Juraat:
2025-11-13@01:41:28 GMT

صدر، وزیر اعظم یا کوئی جرنیل، آئین سے بالاتر نہیں،حافظ نعیم

اشاعت کی تاریخ: 13th, November 2025 GMT

صدر، وزیر اعظم یا کوئی جرنیل، آئین سے بالاتر نہیں،حافظ نعیم

اجتماع عام تبدیلی کا پیش خیمہ ہوگا،ترمیم آئین سے متصادم ہے کسی صورت بھی قابل قبول نہیں
وکلاء اور عوام کو 21تا 23نومبر مینار پاکستان اجتماع عام میں شرکت کی دعوت دیتا ہوں،خطاب

امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ آئین پاکستان میں حاکمیت اعلیٰ صرف اللہ کی ہے۔ کوئی بھی آئین سے بالاتر نہیں، 27ویں ترمیم سے عدلیہ اقلیت اور حکومت اکثریت میں آگئی ہے۔ عدلیہ کو زیر اور سرنگوں کرنے کا پورا بندوبست کیا گیا ہے، یہ لوگ پہلے بھی عدلیہ کو نہیں مانتے تھے اب بے توقیر کرکے خاتمے پر کمر بستہ ہوگئے ہیں۔ صدر، چیف آف سٹاف یا کوئی اور بڑا محاسبے سے مستثنیٰ نہیں۔ یہ ترمیم آئین سے متصادم ہے اورکسی صورت بھی قابل قبول نہیں،ہماری تاریخ روشن اور تابناک ہے،محاسبہ کا نظام اس قدر ضروری ہے کہ خودنبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی اپنے آپ کو احتساب کے لئے پیش کیا تھا۔ نبی آخر الزمان صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا کہ اگر فاطمہ بنت محمد بھی چوری کرے تو اس کا بھی ہاتھ کاٹ دیا جائے گا۔ پہلی قومیں اس لئے تباہ ہوئیں کہ وہ غریبوں کو پکڑ لیتے اور امیروں کو چھوڑ دیتے تھے۔ان خیالات کا اظہا ر انہوں نے ملتان بار ایسوسی ایشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

عدلیہ کی آزادی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا گیا، 27ویں ترمیم کے ثمرات عوام تک پہنچیں گے، وزیر قانون

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ 27ویں ترمیم میں عدلیہ کی آزادی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا گیا۔ اس ترمیم کے ثمرات ضرور عوام تک پہنچیں گے بلکہ آئینی عدالت بننے سے سپریم کورٹ التوا کا شکار مقدمات جلد نمٹا سکے گی۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ مجھے سمجھ نہیں آتا 27ویں ترمیم آئین کے بنیادی ڈھانچے سے متصادم کیسے ہے۔ وزیراعظم پر قدغن ہے کہ آئینی عدالت کے ججز سپریم کورٹ سے ہی لیں گے۔

مزید پڑھیں: 27ویں کے بعد 28ویں آئینی ترمیم بھی آ رہی ہے: رانا ثنااللہ نے تصدیق کردی

انہوں نے کہاکہ بنادی ڈھانچے کی بات بعد میں پتا نہیں کہاں سے بنا لی گئی، آئین بنانے والوں نے لکھا ہے کہ جتنی ضرورت ہوگی ترمیم کی جائےگی۔

وزیر قانون نے کہاکہ آئینی عدالت کی بات 2006 سے کی جا رہی ہے۔ اگر آئینی ترمیم کے معاملے پر ہم چیف جسٹس سے مشاورت کرتے تو یہ کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی ہوتی۔

اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ آئینی بینچز بنائے تو ہم پر تنقید ہوئی کہ یہ خود بینچز بنانے بیٹھ گئے ہیں۔ عدالت کے اندر بنیادی ڈھانچے کی نہیں طاقت کی لڑائی ہو رہی ہے۔

واضح رہے کہ ایوان بالا (سینیٹ) نے 27ویں آئینی ترمیم کی دو تہائی اکثریت سے منظوری دے دی ہے، آئینی ترمیم کے حق میں 64 ووٹ ڈالے گئے۔

اس دوران پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر سیف اللہ ابڑو اور جے یو آئی سے تعلق رکھنے والے احمد خان نے بھی آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دیا۔

مزید پڑھیں: 27ویں ترمیم کا بل کل قومی اسمبلی میں پیش کیا جائےگا، اجلاس کا ایجنڈا جاری

پاکستان تحریک انصاف اور جمعیت علما اسلام نے آئینی ترمیم کے لیے ووٹنگ کا حصہ نہ بننے کا اعلان کر رکھا تھا، تاہم یہ دونوں ارکان ایوان میں آئے اور ووٹ دینے کے بعد چلے گئے۔

اب 27ویں آئینی ترمیم کا بل کل قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیش کیا جائےگا، جس کا ایجنڈا جاری کردیا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews آئینی ترمیم اعظم نذیر تارڑ سینیٹ قومی اسمبلی وزیر قانون وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • صدر، وزیراعظم یا کوئی جرنیل، آئین سے کوئی بھی بالاتر نہیں، حافظ نعیم الرحمن
  • آئینی عدالت کے چیف جسٹس کے تقرر کا اختیار وزیر اعظم کو دینا بڑا لمیہ ہوگا‘ حافظ نعیم
  • ہم 27ویں ترمیم کو مسترد کرتے ہیں، کسی بھی شخص کو عدالتی استثنیٰ غیر شرعی ہے، حافظ نعیم
  • 27ویں ترمیم مسترد ‘اسلام اور آئین میں استثنا کی کوئی گنجائش نہیں‘ حافظ نعیم الرحمن
  • عدلیہ کی آزادی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا گیا، 27ویں ترمیم کے ثمرات عوام تک پہنچیں گے، وزیر قانون
  • 27 ویں ترمیم مکمل مسترد، کسی بھی شخص کو عدالتی استثنیٰ غیر شرعی ہے: حافظ نعیم
  • 27 ویں آئینی ترمیم پرکوئی ڈیڈ لاک نہیں، ووٹ پورے ہیں، عطاء اللہ تارڑ
  • ستائیسویں ترمیم مکمل مسترد، کسی بھی شخص کو عدالتی استثنیٰ غیر شرعی ہے: حافظ نعیم
  • 26ویں ترمیم عدلیہ کنٹرول کے لیے تھی، رہی سہی کسر 27ویں ترمیم میں پوری کی جارہی ہے، حافظ نعیم