سکھر، این سی ایچ ڈی اساتذہ کا تنخواہوں کی عدم ادائیگی کیخلاف احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 29th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سکھر (نمائندہ جسارت) این سی ایچ ڈی اساتذہ کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف احتجاجی ریلی، ڈسٹرکٹ اکاؤنٹ آفس کے سامنے مظاہرہ، سکھر اور اس کے مضافات سے تعلق رکھنے والے این سی ایچ ڈی کے مرد و خواتین اساتذہ نے گزشتہ5 ماہ سے تنخواہیں نہ ملنے کے خلاف ڈسٹرکٹ اکاؤنٹ آفس تک احتجاجی ریلی نکالی اور ڈی اے او (ٹریڑری) دفتر کے سامنے دھرنا دے کر شدید نعرے بازی کی۔احتجاجی ریلی کی قیادت این سی ایچ ڈی اساتذہ رہنماؤں عبداللہ کلہوڑو، قمرالدین، نصرت بیگم، احسان بھیو، اللہ ڈنو جتوئی سمیت دیگر نمائندوں نے کی۔ ریلی میں بڑی تعداد میں اساتذہ نے شریک ہو کر اپنے مطالبات کے حق میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔مظاہرے کے شرکا نے اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں گزشتہ 5 ماہ سے تنخواہوں کی ادائیگی نہیں کی گئی، جس کے باعث گھریلو حالات بری طرح متاثر ہورہے ہیں اور اساتذہ شدید مالی مشکلات کا شکار ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ٹریژری حکام فنڈز کی عدم موجودگی کا بہانہ بنا کر تنخواہوں کی ادائیگی سے مسلسل انکار کررہے ہیں، جو کہ نہ صرف ناانصافی ہے بلکہ تعلیمی عمل کو بھی نقصان پہنچا رہی ہے۔احتجاجی اساتذہ نے حکومتِ سندھ اور محکمہ تعلیم سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ تنخواہوں کی فوری ادائیگی یقینی بنائی جائے تاکہ اساتذہ میں پھیلی بے چینی ختم ہوسکے۔اساتذہ رہنماؤں نے خبردار کیا کہ اگر ان کے مطالبات کو فوری طور پر پورا نہ کیا گیا تو احتجاج کا دائرہ مزید وسیع کر دیا جائے گا اور صوبائی سطح پر بھی احتجاجی تحریک شروع کی جائے گی۔اساتذہ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ اپنے جائز حقوق کے حصول کے لیے پرامن جدوجہد جاری رکھیں گے اور کسی بھی دباؤ یا تاخیر کو قبول نہیں کریں گے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سی ایچ ڈی تنخواہوں کی اساتذہ نے
پڑھیں:
کراچی: ہندو برادری کا بھارتی وزیر دفاع کیخلاف احتجاج
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251129-01-7
کراچی(اسٹاف رپورٹر) پاکستان ہندو کونسل کے زیر اہتمام 3روزہ احتجاجی سلسلے کے دوسرے مرحلے میں سوامی نارائن مندر پر بھارتی وزیرِ دفاع راج ناتھ سنگھ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اس موقع پر پاکستان ہندو کونسل کی اعلیٰ قیادت سمیت سول سوسائٹی، اسٹوڈنٹس اور میڈیا کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔چیف کوآرڈینیٹر کرشن ساگر نے میڈیا کو بتایا کہ سرپرست اعلیٰ پاکستان ہندو کونسل ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی کی ہدایت پر جمعے کو دوسرے دن بھی سندھ کی ہندو برادری سراپا احتجاج ہے، بھارتی وزیر دفاع کا بیان ہمارے اندرونی معاملات میں کھلم کھلا مداخلت ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیرِ دفاع کے اشتعال انگیز بیان کے خلاف سندھ کے مختلف شہروں، دیہاتوں اور گلی محلوں میں طلبہ، اساتذہ اور شہریوں کی جانب سے مختلف احتجاجی ریلیاں نکالی جارہی ہیں جن میں سندھی ہندو کمیونٹی نے سخت غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔مظاہرین نے پاکستان زندہ باد اور مودی سرکار کے خلاف سخت نعرے بازی بھی کی۔ مظاہرین نے بھارتی پردھان منتری سے وزیر دفاع راج ناتھ کے فوری استعفیٰ کا مطالبہ بھی کردیا۔پاکستان ہندو کونسل کے قائدینکا کہنا تھا کہ راج ناتھ کے اشتعال انگیز بیان پر نریندر مودی کی خاموشی معنیٰ خیز ہے، انہوں نے تین دن کے الٹی میٹم کے اندر متنازع بیان واپس لینے کا مطالبہ دہرایا۔