پاکستان کے وزیر دولت برائے کرپٹو بلال بن ثاقب اپنے عہدے سے مستعفی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: پاکستان کے وزیر دولت برائے کرپٹو اور بلاک چین بلال بن ثاقب نے وزیراعظم کے خصوصی معاون (SAPM) کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ خصوصی معاون کا عہدہ اس شخص کے لیے ہوتا ہے جو وزیراعظم کو کسی مخصوص شعبے میں مشورے، رہنمائی اور پالیسی سازی میں مدد فراہم کرے۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق بلال بن ثاقب نے یہ فیصلہ Rules of Business 1973 کے تحت کیا، جس کے مطابق کوئی شخص SAPM نہیں ہو سکتا اگر وہ کسی قانونی ریگولیٹری اتھارٹی، جیسے پاکستان ورچوئل ایسٹس ریگولیٹری اتھارٹی کا چیئرمین ہو اور بلال بن ثاقب اس اتھارٹی کے موجودہ چیئرمین بھی ہیں۔
انہوں نے مئی 2025 میں SAPM اور وزیر دولت کے طور پر پاکستان کی قومی بلاک چین حکمت عملی کی قیادت سنبھالی اور کرپٹو کی ترقی اور پالیسی سازی میں اہم کردار ادا کیا، پاکستان کرپٹو کونسل بھی ملکی اور بین الاقوامی سطح پر کرپٹو اور بلاک چین کے فروغ کے لیے سرگرم عمل ہے۔
ملک میں 50 ملین سے زائد کرپٹو صارفین موجود ہیں اور سالانہ تجارتی حجم 300 ارب ڈالر سے زائد ہے، جس سے پاکستان دنیا کے ٹاپ 5 ممالک میں شامل ہے جو کرپٹو کے استعمال میں آگے ہیں۔
بلال بن ثاقب لندن کے مقیم کاروباری اور سماجی رہنما ہیں، جنہیں کنگ چارلس III، سابقہ ملکہ الزبتھ، اور میئر آف لندن نے سراہا۔ 2023 میں انہیں COVID-19 کے دوران انسانی خدمات کے لیے MBE ایوارڈ دیا گیا۔ انہوں نے One Million Meals کے تحت NHS اسٹاف اور پسماندہ طبقوں کے لیے 100,000 سے زائد کھانے فراہم کیے۔
بلال بن ثاقب نے LSE سے ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی اور پاکستان کے پانی کے بحران کے حل کے لیے Tayaba سوشل انٹرپرائز قائم کیا، جس میں H2O Wheel متعارف کروایا گیا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: بلال بن ثاقب کے لیے
پڑھیں:
کراچی: مین ہول میں گر کر جاں بحق بچے کی نماز جنازہ ادا، اہلخانہ کا میئر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ
کراچی کے علاقے گلشن اقبال کے مین ہول میں گر کر جاں بحق ہونے والے بچے کی نماز جنازہ شاہ فیصل کالونی میں ادا کردی گئی۔
بچے کے دادا محمود الحسن نے نماز جنازہ پڑھائی، نماز جنازہ میں امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر، ایم کیو ایم کے رکن صوبائی اسمبلی شارق جمال اور دیگر سیاسی جماعتوں کے نمائندوں سمیت علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر طحہ احمد نے کہا کہ یہ واقعات مسلسل ہورہے ہیں، کوئی روک تھام نہیں ہورہی، اگر مشینری والدین کو منگوانی پڑ رہی ہے تو وہاں کے نمائندے کیا کر رہے ہیں؟
بچے کے نانا نے میئر کراچی سے استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ووٹ لینے کیلئے سب آتے ہیں لیکن ان کی مدد کو کوئی نہیں آیا۔
خیال رہے کہ کراچی کے نیپا فلائی اوور کے قریب گٹر میں گرنے والے بچے ابراہیم کی لاش 14 گھنٹوں کی تلاش کے بعد نالے سے نکال لی گئی۔
ترجمان واٹر کارپوریشن کے مطابق جس مقام پر افسوسناک واقعہ پیش آیا وہاں واٹر کارپوریشن کا کوئی سسٹم موجود نہیں، جائے وقوعہ پر سیوریج کی لائن موجود ہے اور نہ ہی واٹر کارپوریشن کا کوئی مین ہول ہے۔