بنوں میں امن کمیٹی کے دفتر پر خارجیوں کا حملہ، 7 افراد جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 21st, November 2025 GMT
صوبہ خیبر پختونخوا کے شہر بنوں کے حساس علاقے ہویِد میں جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب دہشتگردوں نے امن کمیٹی کے دفتر پر حملہ کر کے 7 افراد کو قتل اور ایک کو زخمی کر دیا۔ پولیس کے مطابق حملہ آور کالعدم ٹی ٹی پی سے تعلق رکھنے والے مسلح افراد تھے۔
ملزمان نے امن کمیٹی کے رہنما قاری جلیل کے گھر اور دفتر پر دھاوا بولا اور اندھا دھند فائرنگ کی۔ فائرنگ سے اسامہ، فیضان، کامران، نیاز، ولی اور امداد موقع پر جاں بحق ہوگئے، جب کہ ایک زخمی شخص اسپتال میں دم توڑ گیا۔
خوش قسمتی سے قاری جلیل اس وقت گھر پر موجود نہیں تھے اور محفوظ رہے۔
پولیس نے شہری عبداللہ کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا ہے جس میں
قتل (302)، اقدامِ قتل (324)، بلوہ اور مسلح ہجوم (148، 149) کی دفعات شامل ہیں۔
ایف آئی آر میں ٹی ٹی پی کے دہشتگرد ہارون، شاکر گل انداز اور دیگر ساتھیوں کو نامزد کیا گیا ہے۔
مزید برآں 14 سالہ نعمان اور 15 سالہ محمد نے اپنے بیان میں حملہ آوروں کی شناخت کی تصدیق کی ہے۔
ہویِد ، ضلع بنوں کے جنوبی کنارے پر واقع وہ علاقہ ہے جو بنوں کی زرعی میدانی پٹی کو شمالی وزیرستان کی سنگلاخ پہاڑیوں کے درمیان ایک اہم جغرافیائی گزرگاہ کی حیثیت رکھتا ہے۔
افغان سرحد کے قریب ہونے کی وجہ سے یہ علاقے ماضی میں دہشتگردوں کے لیے آمد و رفت کا اہم راستہ رہے ہیں۔
2025 کے اواخر میں یہی علاقہ انسدادِ دہشتگردی کی سرگرمیوں کا مرکز بن گیا، جہاں اگست اور نومبر میں بڑے پیمانے پر سرچ آپریشنز اور IBOs کیے گئے جن میں دہشتگردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔
وفاقی وزیر داخلہ کا ردِعملوزیر داخلہ محسن نقوی نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بزدلانہ اور امن سبوتاژ کرنے کی کوشش قرار دیا۔
انہوں نے دہشتگردوں کو فِتنہ الخوارج کہا اور واضح کیا کہ ایسے حملے قوم اور ریاست کے حوصلے پست نہیں کر سکتے۔ ہم امن کے دشمنوں کے سامنے متحد ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
قلعہ عبداللہ میں جرائم پیشہ افراد کا لیویز پوسٹ پر حملہ، پوسٹ انچارج شہید
قلعہ عبداللہ میں جرائم پیشہ افراد کے لیویز پوسٹ پر حملے کے نتیجے میں پوسٹ انچارج شہید ہوگئے۔ڈپٹی کمشنر قلعہ عبداللہ کے مطابق جرائم پیشہ افراد کوئٹہ چمن شاہراہ پر لوٹ مار کررہے تھے، اس دوران وین چھیننے کی کوشش ناکام بنائی گئی تو ملزمان نے لیویزپوسٹ پر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں لیویز پوسٹ انچارج شہید ہوگئے۔ڈی سی نے بتایا کہ حملے کے بعد ملزمان اپنی ایک گاڑی چھوڑ کر فرار ہوگئے جسے کو مقامی لوگوں نے آگ لگادی۔ڈی پی او قلعہ عبداللہ کا کہنا ہےکہ جرائم پیشہ افراد کی قریبی پہاڑوں میں واقع پناہ گاہ کا محاصرہ کرلیاگیا ہے، ان کے سرغنہ فقیر محمد کی زندہ یا مردہ گرفتاری کے لیے آپریشن جاری ہے۔ڈی پی او کے مطابق سرغنہ فقیر محمد قتل کے 15مختلف واقعات میں لیویز اور پولیس کو مطلوب ہے۔