بلوچستان حکومت کا بیرون ملک موجود کالعدم تنظیموں کیخلاف گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 4th, December 2025 GMT
کوئٹہ (ویب ڈیسک) بلوچستان حکومت نے بیرون ملک موجود کالعدم تنظیموں کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس دوران دہشت گرد نیٹ ورک کے خاتمے کیلئے سخت اور غیرمعمولی اقدامات کی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں بیرون ملک دہشتگرد قیادت کے مقامی سہولت کاروں سے رابطوں، کال ریکارڈنگز اور دیگر شواہد پیش کئے گئے جبکہ ساتھ ہی کالعدم تنظیموں کے سربراہان، کمانڈرز اور دہشت گردوں کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس میں کالعدم بی ایل اے، بی ایل ایف، یو بی اے، بی آر جی اور لشکر بلوچستان کی قیادت کے خلاف درج مقدمات کی پراسیکیوشن تیز کرنے کی ہدایت کی گئی، اس کے علاوہ وفاقی وزارت داخلہ اور خارجہ کی مدد سے انٹرپول کے ذریعے ریڈ نوٹسز کی کارروائی تیزکرنے کی بھی ہدایت جاری کر دی گئی ہے۔
اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ دہشتگردی میں ملوث مقامی سہولت کاروں، کالعدم تنظیموں کی قیادت تک کے خلاف کارروائی ہوگی، یہ کارروائی دہشت گردوں کیخلاف صوبائی ایکشن پلان کی گائیڈ لائن کے تحت کی جائے گی۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کالعدم تنظیموں کے خلاف
پڑھیں:
آئینی عدالت میں صدر، وزیراعظم، آرمی چیف کیخلاف آرٹیکل 6 کی پٹیشن دائر
اسلام آباد (نیوزڈیسک) آئینی عدالت میں صدر، وزیراعظم، آرمی چیف کیخلاف آرٹیکل 6 کی کارروائی کیلئے درخواست دائر کردی گئی، وفاقی آئینی عدالت نے درخواست موصول ہونے کی تصدیق کر دی۔ اطلاعات کے مطابق وفاقی آئینی عدالت میں صدرِ مملکت، وزیراعظم، آرمی چیف اور دیگر اعلیٰ عہدیداران کے خلاف آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کے لیے درخواست دائر کر دی گئی ہے، شعیب گھمن نامی وکیل کی جانب سے جمع کرائی جانے والی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ صدر، وزیراعظم، سپیکر قومی اسمبلی، چیئرمین سینیٹ، وزیرِ دفاع اور وزیرِ قانون نے اپنے حلف کی خلاف ورزی کی ہے۔
درخواست گزار کاکہنا ہے کہ کسی بھی سرکاری عہدیدار کو استثنیٰ دینا اسلام کی تعلیمات کے منافی ہے، 27ویں آئینی ترمیم کے ذریعے عدلیہ کی آزادی سلب کی گئی اور یہ اقدام آئین سے انحراف کے مترادف ہے جو آرٹیکل 6 کے تحت قابلِ سزا ہے، مذکورہ بالا افراد نے اپنے حلف کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایسے اقدامات کیے جو سنگین غداری کے زمرے میں آتے ہیں لہٰذا ان کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کی جائے۔
بتایا گیا ہے کہ درخواست گزار نے اپنی پٹیشن میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے خلاف بھی آئینی کارروائی کی استدعا کی اور درخواست میں مطالبہ کیا ہے کہ عام انتخابات کے عمل اور اس کی شفافیت کا جائزہ لینے کے لیے ایک اعلیٰ سطح کا تحقیقاتی کمیشن تشکیل دیا جائے جو یہ طے کرے کہ انتخابات شفاف تھے یا نہیں، مزید یہ کہ فیصلے تک سابق چیف جسٹس جواد ایس خواجہ کو نگران وزیراعظم ، جسٹس ریٹائرڈ منصور علی شاہ کو قائم مقام صدرِ پاکستان مقرر کیا جائے۔