ہائیکورٹ آئیں یا اڈیالہ جائیں، دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر کارروائی ہوگی، طلال چوہدری
اشاعت کی تاریخ: 2nd, December 2025 GMT
، طلال چوہدری - فوٹو: اسکرین گریب/جیو نیوز
وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کا کہنا ہے کہ انٹیلی جنس رپورٹس کی روشنی میں راولپنڈی اور اسلام آباد میں دفعہ 144نافذ کی ہے، ہائیکورٹ آئیں یا اڈیالہ جائیں، دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر بلا تفریق کارروائی کی جائے گی۔
الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو میں وزیر مملکت طلال چوہدری نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا یا کسی صوبائی عہدیدار نے سرکاری وسائل استعمال کرکے اسلام آباد یا کہیں اور سیاسی سرگرمی کی کوشش کی تو کارروائی کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ امید ہے سہیل آفریدی پشاور ہائی کورٹ کے حکم پر عمل کریں گے، ہم نہیں چاہتے کہ کوئی ایسا اقدام اٹھائیں جس سے ان کی شعبدہ بازی کو فائدہ ہو۔
الیکشن کمیشن نے وزیر مملکت برائے امور داخلہ طلال چوہدری کے خلاف ضابطۂ اخلاق کی خلاف ورزی کے کیس میں عبوری حکم نامہ جاری کر دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی ہمدردی کارڈ کے لیے اپنے بانی کی صحت پر سیاست کرتی ہے، دعا کے بجائے ہر چند ہفتوں بعد کہتے ہیں دنیا سے چلے گئے غائب کردیے گئے۔
وزیر مملکت نے مزید کہا کہ بانی کے بچے دو سال سے آ ہی نہیں پا رہے، ان کے بیٹوں کو 24 گھنٹوں میں ویزہ دیں گے، دستاویز کیوں نہیں دیتے؟
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو اسلام آباد جیل منتقل کرنا قبل از وقت ہے، اسلام آباد جیل کا تھوڑا سا کام رہتا ہے۔
الیکشن کمیشن میں سماعتقبل ازیں چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر کیس کی سماعت کی۔
طلال چوہدری اور بلال بدر ذاتی حیثیت میں الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے، پہلے پیش نہ ہونے پر طلال چوہدری نے الیکشن کمیشن سے معافی مانگی۔ وکیل طلال چوہدری نے کہا کہ ہم نے تفصیلی جواب جمع کروادیا ہے۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ کامیاب امیدوار بلال بدر کی کامیابی کا نوٹیفکیشن ہم آج جاری کردیتے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: الیکشن کمیشن کی خلاف ورزی طلال چوہدری وزیر مملکت اسلام آباد نے کہا کہ
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ: وائلڈ لائف منیجمنٹ بورڈ کی سابق چیئرپرسن کیخلاف مقدمہ خارج کرنے کی درخواست مسترد
فائل فوٹواسلام آباد ہائیکورٹ نے وائلڈ لائف منیجمنٹ بورڈ کی سابق چیئرپرسن رعنا سعید خان کے خلاف ایف آئی اے میں درج مقدمہ خارج کرنے کی درخواست مسترد کر دی۔ اس سے قبل ایف آئی اے کی انکوائری رکوانے کی درخواست بھی مسترد ہو چکی ہے۔
فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے رعنا سعید خان کے خلاف باضابطہ انکوائری کے بعد مقدمہ درج کیا تھا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محمد اعظم خان نے وائلڈ لائف منیجمنٹ بورڈ کی سابق چیئرپرسن رعنا سعید خان کی ایف آئی اے کا مقدمہ خارج کرنے کی درخواست مسترد کر دی۔
درخواست گزار نے بیرسٹر سلمان صفدر کے ذریعے مقدمہ خارج کرنے کی درخواست دائر کی تھی۔ درخواست مسترد کرنے کی وجوہات پر مبنی تحریری فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کا یہی بینچ اس سے قبل رعنا سعید کی جانب سے ایف آئی اے انکوائری رکوانے کی درخواست بھی مسترد کر چکا ہے۔
جسٹس محمد اعظم خان نے 3 نومبر 2025 کو ایف آئی اے کی انکوائری رکوانے کی درخواست مسترد کی تھی۔ رعنا سعید خان نے ایف آئی اے کو ہراساں کرنے سے روکنے کے لیے بھی عدالت سے رجوع کیا تھا جس پر عدالت نے آفس اعتراضات برقرار رکھے تھے۔
رجسٹرار آفس نے درخواست پر اعتراض عائد کیا تھا کہ ہراسگی روکنے اور موبائل فون واپس کرنے کی درخواست میں ضمانت دینے اور گرفتاری سے روکنے کی استدعا کیسے کی جا سکتی ہے؟
ایف آئی اے نے باضابطہ انکوائری کے بعد رعنا سعید کے خلاف مبینہ کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال سے قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کر رکھا ہے۔