WE News:
2025-11-27@08:52:19 GMT

حکومت نے سالانہ 56 ارب روپے کی بڑی بچت کیسے کی؟

اشاعت کی تاریخ: 27th, November 2025 GMT

حکومت نے سالانہ 56 ارب روپے کی بڑی بچت کیسے کی؟

وزیر اعظم شہباز شریف کی جناب سے حکومتی اخراجات میں کمی کے لیے وزارتوں کو مختلف اقدامات کرنے کی ہدایت کے بعد نہ صرف مختلف وزارتوں کا انضمام کیا گیا بلکہ ہزاروں آسامیاں بھی ختم کردی گئی تھیں۔

وزیر خزانہ محمد اورنگ زیب کے مطابق حکومت نے 54 ہزار خالی اسامیاں ختم کرکے سالانہ 56 ارب روپے کی بچت یقینی بنائی ہے۔

دوسری جانب وزارتوں اور محکموں کے انضمام اور خاتمے کا عمل بھی جاری ہے جس سے مزید مالی نظم و ضبط حاصل ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کا خسارے میں جانے والی وزارتوں کے خاتمے کا فیصلہ، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب

اسلام آباد میں پاکستان بزنس کونسل کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت معاشی استحکام، مسابقت اور مالی نظم وضبط کے لیے جامع اصلاحات پر عمل پیرا ہے۔

ان کے مطابق ٹیکس نظام کی مکمل ڈیجیٹلائزیشن تیزی سے جاری ہے اور ملک کو کیش اکانومی سے ڈاکومِنٹڈ اکانومی کی طرف منتقل کرنے کے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

’ایف بی آر ٹیکس نیٹ بڑھانے کے لیے ڈاکٹرز، بیوٹی پارلرز اور سیمنٹ سیکٹر کے آڈٹ شروع کر رہا ہے۔‘

مزید پڑھیں: وزارت خزانہ نے کون سے سرکاری ادارے ضروری قرار دیدیے؟

محمد اورنگ زیب نے کہا کہ اوسط قرض میچورٹی بڑھ کر 4 سال ہو گئی ہے جس سے ری فائنانسنگ رسک کم ہوا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ رواں سال معاشی نمو 3.

5 فیصد رہنے کا امکان ہے اور آئندہ سال یہ 4 فیصد تک پہنچ سکتی ہے جبکہ درمیانی مدت میں گروتھ 6 سے 7 فیصد تک جانے کی توقع ہے۔

مزید پڑھیں: مالی سال 2025 میں وفاقی خسارہ کم ہو کر 7.1 ٹریلین روپے رہا، وزارت خزانہ کا دعویٰ

وزیر خزانہ نے کہا کہ کرپٹو اور ڈیجیٹل اثاثوں کے لیے ریگولیٹری نظام فعال ہونے کے قریب ہے جبکہ ملکی معیشت کے استحکام کے لیے برآمدات میں اضافہ ناگزیر ہے۔

ان کے مطابق نجی سیکٹر اس حوالے سے اہم کردار ادا کر رہا ہے، 4 دسمبر کو 11 ویں این ایف سی ایوارڈ کا پہلا اجلاس منعقد ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اخراجات استحکام اسلام اباد این ایف سی پاکستان بزنس کونسل جامع اصلاحات ڈیجیٹل ڈیجیٹلائزیشن ری فائنانسنگ ریگولیٹر قرض کرپٹو نظم وضبط

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اخراجات استحکام اسلام اباد این ایف سی پاکستان بزنس کونسل جامع اصلاحات ڈیجیٹل ڈیجیٹلائزیشن ری فائنانسنگ ریگولیٹر کرپٹو کے لیے کہا کہ

پڑھیں:

وزیر خزانہ کی زیر صدارت اجلاس، اہم سرکاری اداروں میں کلیدی تعیناتیوں اور بورڈز کی ازسرِنو تشکیل کی منظوری

وزیر خزانہ کی زیر صدارت اجلاس، اہم سرکاری اداروں میں کلیدی تعیناتیوں اور بورڈز کی ازسرِنو تشکیل کی منظوری WhatsAppFacebookTwitter 0 24 November, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز)سرکاری ملکیتی اداروں کے بارے میں کابینہ کی کمیٹی نے اہم سرکاری اداروں میں کلیدی تقرریوں اور بورڈز کی ازسرِنو تشکیل کی منظوری دیدی۔ترجمان وزارت خزانہ کے مطابق سرکاری ملکیتی اداروں کے بارے میں کابینہ کی کمیٹی کااجلاس وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب کی زیرِ صدارت منعقد ہوا۔
اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی وخصوصی اقدامات احسن اقبال، وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی خالد حسین مگسی، متعلقہ وزارتوں، ڈویژنز اور ریگولیٹری اداروں کے سیکریٹریز اور سینئر افسران نے شرکت کی۔اجلاس کے دوران فنانس ڈویژن، میری ٹائم افیئرز ڈویژن، پیٹرولیم ڈویژن اورصنعت و پیداوار ڈویژن کی جانب سے پیش کردہ سمریوں پر غور کیا گیا اور پیش کیے گئے۔ایجنڈا آئٹمز کی منظوری دی گئی جن میں فنانس ڈویژن کی جانب سے زرعی ترقیاتی بینک لمیٹڈ کے بورڈ کے لیے ایک آزاد ڈائریکٹر کی تقرری،میری ٹائم افیئرز ڈویژن کی تجویز پر پورٹ قاسم اتھارٹی کراچی کے بورڈ میں آزاد ڈائریکٹرز کی تقرری اور پیٹرولیم ڈویژن کی جانب سے سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ کے بورڈ میں ایک خالی نشست کو پر کرنے کے لیے نامزدگی شامل تھی۔
اجلاس میں صنعت وپیداورڈویژن کی تین سمریوں کی بھی منظوری دی گئی، جن میں سندھ انجینئرنگ (پرائیویٹ)لمیٹڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تشکیل، اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز ڈویلپمنٹ اتھارٹی سمیڈا کے بورڈ میں پنجاب سے ایک نجی شعبے کے رکن کی تقرری اور اسٹیٹ انجینئرنگ کارپوریش کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تشکیل شامل ہے۔وزیرخزانہ نے نجی شعبے سے آزاد ڈائریکٹرز کے لیے موزوں امیدواروں کے انتخاب میں اختیار کی گئی محنت اور سنجیدگی کو سراہا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس کڑے انتخابی عمل کو جاری رکھنا ضروری ہے تاکہ ایسے افراد کو ان اداروں اور دیگر سرکاری کمپنیوں کے گورننگ بورڈز میں شامل کیا جائے جو مطلوبہ تجربہ، مہارت، علم اور پیشہ ورانہ اہلیت کے حامل ہوں۔کمیٹی نے فنانس ڈویژن اور نجکاری ڈویژن کو یہ بھی ہدایت کی کہ وہ نجکاری کے لیے منتخب شدہ سرکاری اداروں کے زیرِ التوا مقدمات کا جامع جائزہ، تشخیص اور تجزیہ کریں اور متعلقہ وزارتوں اور لاڈویژن کے ساتھ رابطہ کر کے ایسے طریقہ کار کی نشاندہی کریں جو ان مسائل کے حل کو آسان بنا سکیں تاکہ نجکاری کا عمل بغیر کسی رکاوٹ کے آگے بڑھ سکے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرعوام نے تخریبی سیاست مسترد کرکے کردیا خوشحالی کو چن لیا، نواز شریف کی ضمنی انتخابات میں کامیابی پر مبارک باد عوام نے تخریبی سیاست مسترد کرکے کردیا خوشحالی کو چن لیا، نواز شریف کی ضمنی انتخابات میں کامیابی پر مبارک باد یہ الیکشن نہیں ریفرنڈم تھا، اب فیض حمید ہے اور نہ وہ جج جو پی ٹی آئی کو جتواتے تھے، قیدی نمبر 804کو گھر... وزیرِ اعظم شہباز شریف سے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا کی الوداعی ملاقات ملک میں عدلیہ کی آزادی، شہری حقوق اور عوام کی سلامتی خطرے میں ہے، ہیومن رائٹس کمیشن پاکستان رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی کے 20ویں کنوکیشن میں 2,860 طلبہ کو ڈگریاں دی جائیں گی۔ فلسطینی طلبہ بھی موجود پاکستان میں پہلی بار عالمی مقابلہ حُسن قرات کا انعقاد TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار کی بحرین کے وزیرِ خزانہ و قومی معیشت سے ملاقات
  • 54 ہزار خالی اسامیاں ختم، سالانہ 56 ارب کی بچت ہوگی، وزیر خزانہ
  • ملک میں 54ہزار آسامیاں ختم،سالانہ 56ارب روپے کی بچت ہوگی:وزیرخزانہ
  • برطانوی وزیر خزانہ نے پارلیمنٹ میں نئے مالی سال کا بجٹ پیش کر دیا
  • 54 ہزار خالی اسامیاں ختم کردی گئیں ؛ وفاقی وزیر خزانہ کا اعلان
  • 54 ہزار خالی اسامیاں ختم، سالانہ 56 ارب کی بچت ہوگی، وفاقی وزیر خزانہ
  • معیشت کی ترقی کیلئے برآمدات میں اضافہ ناگزیر ہے، وزیر خزانہ
  • وزیراعلیٰ خیبر پی کے کا چشمہ کینال منصوبے میں تاخیر پر وزیر اعظم کو خط
  • وزیر خزانہ کی زیر صدارت اجلاس، اہم سرکاری اداروں میں کلیدی تعیناتیوں اور بورڈز کی ازسرِنو تشکیل کی منظوری