بے شمار رنگوں کی حامل کہکشاں کی تفصیلی تصویر جاری
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
ماہرینِ فلکیات نے زمین سے 1 کروڑ 10 لاکھ نوری سال فاصلے پر موجود کہکشاں کی اب تک کی سب سے تفصیلی تصویر جاری کر دی۔
اس انتہائی تفصیلی تصویر میں ’اسکلپٹر کہکشاں‘ کے وہ حصے بھی دِکھائے گئے ہیں جو اس سے پہلے کبھی نہیں دیکھے گئے۔
سائنس دانوں نے یورپین سدرن آبزرویٹری کی ویری لارج ٹیلی اسکوپ کو استعمال کرتے ہوئے یہ تصویر بنائی ہے جس میں بے شمار رنگ دِکھائے گئے ہیں۔
اس تصویر کو بنانے کے لیے سائنس دانوں نے کہکشاں کا 50 گھنٹے تک مشاہدہ کیا اور 100 ٹکڑوں کو جوڑا۔ تصویر میں دکھایا گیا رقبہ 65 ہزار نوری سال پر پھیلا ہوا ہے۔
اسکلپٹر گلیکسی، این جی سی 254 کے نام سے جانی جاتی ہے اور یہ ایک ایسی جگہ ہے جہاں مسلسل ستارے وجود میں آتے رہتے ہیں۔
اس نئی تصویر کی تفصیل میں کہکشاں میں موجود ستاروں، گیس اور گرد جیسی جزیات کو واضح دیکھا جا سکتا ہے اور ہر جز اپنی روشنی خارج کر رہا ہے جس سے اس کہکشاں کے مختلف رنگ دِکھ رہے ہیں۔ ان رنگوں سے سائنس دانوں کو یہ سمجھنے مدد مل سکتی ہے کہ کہکشاں میں کیا ہو رہا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
تمام صوبے و ادارے سیلاب سے نقصانات کا تفصیلی تخمینہ لگائیں: وزیرِ اعظم شہباز شریف
فوٹو: پی آئی ڈیوزیرِ اعظم شہباز شریف نے ہدایت کی کہ تمام صوبے اور متعلقہ ادارے سیلابی صورتِ حال کے پیشِ نظر نقصانات کا تفصیلی تخمینہ لگائیں۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت سیلاب میں جانی و مالی نقصانات کے تخمینے سے متعلق اجلاس ہوا، جس میں بارشوں اور سیلاب سےجانی و مالی نقصان، فصلوں اور لائف اسٹاک کے خسارے کا جائزہ لیا گیا۔
وزیرِ اعظم شہبازشریف نے ڈیجیٹلائزیشن کو وقت کی ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ڈیجیٹلائزیشن اور جدیدٹیکنالوجی سے معیشت کو ترقی دی جا سکتی ہے۔
اس موقع پر وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ چاہتے ہیں کہ بحالی کے لیے واضح اور مؤثر لائحہ عمل اختیار کیا جائے۔
ان کا کہنا ہے کہ تمام وزرائے اعلیٰ نے بروقت اور مؤثر طریقے سے بھرپور اقدامات کیے جو قابلِ تحسین ہیں، وفاقی اور بین الصوبائی ادارے نقصانات کے تخمینے میں ایک دوسرے سے بھرپور تعاون کریں، جانی و مالی نقصان کے علاوہ فصلوں کی تباہ کاری اور مال مویشی کے نقصانات کو بھی شمار کیا جائے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ہدایت کی کہ سپارکو سے سیٹلائٹ اسسمنٹ میں مدد لی جائے، فصلوں کو سیلاب کے بعد مختلف امراض سے بچانے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں، سیلاب زدہ علاقوں میں موزوں فصلوں کی کاشت کے لیے بھی خصوصی اقدامات کیے جائیں۔
انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ ذرائع مواصلات کی بحالی اور متاثرہ سڑکوں کی تعمیر و مرمت کو اولین ترجیح دی جائے، تمام وزراء اور متعلقہ ادارے سیلاب زدہ علاقوں اور لوگوں کی بحالی میں عوام کے شانہ بشانہ رہیں۔