بدل دو نظام تحریک کاباقاعدہ آغاز،حافظ نعیم کا پنجاب کے بلدیاتی قانون کیخلاف مظاہروں کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 28th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251128-01-24
لاہور(نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے پنجاب کے بلدیاتی نظام کے کالے قانون کے خلاف 7 دسمبر کو صوبے بھر میں مظاہروں کا اعلان کیا ہے۔ منصورہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پنجاب میں احتجاج سے بدل دو نظام ملک گیر پرامن مزاحمتی تحریک کا باقاعدہ آغاز ہوجائے گا۔ عوام کا مزید استحصال برداشت نہیں، حکمرانوں کو قوم کا حق دینا پڑے گا۔ مقامی حکومتوں کے قانون کے خلاف پنجاب کے تمام بڑے شہروں میں مظاہرے ہوں گے ، عدالت بھی جائیں گے۔نائب امیر لیاقت بلوچ ، سیکرٹری جنرل امیرالعظیم ، امیر پنجاب وسطی جاوید قصوری، امیر پنجاب شمالی ڈاکٹر طارق سلیم ، امیر پنجاب جنوبی سید ذیشان اختر ،امیر لاہور ضیاالدین انصاری ایڈووکیٹ ،امیر راولپنڈی سید عارف شیرازی، امیر اسلام آباد نصراللہ رندھاوا، جنرل سیکرٹری پنجاب وسطی ڈاکٹر بابر رشید، جنرل سیکرٹری پنجاب شمالی اقبال خان اور جنرل سیکرٹری پنجاب جنوبی ثنا اللہ سرائی بھی اس موقع پرموجود تھے۔ پریس کانفرنس سے قبل امیر جماعت اسلامی کی زیرصدارت تمام قائدین کا مشاورتی اجلاس ہوا جس میں تحریک کا مرحلہ وار لائحہ عمل طے کیا گیا۔امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ اجتماع عام کے طے شدہ ایجنڈے کے مطابق بدل دو نظام تحریک کے تحت عوامی ریفرنڈم ، دستخطی مہم ، دھرنے ، اسمبلیوں کے گھیراؤ سمیت احتجاج کے تمام پرامن ذرائع استعمال ہوں گے۔ جماعت اسلامی آئین و قانون کی بالادستی، حقیقی جمہوری نظام کا قیام اور متناسب نمائندگی کے تحت انتخابات چاہتی ہے۔امن و امان کی ابتر صورتحال ، تعلیمی بحران کے خلاف آواز اٹھائیں گے۔ جماعت اسلامی صوبائی قیادت مسائل کی نشاندہی کرے گی جس پر صوبوں میں احتجاج ہوگا۔ کرپشن، امریکی و آئی ایم ایف کی غلامی کے خلاف مظاہرے ہوں گے، غزہ کی صورتحال سے الگ تھلگ نہیں رہ سکتے، فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کرتے رہیں گے۔ افغانستان سے بہتر تعلقات چاہتے ہیں۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ فارم47 کی اسمبلی نے مقامی حکومتوں کے جس قانون کو پاس کیا ہے اس سے عوامی نمائندگی کا حق مکمل طور پر سلب کرلیا گیا، افسر شاہی فیصلے کرے گی، انہوں نے سوال کیا کہ کس جمہوری نظام میں غیر جماعتی انتخابات ہوتے ہیں؟ ہارس ٹریڈنگ کے راستے کھول دیے گئے ، شریف خاندان اقتدار کو مکمل طور پر اپنی گرفت میں رکھنا چاہتا ہے، جماعت اسلامی تمام صوبوں میں بااختیار بلدیاتی نظام کے حق میں تحریک چلائے گی، پنجاب کے قانون کو فوری طور پر عدالت میں بھی چیلنج کررہے ہیں۔ امیرجماعت اسلامی نے کہا کہ اجتماع عام کی بے مثال کامیابی پر اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں، لاکھوں لوگوں نے مینار پاکستان پر اکٹھے ہوکر فرسودہ نظام کے خلاف بے زاری کا اظہار کیا۔ عالمی وفود نے اجتماع عام میں شرکت کی اور دنیا میں رائج استحصالی ، ظالمانہ اور سرمایہ دارانہ کے خلاف آواز اٹھائی اور اسلام کے عادلانہ نظام کو بہترین متبادل کے طور پر پیش کیا۔ اجتماع عام کی کامیابی سے جماعت اسلامی نے ثابت کیا کہ یہ نہ صرف ایک قومی جماعت ہے بلکہ عالمی وژن کی حامل ایک منظم نظریاتی تحریک ہے۔صحافیوں کے سوالوں کے جواب میں امیر جماعت اسلامی نے کہاکہ پنجاب میں دفعہ 144 کا نفاذ نوآبادیاتی دور کا حربہ اور آزادی اظہار رائے پر قدغن ہے۔ جماعت اسلامی آئین کے مطابق پرامن احتجاج کرنے کا حق رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کا خاندان خود اسٹیبلشمنٹ کی آشیرباد سے اقتدار کے ایوانوں میں آیا ۔ نواز شریف نے گزشتہ انتخاب میں کامیابی کے لیے مقتدرہ کے دیے گئے 70 ہزار ووٹ قبول کیے۔
لاہور:امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن منصورہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے ہیں
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: امیر جماعت اسلامی جماعت اسلامی نے حافظ نعیم نے کہا کہ پنجاب کے کے خلاف
پڑھیں:
ہمارا کام بولتا ہے، ایم کیو ایم کی تنقیدوں پر ردعمل: شرجیل میمن
پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل میمن نے کہا ہے کہ ملک بھر میں سب سے زیادہ بااختیار بلدیاتی ادارے پیپلز پارٹی نے قائم کیے ہیں۔
شرجیل میمن نے یہ بات ایم کیو ایم رہنما حیدر عباس رضوی کے حالیہ بیان کے جواب میں کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ایم کیو ایم زیادہ شور مچاتی ہے تو ہم لاہور کے بلدیاتی نظام کو کراچی میں نافذ کرنے کے لیے بھی تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بلدیاتی نظام کے حوالے سے پنجاب کی مثال دی جا رہی ہے، جہاں ابھی تک بلدیاتی انتخابات نہیں ہوئے۔ کراچی سندھ کا دل ہے اور ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے، اور اربوں روپے شہری انفراسٹرکچر اور بنیادی سہولیات میں لگائے جا رہے ہیں۔
شرجیل میمن نے مزید کہا کہ سندھ حکومت کراچی میں شہری سہولیات اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر بھرپور کام کر رہی ہے، اور رکاوٹ ڈالنے کی کوششیں ناکام رہیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی جیسے کثیر الثقافتی شہر میں ہم آہنگی اور سماجی ترقی کو ایم کیو ایم کے سیاسی رویے نے نقصان پہنچایا۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ اگر ایم کیو ایم شہری سہولیات، بنیادی انفراسٹرکچر، تعلیم، صحت اور پانی و نکاسی کے نظام کی بہتری پر توجہ دیتی تو آج عوام کی تنقید کا سامنا نہ کرنا پڑتا۔
شرجیل میمن نے کہا: “ہمارا کام بولتا ہے۔ کراچی میں اربوں روپے کے منصوبے جاری ہیں اور ایم کیو ایم ان میں رکاوٹ ڈالنے کے لیے سرگرم ہے۔ ای وی بس سروس، پیپلز بس سروس، پنک بس سروس، شاہراہ بھٹو، تاج حیدر پل، پنک اسکوٹیز، بی آر ٹیز جیسے منصوبے ایم کیو ایم بھی شروع کر سکتی تھی، مگر ان کی نیت ہی نہیں تھی۔