اماراتی سفیر کی وزیر خزانہ سے ملاقات، شراکت داری مستحکم بنانے پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 28th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251128-01-2
اسلام آباد (مانیٹر نگ ڈ یسک ) متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے پاکستان کیلیے تعینات نئے سفیر سالم الزعابی نے اسلام آباد میں وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے ملاقات کی ہے، جس میں دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک معاشی شراکت داری مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق وزارت خزانہ کے اعلامیے میں بتایا گیا کہ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے یو اے ای کی بندرگاہوں، ڈیجیٹل بینکنگ اور لاجسٹکس میں سرمایہ کاری کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ پاکستان یو اے ای کیساتھ برادرانہ معاشی تعاون بڑھانے کیلیے پر عزم ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ آئی ٹی، اے آئی، فِن ٹیک، زراعت اور معدنیات میں بڑے مواقع موجود ہیں، سفری سہولیات سے دونوں ممالک کے درمیان کاروباری تعلقات مضبوط ہوں گے، دفاعی تعاون اور تربیتی تبادلوں میں بھی مزید اضافہ کیا جائے گا۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
وزیراعظم شہبازشریف دوروزہ دورے پر بحرین پہنچ گئے،ولی عہد نے استقبال کیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف دو روزہ دورے پر بحرین کے دارالحکومت منامہ پہنچ گئے۔
وزارت خارجہ کے مطابق ایئرپورٹ پر بحرین کے ولی عہد، بحرینی افواج کے نائب سپریم کمانڈر اور وزیراعظم شہزادہ سلمان بن حمد الخلیفہ اور دیگر بحرینی قیادت نے وزیراعظم شہباز شریف اور پاکستانی وفد کا پر تپاک استقبال کیا۔نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحٰق ڈار، وزیر داخلہ محسن نقوی، وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ، وزیر مملکت بلال اظہر کیانی اور سینئر افسران بھی وفد میں شامل ہیں۔
دورے کے دوران وزیراعظم بحرین کے بادشاہ شاہ حمد بن عیسیٰ الخلیفہ، ولی عہد اور وزیراعظم شہزادہ سلمان بن حمد الخلیفہ، نائب وزیراعظم شیخ خالد بن عبداللہ الخلیفہ سمیت بحرین کی دیگر اعلیٰ قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیراعظم کے دورہ بحرین کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان نتائج پر مبنی اور تزویراتی شراکت داری کو فروغ دینا ہے، دورے سے شراکت داری کی نئی راہیں بھی متعین ہوں گی۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ اس دورے سے روایتی طور پر گرمجوشی اور خوشگوار تعلقات کو تقویت ملے گی جب کہ شراکت داری کی نئی راہیں متعین ہوں گی اور عوام سے عوام کے روابط کو گہرا کیا جائے گا جو باہمی طور پر فائدہ مند تعاون میں حصہ ڈالے گا۔