سندھ حکومت کی نظر صرف ICCBS پر نہیں کراچی یونیورسٹی کی پوری زمین پر ہے، منعم ظفر
اشاعت کی تاریخ: 27th, November 2025 GMT
ملاقات میں مطالبہ کیا گیا کہ مجوزہ بل پر اسٹیک ہولڈرز کی مشترکہ تکنیکی کمیٹی تشکیل دی جائے، ICCBS کے انتظامی و قانونی ڈھانچے کو جامعہ کراچی کے کوڈ کی بنیاد پر چلایا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی کراچی کے امیر منعم ظفر خان نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کی نظریں صرف کراچی یونیورسٹی کے ادارے ICCBS پر نہیں بلکہ کراچی یونیورسٹی کی سینکڑوں ایکٹر زمین پر ہے، جماعت اسلامی جامعہ کراچی کے اساتذہ اور طلبہ کے ساتھ ہے، ہم اساتذہ کے تمام مطالبات کی مکمل حمایت اور تعاون کی یقین دہانی کراتے ہیں، ICCBS کے حوالے سے مجوزہ قانون کے خلاف عدالت سے بھی رجوع کریں گے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے ادارہ نورحق کراچی میں انجمن اساتذہ جامعہ کراچی کے صدر غفران کی قیادت میں آئے ہوئے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وفد میں انجمن اساتذہ جامعہ کراچی کے سکریٹری معروف بن رؤف، وائس پریذیڈنٹ ڈاکٹر ندا،جوائنٹ سکریٹری ڈاکٹر طہ بن نیاز، ایگزیکٹیو کونسل ممبرز پروفیسر ڈاکٹر انتخاب الفت اور عاطف اسلم راؤ اور سینئر اکاؤنٹ آفیسر ایچ ای جے محمد علی کاظمی بھی شامل تھے۔ ملاقات میں جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق، پبلک ایڈ کمیٹی جماعت اسلامی کے شعبہ تعلیم کے انچارج ابن الحسن ہاشمی اور انجینئر صابر احمد بھی موجود تھے۔
ملاقات میں مطالبہ کیا گیا کہ مجوزہ بل پر اسٹیک ہولڈرز کی مشترکہ تکنیکی کمیٹی تشکیل دی جائے، ICCBS کے انتظامی و قانونی ڈھانچے کو جامعہ کراچی کے کوڈ کی بنیاد پر چلایا جائے۔ مطالبہ کیا گیا جامعہ کی زمینوں کے ریکارڈ کی جدید ڈیجیٹل میپنگ اور قانونی فائر وال کا نفاذ ہو، قبضہ مافیا کے خلاف مشترکہ آپریشن اور مقدمات کے فوری فیصلوں کیلئے خصوصی میکانزم بنایا جائے۔ ملاقات مںیں انجمن اساتذہ جامعہ کراچی کے رہنماؤں نے کہا کہ ہم ادارے کے مفاد، اساتذہ کے حقوق اور طلبہ کے مستقبل کے تحفظ کیلئے ہر سطح پر اپنا آئینی، اخلاقی اور ادارہ جاتی کردار ادا کرتے رہیں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جامعہ کراچی کے جماعت اسلامی
پڑھیں:
خیرپور: شاہ عبداللطیف یونیورسٹی میں بیڈمنٹن چمپئن شپ کا آغاز
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
خیرپور(جسارت نیوز ) شاہ عبداللطیف یونیورسٹی خیرپور میں بیڈمنٹن چیمپئن شپ کا افتتاح صوبائی وزیر یونیورسٹیز اینڈ بورڈز سندھ محمد اسماعیل راہو نے کیاافتتاحی تقریب میں مختلف یونیورسٹیوں کی ٹیموں نے شرکت کی، جبکہ اس موقع پر صوبائی وزیر نے میڈیا سے گفتگو بھی کی اسماعیل راہو نے کہا کہ لطیف یونیورسٹی میں بیڈمنٹن چیمپئن شپ کا انعقاد انتہائی خوش آئند قدم ہے اور اس میں ملک بھر سے آنے والی یونیورسٹی ٹیموں کی شمولیت قابلِ تحسین ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج یہاں پورا پاکستان موجود ہے، جو قومی ہم آہنگی کی بہترین مثال ہے آئینی معاملات پر بات کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے واضح کیا کہ 27ویں آئینی ترمیم کا ڈرافٹ تیار بھی نہیں ہوا تھا کہ بلاوجہ گفتگو شروع کر دی گئی اور سارا الزام پیپلزپارٹی پر ڈال دیا گیا کہ وہ سندھ کو تقسیم کرنا چاہتی ہے انہوں نے واضح کیا کہ پیپلزپارٹی نے کبھی سندھ کے حقوق پر سمجھوتہ نہیں کیا اور نہ ہی کرے گی انہوں نے کہا کہ آئین کے مطابق نیا صوبہ تبھی بن سکتا ہے جب سندھ اسمبلی دو تہائی اکثریت سے قرارداد منظور کرے 27ویں آئینی ترمیم تمام سیاسی جماعتوں کے اتفاق رائے سے آگے لائی گئی ہے اسماعیل راہو کے مطابق پارلیمنٹ کو آئین میں ترمیم کا اختیار حاصل ہے، ماضی میں ڈکٹیٹروں کو بھی آئین میں تبدیلی کے اختیارات دیے گئے لیکن اگر آج کوئی آمر ایسی کوشش کرے گا تو پیپلزپارٹی اسے مسترد کر دے گی سندھ کی تقسیم کے معاملے پر انہوں نے دو ٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ سندھ تقسیم ہو ایم کیو ایم کو بھی ایسی بات نہیں کرنی چاہیے کراچی، حیدرآباد یا بدین ہر شہری کو اپنے علاقے کے لیے بات کرنے کا حق ہے، مگر لسانیت یا سندھ کی وحدت کے خلاف کوئی بات برداشت نہیں کی جائے گی ۔