کراچی:

بلدیہ عظمیٰ کراچی کی جانب سے ٹرانس کراچی کو ریڈ لائن بس منصوبے کے لیے 2021ء میں دی گئی این او سی کی شرائط سامنے آگئیں۔

این او سی کے مطابق ٹرانس کراچی منصوبہ مکمل ہونے تک متبادل راستوں کی دیکھ بھال میں کے ایم سی کے ساتھ مکمل تعاون کرے گا۔ اسی طرح مون سون کے دوران بارش کے پانی کی نکاسی میں ٹرانس کراچی کے ایم سی کو اپنی ہر ممکن مدد اور وسائل فراہم کرے گا۔

اجازت نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ ٹرانس کراچی منصوبے کی تعمیراتی مدت کے دوران کسی بھی غیر متوقع حالات میں کے ایم سی کو مربوط اور مدد کرے گا۔ ٹرانس کراچی این او سی کے شرائط پر عملدرآمد کرے تو کے ایم سی منصوبے کی تعمیراتی کاموں پر اعتراض عائد نہیں کرے گا۔

واضح رہے گزشتہ روز بی آر ٹی ریڈ لائن انتظامیہ کی جانب سے نیپا چورنگی واقعے سے لا تعلقی کا اظہار کیا گیا تھا۔ بی آر ٹی انتظامیہ نے خط کے ذریعے یونیورسٹی روڈ سے منسلک نالے اور مین ہول کی ذمے داری سے انکار کیا تھا۔

قبل ازیں کے ایم سی انتظامیہ کی جانب سے یونیورسٹی روڈ نیپا چورنگی پر کھلے مین ہول کا ذمے دار بی آر ٹی منصوبے کو قرار دیا گیا تھا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ٹرانس کراچی کے ایم سی کرے گا

پڑھیں:

کراچی؛ مدرسے کے طالبعلم کو کچے کا ڈاکوؤں نے اغوا کر لیا، 50لاکھ تاوان طلب

کراچی:

اسٹیل ٹاؤن گھگھر پھاٹک کے قریب واقع مدرسے کے طالبعلم کو مبینہ طور پر کچے کے ڈاکوؤں نے اغواء کرلیا، مدرسہ انتظامیہ کی جانب سے ایس ایس پی ملیر آفس میں درخواست دائر کر دی گئی۔

تفصیلات کے مطابق اسٹیل ٹاؤن تھانے کے علاقے گھگھر پھاٹک کے قریب واقع مدرسے کے طالبعلم کو مبینہ طور پر کچے کے ڈاکوؤں نے اغواء کرلیا، مدرسہ انتظامیہ کی جانب سے ایس ایس پی ملیر آفس میں درخواست دائر کر دی گئی۔

درخواست گزار مفتی سید عبدالحق شاہ کے مطابق طالبعلم سلیم خان 20نومبر کی صبح چھٹی لیکر اہلخانہ سے ملاقات کے لیے گاؤں گیا، 25 نومبر کو ایک نامعلوم واٹس ایپ نمبر سے سلیم خان کی آڈیو کال موصول ہوئی جس میں طالب علم نے بتایا کہ اسے کچے کے ڈاکوؤں نے اغواء کرلیا ہے۔

درخواست گزار کے مطابق ڈاکوؤں کی جانب سے طالب علم پر تشدد بھی کیا جا رہا ہے، 3 دسمبر کو ایک مرتبہ پھر واٹس ایپ سے طالب علم کی ہتھکڑی لگی تصویر بھیجی گئی، مغوی طالبعلم کے خاندان کے دیگر افراد دبئی میں مقیم ہیں جبکہ کچے کے ڈاکوؤں نے طالبعلم کی بازیابی کے لیے 50لاکھ روپے تاوان بھی طلب کیا ہے۔

درخواست گزار مفتی سید عبدالحق شاہ کی جانب سے اعلیٰ پولیس افسران سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں سے درخواست ہے کہ طالبعلم کو بازیاب کروایا جائے۔

ایس ایس پی ملیر عبدالخالق پیر زادہ کے مطابق نوجوان کے اغواء کے کیس پر کام کر رہے ہیں، فی الحال یہ تعین نہیں ہوا کہ اسے کس جگہ سے اغواء کیا گیا، موبائل فونز لوکیشنز اور دیگر شواہد کا جائزہ لے رہے ہیں۔ عینی شاہدین اور دیگر قریبی افراد کے بیانات لیکر قانون کارروائی کو مکمل کیا جائے گا، اگر ضرورت پڑی تو دیگر اداروں سے بھی مدد لیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی؛ مدرسے کے طالبعلم کو کچے کا ڈاکوؤں نے اغوا کر لیا، 50لاکھ تاوان طلب
  •  حکومت کی جانب سے پتنگ بازی کی مشروط اجازت، اسمبلی میں ملا جلا ردعمل
  • ٹرمپ کا ہائی اسکلڈ ورکرز کیلیے ویزا شرائط سخت کرنے کا حکم
  • بلال بن ثاقب کی جانب سے وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے بلاک چین اور کرپٹوکرنسی کے عہدے سے استعفیٰ سامنے آنے کے بعد بھارتی میڈیا نے جھوٹا پراپیگنڈا کرنا شروع کردیا 
  • حکومت نے تیز رفتار انٹرنیٹ کیلیے 13 ارب روپے کے اہم منصوبے منظور کرلیے
  • ملک میں تیز رفتار انٹرنیٹ کیلیے 13 ارب روپے کے منصوبے منظور
  • ملک میں تیز رفتار انٹرنیٹ  کیلیے 13 ارب روپے کے منصوبے منظور
  • تنخواہ دار اور کارپوریٹ طبقے کیلیے ٹیکس ریلیف تجاویز آئی ایم ایف کو بھیجنے کا فیصلہ
  • الیکشن کمیشن کا طلال چوہدری کیخلاف کیس کا حکم نامہ جاری