پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن)خیبرپختونخوا میں گڈ گورننس کے فقدان کے معاملے پر پشاور ہائیکورٹ میں ایک اہم درخواست دائر کردی گئی، درخواست حماد ایڈووکیٹ کی وساطت سے جمع کرائی گئی۔

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ خیبرپختونخوا میں وسائل کی کمی نہیں لیکن اچھی حکمرانی کا شدید فقدان ہے، فنڈز کے بروقت اور درست استعمال نہ ہونے کے باعث صوبہ متعدد ترقیاتی منصوبوں سے محروم رہ گیا ہے۔

درخواست گزار کے مطابق صوبے کے عوام ٹرانسپورٹ، تعلیم، خوراک، صحت، رہائش اور دیگر بنیادی سہولیات سے محروم ہیں جبکہ گڈ گورننس کے نہ ہونے سے معیشت اور معاشی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہو رہی ہیں۔

درگاہ شاہ عبدالطیف بھٹائی پر چورگیٹ توڑ کر چاندی لے اڑے

درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ ترقی یافتہ ممالک کے طرز پر گڈ گورننس ماڈل اپنایا جائے، بہترین اصلاحات متعارف کروا کر عوام کے لیے آسانیاں پیدا کی جائیں اور کاروبار کے فروغ و بے روزگاری کے خاتمے کے لیے مؤثر منصوبہ بندی کی جائے۔

علاوہ ازیں درخواست میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ شفافیت کو یقینی بنانے، گڈ گورننس بہتر بنانے اور کرپشن کی روک تھام کے لیے جامع حکمتِ عملی ترتیب دی جائے۔
 

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: گڈ گورننس

پڑھیں:

پشاور ہائیکورٹ، بار ایسوسی ایشنز کا وکلا کو عدالتوں میں پیشی سے روکنا غیرقانونی قرار

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ وکلا ہڑتال کے باعث ہزاروں کی تعداد میں زیر سماعت مقدمات ملتوی ہو جاتے ہیں، ہڑتال کے باعث عدالتوں پر مقدمات کا بوجھ بڑھنے کے علاوہ سرکاری خزانے پر مالی بوجھ بھی بڑھتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پشاور ہائی کورٹ نے بار ایسوسی ایشنز کی جانب سے وکلا کو ہڑتال، عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ اور عدالتوں میں پیش ہونے سے روکنے کے عمل کو غیرقانونی قرار دے دیا۔ پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس سید ارشد علی نے 43 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کر دیا، جس میں کہا گیا ہے کہ بار ایسوسی ایشز کا وکلا کی ہڑتال، عدالتی کاروائی کا بائیکاٹ اور ان کو عدالتوں پیش ہونے سے روکنا غیر قانونی ہے کیونکہ آئین کا آرٹیکل 4,8 اور 10A شہری کو فئیر ٹرائل کا حق دیتا ہے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ وکلا ہڑتال کے باعث ہزاروں کی تعداد میں زیر سماعت مقدمات ملتوی ہو جاتے ہیں، ہڑتال کے باعث عدالتوں پر مقدمات کا بوجھ بڑھنے کے علاوہ سرکاری خزانے پر مالی بوجھ بھی بڑھتا ہے۔

پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ خیبر پختونخوا میں وکلا کی ہڑتال کے باعث عدالتوں کے روزمرہ خرچ پر 57 ملین روپے ضائع ہوتے ہیں، وکلا ہڑتال بائیکاٹ کے بجائے احتجاج کے لیے مہذب طریقوں کا استعمال کر سکتے ہیں، بازوں پر کالی پٹی، بینرز آویزاں اور پر امن اجلاس منعقد کیے جا سکتے ہیں۔ پشاور ہائیکورٹ نے ہدایت کی ہے کہ وکلا کی ہڑتال اور بائیکاٹ کے معاملے پر ایڈیشنل رجسٹرار پشاور ہائی کورٹ ان گائیڈ لائنز کو صوبے بھر کی عدالتوں کو ارسال کریں۔

متعلقہ مضامین

  • ہری پور انتخابی بے ضابطگی کیس ‘ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا الیکشن کمیشن طلب
  • کوئٹہ میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کروانے کیلئے وزیر اعلیٰ بلوچستان کی درخواست
  • ہری پور میں انتخابی بے ضابطگی کے کیس میں وزیراعلی خیبرپختونخوا الیکشن کمیشن طلب
  • بلدیاتی انتخابات رکوانے کے لئے وزیراعلیٰ نے درخواست دائر کر دی
  • معطل میڈیکل لائسنس کے باوجود ایم ایس کی تعیناتی کیخلاف عدالت میں درخواست دائر
  • قوم بانی کے ساتھ : سہیل آفریدی، ایک دوسرے کو بخش دیں، ملک بچائیں: اچکزئی 
  • خیبرپختونخوا میں گورننس ہے تو عوام نے تیسری بار منتخب کیا: سہیل آفریدی
  • مبینہ جعلی پولیس مقابلوں میں سینکڑوں افراد کی ہلاکت کیخلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر
  • پشاور ہائیکورٹ، بار ایسوسی ایشنز کا وکلا کو عدالتوں میں پیشی سے روکنا غیرقانونی قرار