قرار دیے گئے ہیں۔

وزیراعظم کی خصوصی ہدایت پر فلسطینیوں کیلئے 100 ٹن امدادی سامان روانہ

کائٹ فلائنگ ایسوسی ایشنز کی رجسٹریشن فارم "سی" اور "ڈی" پر کی جائے گی۔

رجسٹرڈ ایسوسی ایشنز ڈپٹی کمشنر لاہور کی نگرانی میں بسنت کے انتظامات میں معاونت کریں گی،ضلعی انتظامیہ نے واضح کیا ہے کہ ضابطہ کار کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف رجسٹریشن منسوخی اور قانونی کارروائی کی جائے گی۔

 

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: اور ڈور کے لیے

پڑھیں:

پنجاب حکومت نے بسنت کا تہوار منانے کی اجازت دیدی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور: پنجاب حکومت نے بسنت کا تہوار منانے کی باضابطہ اجازت دے دی ہے۔

حکومتی ذرائع کے مطابق بسنت 6، 7 اور 8 فروری کو منائی جائے گی اور ان دنوں میں قواعد و ضوابط کی سختی سے پابندی لازم ہوگی۔ پتنگوں اور ڈور کے لیے خصوصی کیو آر کوڈ جاری کیے جائیں گے جبکہ فائرنگ، ہلڑ بازی اور کسی بھی قسم کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

اس سے قبل گورنر پنجاب سلیم حیدر کے دستخطوں سے بسنت کی مشروط اجازت کا آرڈیننس جاری کیا گیا تھا، جس میں واضح شرائط اور سزائیں شامل ہیں۔ آرڈیننس کے مطابق پنجاب میں 2001 میں لگنے والی پتنگ بازی کی پابندی 25 سال بعد ختم کی گئی ہے، تاہم 18 سال سے کم عمر بچوں کو پتنگ بازی کی اجازت نہیں ہوگی اور خلاف ورزی کی صورت میں والدین یا سرپرست ذمہ دار ہوں گے۔

آرڈیننس میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ صرف دھاگے سے بنی ڈور ہی استعمال کی جاسکے گی جبکہ دھاتی یا تیز دھار مانجھے کے استعمال پر سخت سزائیں مقرر ہیں، جن میں کم از کم 3 سال اور زیادہ سے زیادہ 5 سال قید اور 20 لاکھ روپے تک جرمانہ شامل ہے۔ اسی طرح ضلع میں موٹرسائیکلوں کو بھی متعین حفاظتی اصولوں کے مطابق چلانا ہوگا تاکہ کسی ناخوشگوار واقعے سے بچا جاسکے۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی

متعلقہ مضامین

  • 25 سال بعد بسنت کی واپسی، روایتی تہوار جوش وخروش سے منایا جائے گا
  • لاہور ہائیکورٹ نے پتنگ بازی سے متعلق آرڈیننس پر عمل در آمد روکنے کی درخواست مسترد کردی
  • لاہور میں بسنت کا 3 روزہ تہوار 6 سے 8 فروری 2026 تک منعقد ہوگا، عظمیٰ بخاری کی تصدیق
  • وزیر اعلیٰ پنجاب کا لاہور میں موٹرسائیکلوں پر سیفٹی انٹینا لگانے کا حکم
  • لاہور ہائیکورٹ نے پتنگ بازی کی اجازت کے خلاف درخواست مسترد کردی
  • پنجاب حکومت نے بسنت منانے کی اجازت دے دی
  • لاہور میں بسنت7،6اور8فروری کو منائی جائے گی
  • پنجاب حکومت نے بسنت کا تہوار منانے کی اجازت دیدی
  • لاہور میں 8,7,6 فروری کو بسنت منانے، قانون پر سختی سے عملدرآمد کا فیصلہ