شہداد پور: گیارہویں جماعت کے نتائج دیکھ کر طلباء مشتعل، بورڈ کیخلاف احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 27th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
شہدادپور (نمائندہ جسارت) گیارہویں جماعت کے نتائج پر طلبا مشتعل، گورنمنٹ ڈگری کالج کے طلبا کا بورڈ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ،شہید بینظیر آباد بورڈ پر ‘نتائج میں ہیر پھیر’ کا الزام، پرچے دوبارہ چیک کروانے کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق شہید بینظیر آباد انٹرمیڈیٹ بورڈ کے تحت گیارہویں جماعت کے حالیہ امتحانی نتائج میں مبینہ بے ضابطگیوں کے خلاف گورنمنٹ بوائز ڈگری کالج شہدادپور کے طلباء نے ناصر کھوسو، یونس سنجرانی اور روشن خاصخیلی کی قیادت میں شدید احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔بدھ کے روز کالج کے طلبا نے بڑی تعداد میں پریس کلب پر جمع ہو کر بورڈ انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی اور اپنے امتحانی نتائج کو مسترد کر دیا۔ احتجاجی طلباء نے الزام لگایا ہے کہ ان کے نتائج میں “بڑے پیمانے پر ہیر پھیر” کی گئی ہے جس کی وجہ سے میرٹ پر آنے والے طلبا بھی کم نمبروں سے فیل قرار دیے گئے ہیں۔ مظاہرین نے حکام بالا سے فوری طور پر مداخلت کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے امتحانی پرچوں کو از سرِ نو غیر جانبدارانہ طور پر چیک کروایا جائے تاکہ انہیں انصاف مل سکے۔ اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے طلباء کہا کہ “ہم نے پوری محنت سے تیاری کی تھی، لیکن بورڈ نے ہمارے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ کیا ہے۔ یہ ہمارے نتائج نہیں بلکہ ہمارے ساتھ ناانصافی ہے۔ ہم اس وقت تک احتجاج جاری رکھیں گے جب تک ہمارے پرچے دوبارہ چیک نہیں کیے جاتے۔احتجاجی طلبا نے خبردار کیا ہے کہ اگر ان کے جائز مطالبات کو جلد از جلد پورا نہ کیا گیا تو وہ احتجاج کا دائرہ کار وسیع کرتے ہوئے دھرنا دیں گے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بیوی کے قتل کا الزام، لاہور ہائیکورٹ نے بیتے کی گواہی کو قبول کرتے ہوئے باپ کی عمر قید کیخلاف اپیل مسترد کر دی
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )لاہور ہائیکورٹ نے بیوی کو ڈنڈوں سے قتل کرنے والے ملزم کی عمر قید کے خلاف اپیل مسترد کرتے ہوئے سزا برقرار رکھی ہے۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس اسجد جاوید گھرال نے بیوی کو ڈنڈوں سے قتل کرنے والے ملزم کی عمر قید کے خلاف اپیل پر 6 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا۔ عدالت نے ملزم کے خلاف اس کے بیٹے کی گواہی درست تسلیم کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ کا ملزم کو عمرقید دینے کا فیصلہ برقرار رکھا اور ملزم اشرف کی سزا کے خلاف اپیل خارج کردی۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ملزم محمد اشرف کے خلاف چشم دید گواہ اس کا بیٹا ہے، کوئی بیٹا اپنے باپ پر اس قسم کا جھوٹا الزام نہیں لگا سکتا، بیٹے نے خود باپ پر قتل کا الزام لگایا جسے بغیر کسی شواہد کے اس الزام کو جھٹلایا نہیں جاسکتا۔
پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب اشتہاری قرار، پاسپورٹ اور شناختی کارڈ بلاک کرنے کی ہدایت
فیصلے کے مطابق ملزم کے وکیل کا موقف تھا کہ مقتولہ کے دیگر بچے بھی تھے مگر کسی نے باپ کو چارج شیٹ نہیں کیا، عدالت گواہوں کی تعداد نہیں بلکہ اہمیت دیکھتی ہے، ہر کوئی یہ سمجھ سکتا ہےکہ اگر باپ پر ہی ماں کو قتل کرنے کا الزام ہو تو بچے کس صورتحال میں ہوں گے۔
عدالت نے کہا کہ ہر بچے سے یہ امید نہیں کی جاسکتی کہ وہ اپنے باپ کے خلاف گواہی دے گا، خوف ،ڈر اور وفاداری یہ سب چیزیں بچے پر اثر انداز ہوسکتی ہیں، دیگر بچوں کا والد کے خلاف گواہی نہ دینا پراسیکیوشن کے کیس کو کمزور نہیں کرتا۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیاکہ ملزم کے وکیل نے دلیل دی کہ مقتولہ کو قتل کرنے کی کوئی وجہ بیان نہیں کی گئی، بہت سے کیس ایسے ہیں جہاں بغیر کسی وجہ کے جرم کیا گیا، یہ کہنا کہ مقتولہ کو قتل کرنے کی کوئی وجہ نہیں تھی محض اس پر ملزم کی بریت نہیں ہوسکتی۔
دھرمیندر اپنے پیچھے 400 کروڑ روپے کی دولت چھوڑ گئے، دونوں فیملیوں میں برابر تقسیم ہو گی
جج نے فیصلے میں لکھا کہ پراسیکیوشن اپنا کیس ثابت کرنے میں مکمل کامیاب رہی، عدالت ملزم کی سزا کے خلاف اپیل مسترد کرتے ہوئے سزا برقرار رکھتی ہے۔
واضح رہے کہ ملزم محمد اشرف پر 2021 میں گوجرانوالہ کے تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا اور سال 2022میں گوجرانوالہ کی سیشن عدالت نے ملزم کو عمر قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی۔
مزید :