27 ویں ترمیم مکمل مسترد، کسی بھی شخص کو عدالتی استثنیٰ غیر شرعی ہے: حافظ نعیم
اشاعت کی تاریخ: 10th, November 2025 GMT
لاہور: (نیوزڈیسک) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ پاکستان کا قیام اللہ کی حاکمیت کے اصول پر ہوا، نظام کو اصل رخ پر لانا ہوگا، ہم 27 ویں ترمیم کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں، کسی بھی شخص کو عدالتی استثنیٰ غیر شرعی ہے۔
اپنے ایک بیان میں امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ ہمارا باہمی تبادلہ خیال ملک و قوم کے لیے مفید اور بامقصد ثابت ہو گا، پاکستان کو قائم ہوئے 78 سال گزر چکے ہیں لیکن ریاستی نظام وہ سمت اختیار نہیں کرسکا جس کا خواب قائداعظم اور بانیانِ پاکستان نے دیکھا تھا۔
انہوں نے کہا ہے کہ قیام پاکستان کوئی عام سیاسی جدوجہد نہیں بلکہ عظیم قربانیوں اور تمناؤں کا نتیجہ تھا، تحریک پاکستان صرف مسلم اکثریتی علاقوں تک محدود نہیں تھی بلکہ وہ لوگ بھی اس جدوجہد کا حصہ بنے جو جانتے تھے کہ انہیں اپنے گھر بار اور زمینیں چھوڑنی پڑیں گی، مسلمانوں نے دین کی خاطر گھروں، زمینوں اور حتیٰ کہ اپنے آبا و اجداد کی قبریں تک چھوڑ دیں۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا ہے کہ مسلمانوں نے ایک ایسے ملک کے قیام کے لیے قربانیاں دیں جہاں اسلام کا عادلانہ نظام نافذ ہو، قائداعظم کی قیادت میں مسلمانانِ ہند نے اللہ کی حاکمیت کے اصول کو بنیاد بنا کر پاکستان کا خواب دیکھا تھا۔
حافظ نعیم نے مزید کہا ہے کہ پاکستان کا مطلب کیا؟ لا الہ الا اللہ محض ایک نعرہ نہیں بلکہ نظامِ زندگی کے مکمل تصور کا اعلان ہے، اللہ کے سوا کوئی طاقت، حکومت یا قوم حاکمیت کا حق نہیں رکھتی اور پاکستان اسی نظریہ پر وجود میں آیا کہ یہاں اسلامی عدل اور اجتماعی انصاف کا نظام قائم ہو، اب ضروری ہے کہ نظام کو اس کے اصل نظریاتی اور آئینی رخ کی طرف واپس لایا جائے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: نے کہا ہے کہ حافظ نعیم
پڑھیں:
26ویں ترمیم عدلیہ کنٹرول کے لیے تھی، رہی سہی کسر 27ویں ترمیم میں پوری کی جارہی ہے، حافظ نعیم
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے اسلام آباد بار ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدلیہ کو کنٹرول کرنے کے لیے 26ویں آئینی ترمیم کی گئی تھی اور رہی سہی کسر 27ویں ترمیم میں پوری کی جا رہی ہے۔
انہوں نے نو منتخب ممبران اسلام آباد بار کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اسی نظریے پر قائم ہوا کہ یہاں صرف اللہ کی حاکمیت ہوگی۔ قائداعظم نے اسلامی اصولوں کے مطابق نظام چاہتے تھے اور تحریک پاکستان میں مسلمانوں نے دین کی خاطر اپنی زمینیں، گھر اور قبریں تک قربان کر دیں تاکہ ایک عادلانہ اسلامی نظام قائم ہو سکے۔
مزید پڑھیں: 27ویں ترمیم قانون کی حکمرانی کے لیے ضروری ہے، عطاتارڑ
حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ پاکستان کے 78 سال گزرنے کے باوجود نظام درست سمت میں نہیں چل سکا اور ملک کے تمام ستون کھوکھلے ہو چکے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمن نے سوال اٹھایا کہ پاکستان کن ہاتھوں میں رہا اور کہا کہ ملک کی موجودہ صورتحال پر فکری غور و تبادلہ ناگزیر ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے ملکی عدالتی نظام پر بھی تنقید کی اور کہا کہ پاکستان کا عدالتی نظام گلہ سڑا ہے، مڈل کلاس طبقے کو انصاف نہیں ملتا، اور عدالتیں اکثر اس بنیاد پر فیصلے کرتی ہیں کہ الیکشن کمیشن اور اسٹیبلشمنٹ کس کو جتوانا چاہتے ہیں۔
مزید پڑھیں: 27ویں ترمیم پاس کروانے کی جلدی نہیں، کوئی بات راز نہیں رہی، خواجہ آصف
انہوں نے وکلا، بارز اور جماعت اسلامی کے علاوہ کہا کہ کہیں الیکشن ہوتے ہی نہیں، پارٹیوں میں تو الیکشن ہوتے ہی نہیں اور لوگ اپنی پارٹیوں میں جمہوریت کا حصہ نہیں ہیں۔
حافظ نعیم الرحمن نے زور دیا کہ پاکستان کو قائداعظم کے اصولوں اور اسلامی نظریے کے مطابق چلایا جائے، اور بار ایسوسی ایشنز قوم کی فکری رہنمائی میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
27ویں ترمیم اسلام آباد بار امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن