قوت گویائی اور سماعت سے محروم آزاد کشمیر کا باہمت اخبار فروش
اشاعت کی تاریخ: 8th, December 2025 GMT
آزاد جموں و کشمیر کے خوبصورت شہر راولاکوٹ سے تعلق رکھنے والے تنویر حسین گزشتہ 25 برس سے اخبار فروشی کے پیشے سے وابستہ ہیں۔
وہ قوتِ گویائی اور سماعت سے محروم ہونے کے باوجود اپنی محنت، دیانت اور مستقل مزاجی سے دوسروں کے لیے حوصلے کی مثال بن چکے ہیں۔ مزید جانیے فواد عباسی کی اس رپورٹ میں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اخبار فروشی آزاد کشمیر تنویر حسین سماعت قوت گویائی ہمت کی داستان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: تنویر حسین قوت گویائی ہمت کی داستان
پڑھیں:
پھٹے پرانے کرنسی کے نوٹوں کی مرمت سے گھر چلانے والی غزہ کی باہمت خاتون
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
غزہ کی رہائشی منال السعدنی گوند اور بلیڈ کی مدد سے پھٹے پرانے کرنسی نوٹوں کی مرمت کا کام کرتی ہیں۔ یہ کام ایک ضرورت بن چکی ہے کیوں کہ وہاں زیر گردش نقد رقم بوسیدہ ہوتی جا رہی ہے۔ہر مرمت شدہ نوٹ جو وہ گاہک کو واپس کرتی ہیں، اس کے بدلے وہ انہیں چند سکے ملتے ہیں جو ان کا گزر اوقات ہے۔اکتوبر 2023 سے اسرائیلی حملوں کے دوران غزہ محاصرے میں رہنے کی وجہ سے علاقے میں کرنسی نوٹوں سمیت بنیادی اشیا کی قلت ہوچکی ہے اور بینکوں کو نئے نوٹ فراہم نہیں کیے گئے۔غزہ کی منال السعدنی نامی خاتون ہر روز اپنی پلاسٹک کی چھوٹی میز البریج کے پناہ گزین کیمپ سے چند کلومیٹر دور لے کر جاتی ہیں اور اسے وسطی غزہ میں نصیرات کیمپ کے بازار میں رکھتی ہیں۔لوگ بڑی تعداد میں ان کے پاس آتے ہیں اور انہیں اپنے اسرائیلی شیکل کے نوٹوں کے مسائل دکھاتے ہیں۔شیشے کی ایک موٹی شیٹ پر کام کرتے ہوئے، وہ کاغذ پر گوند لگانے کے لیے بلیڈ استعمال کرتی ہیں اور گوند کو اپنی انگلیوں کی پوروں سے سطح پر ہموار کرتی ہیں۔منال السعدنی نوٹوں کو روشنی کے سامنے رکھ کر ان کو پہنچنے والے نقصان کا جائزہ لیتی ہیں اور اپنا کام دیکھتی ہیں، لیکن ان کی خواہش ہے کہ وہ اس کی بجائے گھر پر اپنی بیٹیوں کے پاس ہوتیں خیال رہے ایک اسرائیلی کرنسی شیکل کی مالیت 30۔0 ڈالر ہے۔