یاسین ملک کی رہائی کیلئے مشال ملک اور بیٹی کی عوامی رابطہ مہم کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 27th, November 2025 GMT
ویب ڈیسک: حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک نے کہا ہے کہ یاسین ملک کی رہائی کے لیے آج سے عوامی رابطہ مہم کا باضابطہ آغاز کر دیا گیا ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مشال ملک کا کہنا ہے کہ یاسین ملک کو ہندوستان کی عدلیہ نے پھانسی کی سزا سنا دی ہے، میں نے اور میری بیٹی نے آج سے عوامی رابطوں کا آغاز کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم کوئی جلسہ یا ریلی نہیں نکالنے لگے، ہم بس لوگوں سے رابطہ کریں گے۔
کاغان کے بازار میں آگ بھڑک اٹھی،50 کمروں پر مشتمل ہوٹل جل کر راکھ
مشال ملک نے کہا کہ یاسین ملک کو پھانسی چڑھانے کی ناکام کوشش کی جا رہی ہے، اگر یاسین ملک کی جان کو کچھ ہوا تو نیوکلیئر نہیں ہائڈروجن بم بھی چلے گا۔
مشال ملک کا مزید کہنا تھا کہ یاسین ملک صرف کشمیر کی خاطر بھوک ہڑتال پر گئے، یاسین ملک کی جان اس خطے کے لیے، بہت ضروری ہے میں ایک بیوہ کی زندگی گزار رہی ہوں اور میری بیٹی اپنے باپ کی آواز کو ترس رہی ہے۔
Ansa Awais Content Writer.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: کہ یاسین ملک یاسین ملک کی مشال ملک
پڑھیں:
نظامِ مصطفیؐ کا نفاذ ہی مسائل کا دیرپا حل ہے‘ شکیل قاسمی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) جمعیت علمائے پاکستان کے سینئر رہنماملک محمد شکیل قاسمی نے کہا ہے کہ پاکستان اس وقت نازک ترین دور سے گزر رہا ہے اور ملک کو درپیش چیلنجزمعاشی بحران، اخلاقی زوال، سیاسی بے یقینی اور عوامی بے چینی کا واحد دیرپا حل نظامِ مصطفی ﷺ کے حقیقی نفاذ میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ملک کے نظام کو قرآن و سنت کی بنیاد پر استوار نہیں کیا جائے گا، اس وقت تک عوامی مسائل، بدعنوانی اور معاشرتی انتشار کا خاتمہ ممکن نہیں۔ ملک محمد شکیل قاسمی نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان کا وجود ہی کلمہ طیبہ کی بنیاد پر رکھا گیا تھا مگر بدقسمتی سے آج تک حقیقی اسلامی نظام کو نافذ کرنے کے لیے سنجیدہ اقدامات نہیں کیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ نظامِ مصطفی ﷺ سے دوری ہی وہ اصل وجہ ہے جس کے باعث ملک میں انصاف، امن، معاشی استحکام اور سماجی عدل کا فقدان نظر آتا ہے۔ انہوں نے ملکی سیاسی و معاشی حالات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں کی باہمی کشمکش، عوامی مسائل سے لاتعلقی اور اداروں کے درمیان عدم ہم آہنگی نے ریاست کو کمزور کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوم مایوسی کا شکار ہے اور ایسے ماحول میں مذہبی و سیاسی قیادت کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے درست سمت میں قوم کی رہنمائی کرنا ہوگی۔