ملکی وے کہکشاں کےستارہ ساز خطے کی روشن تصویر جاری
اشاعت کی تاریخ: 4th, October 2025 GMT
ناسا کی جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ نے ہماری ملکی وے کہکشاں کے سب سے مصروف ستارہ ساز خطے میں موجود ستاروں اور خلائی گرد کی چمکتی تصاویر جاری کر دیں۔
جمعرات کو جاری کی گئی تصاویر میں امریکی خلائی ادارے کے مطابق ٹیلی اسکوپ نے کہکشاں کے مرکز میں موجود سپر میسو بلیک ہول سے چند سو نوری سال کے فاصلے پر موجود ایک بڑے مالیکیولر بادل سیگیٹیریس بی 2 کا جائزہ لیا۔
یہ خطہ ستاروں، گیس کے بھاری بادلوں اور پیچیدہ مقناطیسی فیلڈز سے بھرا ہوا ہے۔
اگرچہ سیگیٹیریس بی کا علاقہ اپنے مرکز کے قریب صرف 10 فی صد گیس رکھتا ہے لیکن یہ اپنے نصف ستاروں کے بننے کا سبب ہے۔
سائنس دانوں نے ٹیلی اسکوپ کے انفرا ریڈ لائٹ کی نشان دہی کرنے کی صلاحیت کا استعمال کرتے ہوئے اس علاقے میں موجود بھاری بادلوں کے سے گزر کر یہ دریافت کی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
عالمی خلائی کانفرنس: سیٹلائٹ ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت پر عالمی سطح کے تبادلے کا آغاز
انسٹیٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی کی میزبانی میں 3 روزہ عالمی خلائی کانفرنس کا اسلام آباد میں آغاز ہو گیا ہے۔
اس علامی کانفرنس کے انعقاد سے پاکستان خلائی ٹیکنالوجی کے عالمی منظرنامے میں ایک نئے باب کی جانب بڑھ رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا خلائی میدان میں بڑا قدم، جدید ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ چین سے لانچ
یہ سب سے بڑی بین الاقوامی کانفرنس، جس کا نام ’انٹرنیشنل کانفرنس آن اپلیکیشنز آف اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی‘ ہے، 20 نومبر تک جاری رہے گی۔
3-day International Conference on Applications of Space Science and Technology #ICAST2025 will start at the Institute of Space Technology in Islamabad tomorrow@ISTIslamabad #RadioPakistan #News https://t.co/biTlWQA9PO pic.twitter.com/h7k5l85wpx
— Radio Pakistan (@RadioPakistan) November 17, 2025
کانفرنس اسپیس اینڈ ٹیکنالوجی اسلام آباد اور اسپارکو کے اشتراک سے منعقد کی جا رہی ہے۔
کانفرنس کا مقصد عالمی چیلنجز کے حل میں خلائی ٹیکنالوجی کے بڑھتے ہوئے کردار کو اجاگر کرنا ہے۔
اس موقع پر 25 ممالک کے 70 سے زائد مندوبین اور 2,000 سے زیادہ شرکا شریک ہیں، جبکہ متعدد معاہدے بھی متوقع ہیں۔
مزید پڑھیں: پاکستان کا نیا ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ 31 جولائی کو خلا میں بھیجا جائے گا، اسپارکو
بین الاقوامی سطح پر مندوبین کی شرکت سے پاکستان کے خلائی شعبے میں سرمایہ کاری کے نئے دروازے کھلنے کی توقع ہے۔
ایونٹ میں سیٹلائٹ ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت کے اطلاق پر تفصیلی مباحثے ہوں گے۔
اسی طرح مشترکہ تحقیق، صلاحیت سازی اور ٹیکنالوجی کے تبادلے کے لیے جامع حکمت عملی تیار کی جائے گی۔
مزید پڑھیں: پاکستان کا نیا ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ کامیابی سے مدار میں فعال
عالمی مباحثے اور بین الاقوامی شراکت داریاں پاکستان کی سائنسی ترقی میں اہم کردار ادا کریں گی۔
جبکہ رکن ممالک کے سائنسی شعبہ جات میں تعاون اور ترقیاتی منصوبے ملک کے خلائی شعبے کی استعداد میں اضافہ کریں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسلام اباد انسٹیٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی تحقیق ٹیکنالوجی سپارکو صلاحیت سازی عالمی خلائی کانفرنس