بلال بن ثاقب کی جانب سے وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے بلاک چین اور کرپٹوکرنسی کے عہدے سے استعفیٰ سامنے آنے کے بعد بھارتی میڈیا نے جھوٹا پراپیگنڈا کرنا شروع کردیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, December 2025 GMT
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان ورچوئل ایسیٹس ریگولیٹری اتھارٹی (PVARA) کے چیئرمین بلال بن ثاقب کی جانب سے وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے بلاک چین اور کرپٹوکرنسی کے عہدے سے استعفیٰ سامنے آنے کے بعد بھارتی میڈیا نے جھوٹا پراپیگنڈا کرنا شروع کردیا ۔ یاد رہے کہ بلال بن ثاقب وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے بلاک چین او رکرپٹوکرنسی اور پاکستان ورچوئل ایسیٹس ریگولیٹری اتھارٹی (PVARA) کے چیئرمین کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریاں انجام دے رہے تھے ،Rules of Business 1973 کے مطابق کوئی شخص وزیر اعظم کا معاون خصوصی نہیں ہو سکتا اگر وہ کسی قانونی ریگولیٹری اتھارٹی، جیسے پاکستان ورچوئل ایسٹس ریگولیٹری اتھارٹی کا چیئرمین ہو، بلال بن ثاقب اس اتھارٹی کے موجودہ چیئرمین بھی ہیں، جس وجہ سے انہوں نے یہ فیصلہ کیا۔
بلال بن ثاقب کے استعفیٰ دینے کی خبر سامنے آتے ہی بھارتی میڈیا نے جھوٹا پراپیگنڈہ شروع کردیا۔معرو ف بھارتی صحافی رجت شرما نے جھوٹا پراپیگنڈا کرتے ہوئے کہا کہ بلال بن ثاقب کو وزیر اعظم کے معاون خصوصی کےعہدے سے ہٹا یا جانا اور چیف آف ڈیفنس سٹاف کے عہدے کا تاحال نوٹی فیکیشن نہ ہونا اس بات کا ثبوت ہےکہ وزیراعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کے درمیان اختلافات پیدا ہو گئے ہیں۔ بھارتی صحافی نے کہا کہ یہ بات کی جاتی ہے کہ جنرل عاصم منیر اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات کے پیچھے'کرپٹو کنگ، بلال بن ثاقب کا ہاتھ تھا
کسی ایک ملک کی خودمختاری کی خلاف ورزی تمام ریاستوں کی اجتماعی سلامتی کیلئے براہِ راست خطرہ تصور ہوگی، خلیج تعاون کونسل
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: وزیر اعظم کے معاون خصوصی ریگولیٹری اتھارٹی بلال بن ثاقب نے جھوٹا
پڑھیں:
بھارت پاکستانی کانٹینٹ کو نیٹ فلکس پر بلاک کرنا چاہتا ہے، فرحان سعید کا دعویٰ
پاکستانی اداکار و گلوکار فرحان سعید نے کہا ہے کہ بھارت پاکستانی ڈراموں کی بڑھتی ہوئی مقبولیت سے خوفزدہ ہے اور اسی وجہ سے وہ پاکستانی کانٹینٹ کی نیٹ فلکس تک رسائی کو محدود کرنے کی کوشش کرتا ہے۔
ایک پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے فرحان سعید کا کہنا تھا کہ پاکستان کی شوبز انڈسٹری کے موجودہ حالات کے مطابق سب سے بہتر راستہ عالمی اسٹریمنگ پلیٹ فارمز کے لیے معیاری کانٹینٹ بنانا ہے، کیونکہ نیٹ فلکس پر آنے کے بعد پاکستانی ڈراموں کو پوری دنیا دیکھ سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی وجوہات کے باعث پڑوسی ملک پاکستان کے ڈراموں کو بلاک کرنے کی کوشش کرتا ہے، جبکہ ہمارے ڈرامے معیار کے لحاظ سے پہلے ہی بھارت تک پہنچ چکے ہیں اور وہاں بے حد مقبول ہیں۔
فرحان سعید نے بتایا کہ انہوں نے دہلی ایئرپورٹ پر اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ پاکستانی ڈرامہ میوٹ ہونے کے باوجود سب لوگ اسے دلچسپی سے دیکھ رہے تھے۔
اداکار کا کہنا تھا کہ اچھا کانٹینٹ بلاک کرنے سے نہیں رکتا، لوگ ہر حال میں اسے دیکھتے ہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ پاکستان اسٹریمنگ پلیٹ فارمز پر اپنے کانٹینٹ کا کنٹرول خود سنبھالے تاکہ مستقبل میں کسی بھی قسم کی پابندی کے خدشے سے بچا جا سکے۔