Jang News:
2025-12-05@13:02:38 GMT

این ایف سی ایوارڈ پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، ناصر حسین شاہ

اشاعت کی تاریخ: 5th, December 2025 GMT

این ایف سی ایوارڈ پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، ناصر حسین شاہ

فائل فوٹو

صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ این ایف سی ایوارڈ بہت اہم ہے اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ کارونجھر منصوبہ سندھ حکومت نے منسوخ کیا ہے، وہاں کسی کی لیز نہیں۔

سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی والے جس دور سے گزر رہے ہیں، اس کی وجہ انکا منفی پروپیگنڈا ہے۔ فیلڈ مارشل کے نوٹیفکیشن پر بھی ایسا ہی پروپیگنڈا کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم ایم کیو ایم کی باتوں کو ہم سنجیدہ نہیں لیتے، سندھ کی تقسیم کی باتیں وہ خود کو زندہ رکھنے کے لیے کرتے ہیں، ایم کیو ایم والے صرف شوشا چھوڑتے ہیں۔

ناصر حسین شاہ نے کہا کہ سب سے زیادہ بااختیار بلدیاتی نظام اس وقت سندھ میں ہے، ایم کیو ایم سندھ کے بلدیاتی نظام میں شامل ہی نہیں ہوئی تھی۔

پیپلز پارٹی صرف سیاست نہیں بلکہ خون سے لکھی جدوجہد کا نام ہے، ناصر شاہ

کراچی وزیر بلدیات ہاوسنگ و ٹائون پلاننگ سید ناصر.

..

ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں کم سن بچے کا گٹر میں گرنا انتہائی افسوسناک واقعہ ہے، وزیر اعلیٰ نے کوتاہی برتنے پر سب کو معطل کردیا ہے۔

صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ کوئی اپنی ذمہ داری سے پیچھے نہیں ہٹ سکتا، سپر اسٹور والے پارکنگ کے پیسے تو لے لیتے ہیں لیکن ان سے چھوٹا سا گڑھا نہیں بھرا گیا۔

ناصر حسین شاہ نے کہا کہ سندھ میں امن و امان کی صورتحال ماضی کے مقابلے میں بہت بہتر ہے، پہلے یہاں کانوائے چلا کرتے تھے اب ایسی صورتحال نہیں، قبائلی تصادم روکنے کیلئے کوششیں جاری ہیں۔

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: ناصر حسین شاہ نے کہا کہ ایم کی

پڑھیں:

این ایف سی ایوارڈ کے معاملات کو پایہ تکمیل تک پہنچانا ہماری منزل ہے: وزیر خزانہ

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہےکہ این ایف سی کے حوالے سے قیاس آرائیوں، خدشات کا حل مخلصانہ اور شفاف مکالمہ ہے، این ایف سی ایوارڈ کے معاملات کو پایہ تکمیل تک پہنچانا ہماری منزل ہے۔

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی سربراہی میں گیارہویں قومی مالیاتی کمیشن کا اجلاس ہوا جس میں سندھ اور کے پی کے وزرائے اعلیٰ بطور صوبائی وزیر خزانہ شریک ہوئے جبکہ پنجاب اور بلوچستان کے وزرائے خزانہ اور پرائیوٹ ممبران اجلاس میں موجود تھے۔

اجلاس میں وفاقی وزارت خزانہ کی جانب سے اپنی مالی صورتحال پر بریفنگ دی گئی جبکہ اجلاس میں چاروں صوبوں نے بھی اپنی مالی پوزیشن پر بریفنگ دی، وزیرخزانہ نے وزرائے اعلیٰ، صوبائی وزرائے خزانہ، سیکرٹریز اور دیگر ارکان کا اجلاس میں شرکت پر شکریہ ادا کیا۔

کالعدم تنظیموں کیخلاف اہم فیصلہ کرلیا گیا

محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ آج کا اجلاس آئینی ذمہ داری اور باہمی تعاون کا اہم موقع ہے، فورم آئینِ پاکستان کے آرٹیکل 150 کے تحت قائم کیا گیا تھا، اس پس منظر میں اس اجلاس کی اہمیت مزید بڑھ جاتی ہے، وفاقی حکومت کا واضح اور پُختہ عزم تھا کہ 11ویں این ایف سی کا افتتاحی اجلاس کسی تاخیر کے بغیر بلایا جائے، وزیراعظم نے خود اس بات میں گہری دلچسپی لی کہ یہ اجلاس جلد از جلد ہو، صوبوں نےبھی اس آئینی ذمہ داری کو بروقت ادا کرنے کا بھرپور ارادہ ظاہر کیا۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پنجاب، خیبرپختونخوا اور سندھ میں آنے والے تباہ کن سیلاب کے باعث یہ اجلاس مؤخر کرنا پڑا، این ایف سی کے حوالے سے قیاس آرائیوں، خدشات کا حل مخلصانہ اور شفاف مکالمہ ہے، آج ہم یہاں کھلے ذہن اور بغیر کسی تعصب کے موجود ہیں، ہماری پہلی ترجیح ایک دوسرے کی بات سننا ہے، وفاقی حکومت یہاں صوبوں کے مؤقف کو سننے کے لیے موجود ہے، امید ہےکہ صوبے بھی ایک دوسرے کے ساتھ تعمیری تعاون کے جذبے سے آگے بڑھیں گے۔

رنویر سنگھ نے مداحوں سے معافی کیوں مانگی؟

انہوں نے مزید کہا کہ صوبوں کی جانب سے نیشنل فِسکل پیکٹ پر دستخط انتہائی قابلِ قدر ہے، یہ ہمارے مشترکہ عزم اور قومی مفاد میں مل کر کام کرنے کی صلاحیت کا ثبوت ہے، صوبوں کا لازمی سرپلسزکے حصول، آئی ایم ایف پروگرام پرعملدرآمد یقینی بنانے پرتعاون قابلِ تحسین ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ اس سال ملک کو بھارت کی جانب سے غیر معمولی خطرات اور سیلابوں جیسے چیلنجز کاسامناکرنا پڑا، ان کٹھن حالات میں ہم ایک مضبوط وفاق کی صورت میں متحد کھڑے رہے، یہی وہ جذبہ ہے جسے ہم 11ویں این ایف سی ایوارڈ کے عمل میں بھی برقرار دیکھنا چاہتے ہیں، آنےوالے ہفتوں اورمہینوں میں یہ بامقصد اور تعمیری مباحث جاری رہیں گے، امید ہےتمام اراکین بامعنی اورجامع مکالمے کیلیےبھرپورعزم کےساتھ آگے بڑھیں گے، باہمی اتحاد، تعاون اور باہمی احترام کے جذبے کے ساتھ معاملات کو آگے بڑھائیں گے، 11ویں این ایف سی ایوارڈکےمعاملات کو کامیابی سے پائیہ تکمیل تک پہنچانا ہماری منزل ہے۔

ملک میں اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ رابطے استوار کیے بغیر سیاست نہیں کی جا سکتی: بیرسٹر سیف

دوسری جانب وزارتِ منصوبہ بندی نے وسائل کی تقسیم کے دو نئے طریقہ کار پر تجاویز وزیراعظم کو پیش کردی ہیں، پہلی تجویز قابل تقسیم محاصل سے دہشتگردی کے خلاف جنگ، واٹرسکیورٹی، سول آرمڈ فورسز اور آزاد کشمیر وگلگت بلتستان کے گرانٹس کے لیے ڈھائی فیصد کٹوتی کی ہے جس کے بعد ساڑھے 57 فیصد صوبوں اور ساڑھے 42 فیصد وفاق کو ملے گا۔

دوسری تجویز کے مطابق بینظیر انکم سپورٹ پروگرام اور ہائر ایجوکیشن کمیشن کے اخراجات قابل تقسیم محاصل سے پہلے نکال لیے جائیں جس سے 2030 تک وفاق کے وسائل میں 11 سے 12 فیصد اضافہ متوقع ہے۔

منگیتر کے کہنے پر شہری کو قتل کرنے والے ملزم کی سزائے موت کالعدم

صوبوں کے درمیان این ایف سی کی تقسیم میں آبادی کا وزن کم کرکے ریونیو جنریشن، زرخیزی اورForest Cover جیسے عوامل کو بڑھانے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔
 

مزید :

متعلقہ مضامین

  • صوبے میں رشوت، بدسلوکی اور الزامات کی کوئی گنجائش نہیں ہوگی: مریم نواز شریف
  • سندھ کی تقسیم کی باتیں ایم کیو ایم خود کو زندہ رکھنے کیلئے کر رہی ہے، ناصر حسین شاہ
  • قومی ایئرلائن کی کراچی سے اڑان بھرنے والی پرواز میں فنی خرابی، وزیر بلدیات ناصرحسین بھی سوار
  • پنجاب میں 25 سال بعد بسنت کی خوشیاں واپس آ رہی ہیں: عظمیٰ بخاری
  • این ایف سی ایوارڈ کے معاملات کو پایہ تکمیل تک پہنچانا ہماری منزل ہے: وزیر خزانہ
  • جامعہ کراچی کے آئی سی سی بی ایس کی علیحدگی پر ابھی حتمی فیصلہ نہیں ہوا، صوبائی وزیر
  • ایم ڈبلیو ایم سندھ کے تحت اجتماعی دعائے توسل و مجلس بسلسلہ وفات حضرت ام البنین (س) کا انعقاد
  • گٹر پر نہیں، ڈھکن کرپشن پر لگانا ہوگا، یاسر حسین
  • ڈھکن گٹر پر نہیں، کرپشن پر لگانا ہوگا، یاسر حسین کا حکومت پر طنز