الیکشن کمیشن کا طلال چوہدری کیخلاف کیس کا حکم نامہ جاری
اشاعت کی تاریخ: 2nd, December 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)الیکشن کمیشن آف پاکستان نے وزیرِ مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے کیس کا حکم نامہ جاری کر دیا۔حکم نامے میں الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ طلال چوہدری اور بلال بدر الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہوئے اور معذرت کی۔
حکم نامے میں بتایا گیا ہے کہ دونوں جوابدہ کمیشن کے سامنے ذاتی حیثیت میں پیش ہوئے اور جواب جمع کرایا۔الیکشن کمیشن کے حکم نامے کے مطابق دونوں کو اگلی حاضری سے استثنیٰ دیا جاتا ہے۔حکم نامے میں الیکشن کمیشن کا یہ بھی کہنا ہے کہ کیس کی سماعت 18 دسمبر تک ملتوی کی جاتی ہے، 18 دسمبر کو کیس پر دلائل ہوں گے۔
اگر یورپ نے روس کے ساتھ جنگ شروع کرنے کی غلطی کی تو ایسی شکست ہوگی کہ مذاکرات کیلئے بھی کوئی فریق باقی نہیں بچے گا، پیوٹن کی دھمکی
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: الیکشن کمیشن
پڑھیں:
NA-18ضمنی الیکشن، الیکشن کمیشن نے دھاندلی الزامات سختی سے مسترد کردیئے
پشاور(نیوزڈیسک) خیبرپختونخوا حکومت نے این اے 18 ہری پور کے ضمنی انتخابات کی انکوائری کرانے کا فیصلہ کرلیا ہے تاہم الیکشن کمیشن نے حلقے میں دھاندلی سے متعلق تحریکِ انصاف کے الزامات سختی سے مسترد کردیئے۔ پولنگ ڈے تک کسی جماعت نے افسران پر اعتراض نہیں کیا، ترجمان الیکشن کمیشن نے کہا کہ مخصوص عناصر حسبِ معمول انتخابی عمل کو متنازع بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ رویہ عوام کو گمراہ کرنے کے مترادف ہے۔
پی ٹی آئی 23 نومبر کو ہری پور کے حلقہ این اے 18 کے ضمنی الیکشن کے نتائج ماننے سے مسلسل انکاری ہے۔ خیبرپختونخوا حکومت نے الیکشن کی انکوائری کا اعلان کر دیا۔ صوبائی معاون خصوصی برائے اطلاعات شفیع جان کے مطابق وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے انکوائری کا حکم دیا۔ دھاندلی سے متعلق باقاعدہ ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھیج رہے ہیں۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے دھاندلی کے الزامات کو سختی سے مسترد کر دیا۔ ترجمان نے واضح کیا کہ ڈی آر او اور آر او کی تعیناتی کو سازش قرار دینا جھوٹ کا پلندہ ہے۔ ضمنی انتخابات میں الیکشن کمیشن کے اپنے افسران ہی ڈی آر او اور آر او کے فرائض نبھاتے ہیں۔۔ این اے 18 میں بھی یہی طریقہ کار اپنایا گیا ۔ تمام افسران اسی علاقے میں پہلے سے موجود تھے۔ پولنگ کے دن کسی سیاسی جماعت نے افسران کی تعیناتی پر کوئی اعتراض نہیں کیا۔
ترجمان الیکشن کمیشن نے فارم 45 پہلے سے تیار ہونے کا الزام بھی مکمل طور پر گمراہ کن قرار دے دیا۔ کہا صوبائی انتظامیہ نے پولنگ بیگز اور نتائج آر او آفس میں جمع کرائے، جب کہ سکیورٹی انتظامات بھی مکمل طور پر صوبائی حکومت نے کیے تھے۔ ہر الیکشن کے بعد ایک جیسے الزامات دہرانا جمہوری عمل کو مشکوک بنانے کی کوشش ہے۔ اگر کسی جماعت کو اعتراض ہے تو متعلقہ فورم یعنی الیکشن ٹریبونل سے رجوع کرے۔ ضمنی انتخابات میں الیکشن کمیشن نے آئین و قانون کے مطابق کام کیا ۔ مستقبل میں بھی قوانین پر سختی سے عمل جاری رکھا جائے گا۔