Islam Times:
2025-11-26@23:05:41 GMT

صیہونی رژیم کا ریڈ لائن سے عبور

اشاعت کی تاریخ: 27th, November 2025 GMT

صیہونی رژیم کا ریڈ لائن سے عبور

اسلام ٹائمز: بیروت پر غاصب صیہونی رژیم کے جارحانہ حملوں کے بعد حزب اللہ لبنان کی سیاسی کونسل کے نائب صدر محمود قماطی نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے "نئی ریڈ لائن" سے عبور کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ کے اس مرکزی رہنما کی ٹارگٹ کلنگ کے جواب میں انتقامی کاروائی کے لیے تمام آپشنز زیر غور ہیں۔" دوسری طرف لبنان کے حکومتی عہدیدار تناو کم کرنے کی کوشش میں مصروف ہیں اور اس مقصد کے لیے لبنانی صدر جوزف عون نے عالمی برادری سے اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور ان سے کہا ہے کہ وہ لبنان اور لبنانی عوام پر غاصب صیہونی رژیم کی فوجی جارحیت روکنے کے لیے موثر اقدامات انجام دیں۔ لبنانی صدر نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایسا نہ ہوا تو خطہ ایک بار پھر جنگ کی آگ میں جل اٹھے گا۔ لیکن صیہونی حکمران حزب اللہ کے خلاف جنگ کا چوتھا مرحلہ شروع کرنے کے رجز پڑھ رہے ہیں۔ تحریر: سید رضا حسینی
 
نومبر 2024ء کی جنگ بندی کے بعد حزب اللہ لبنان کو غیر مسلح کرنے کا منصوبہ ناکام ہو جانے کے بعد اسرائیل کی غاصب صیہونی رژیم نے ایک بار پھر اسلامی مزاحمت کے رہنماوں کی ٹارگٹ کلنگ کا رخ کیا ہے۔ اس سلسلے میں اتوار 23 نومبر 2025ء کے دن بیروت کے جنوبی محلے ضاحیہ پر صیہونی رژیم کا ایک میزائل حملہ انجام پایا جس میں حزب اللہ لبنان کے ایک اعلی سطحی کمانڈر ہیثم طباطبائی سمیت کئی افراد شہید ہو گئے۔ لبنانی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق صیہونی طیاروں نے ایک 9 منزلہ عمارت کے تیسرے اور چوتھے فلور کو میزائل حملے کا نشانہ بنایا جو حزب اللہ لبنان کے سیکنڈ پرسن ہیثم طباطبائی کی رہائش گاہ تھی۔ حملے کے کچھ گھنٹوں بعد ہی حزب اللہ لبنان نے اپنے بیانیے میں ہیثم طباطبائی کی شہادت کی تصدیق کر دی۔ یہ حملہ خزاں 2024ء کی جنگ بندی کے بعد بیروت پر پہلا حملہ تھا۔
 
نئی جنگ کی جانب
بیروت پر غاصب صیہونی رژیم کے جارحانہ حملوں کے بعد حزب اللہ لبنان کی سیاسی کونسل کے نائب صدر محمود قماطی نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے "نئی ریڈ لائن" سے عبور کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ کے اس مرکزی رہنما کی ٹارگٹ کلنگ کے جواب میں انتقامی کاروائی کے لیے تمام آپشنز زیر غور ہیں۔" دوسری طرف لبنان کے حکومتی عہدیدار تناو کم کرنے کی کوشش میں مصروف ہیں اور اس مقصد کے لیے لبنانی صدر جوزف عون نے عالمی برادری سے اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور ان سے کہا ہے کہ وہ لبنان اور لبنانی عوام پر غاصب صیہونی رژیم کی فوجی جارحیت روکنے کے لیے موثر اقدامات انجام دیں۔ لبنانی صدر نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایسا نہ ہوا تو خطہ ایک بار پھر جنگ کی آگ میں جل اٹھے گا۔ لیکن صیہونی حکمران حزب اللہ کے خلاف جنگ کا چوتھا مرحلہ شروع کرنے کے رجز پڑھ رہے ہیں۔
 
غیر مسلح کرنے پر اصرار
اتوار کے روز حزب اللہ لبنان کے اعلی سطحی فوجی کمانڈر کی صیہونی رژیم کے ہاتھوں ٹارگٹ کلنگ کی وجوہات جاننے کے لیے اس حقیقت پر توجہ ضروری ہے کہ لبنانی فوج اسلامی مزاحمت کو غیر مسلح کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتی۔ لبنانی حکومت نے امریکہ کی سربراہی میں مغربی ممالک کے شدید دباو کے تحت حزب اللہ لبنان کو غیر مسلح کرنے کے لیے پانچ مراحل پر مشتمل منصوبہ منظور کیا تھا جبکہ جوزف عون کی سربراہی میں لبنانی فوج نے امریکہ کو وعدہ دیا تھا کہ وہ موجودہ سال ختم ہونے تک دریائے لیتانی کا ساحلی علاقہ ہتھیاروں سے عاری کر دے گی۔ مغربی ایشیا میں امریکہ کی فوجی کمان سینٹکام نے دعوی کیا ہے کہ لبنانی فوج نے گذشتہ چند ماہ کے دوران حزب اللہ کے 10 ہزار راکٹ، 400 میزائل اور 2 لاکھ 5 ہزار ہلکے ہتھیار لے کر ناکارہ بنا دیے ہیں۔
 
طویل جہاد
شہید ہیثم طباطبائی، لبنان میں غاصب صیہونی رژیم کے خلاف مسلح اسلامی مزاحمت کی تشکیل کے ابتدائی سالوں سے ہی میدان جہاد میں حاضر تھے۔ حزب اللہ لبنان کو طاقتور بنانے میں ان کے اہم اور بنیادی کردار کے باعث امریکہ نے ان کے بارے میں مفید معلومات فراہم کرنے پر 5 ملین ڈالر کا انعام مقرر کر رکھا تھا۔ 2015ء میں غاصب صیہونی رژیم نے دمشق میں ان پر قاتلانہ حملہ بھی کیا لیکن وہ بچ نکلے۔ اس حملے میں شہید عماد مغنیہ کے فرزند شہید جہاد مغنیہ شہید ہو گئے تھے۔ شہید ہیثم طباطبائی جو ابو علی کے نام سے جانے جاتے تھے، 2024ء کے آخر میں شہید فواد شکر کی جگہ حزب اللہ کے ملٹری ونگ کے سربراہ بن گئے۔ انہوں نے شہید سید حسن نصراللہ کی شہادت کے بعد حزب اللہ لبنان کی طاقت دوبارہ بحال کرنے میں انتہائی اہم کردار ادا کیا ہے۔
 
لبنانی عوام نے اس عظیم مجاہد کی نماز جنازہ کے ساتھ ساتھ بیروت کے مرکز میں غاصب صیہونی رژیم کے خلاف وسیع احتجاجی مظاہرہ بھی منعقد کیا جو "الحمراء" روڈ پر کیا گیا تھا۔ اس مظاہرے میں ہر طبقے اور مذہب کے افراد شریک تھے اور وہ صیہونی دشمن کے خلاف مزاحمت پر مبنی ملت لبنان کے مسلمہ حق پر زور دے رہے تھے۔ حزب اللہ لبنان کے مجاہدین کو چاہیے کہ وہ عوامی حمایت کے بل بوتے پر اپنی دفاعی صلاحیتوں کو اعلی سطح پر باقی رکھیں تاکہ غاصب صیہونی رژیم کو جنگ کا چوتھا مرحلہ شروع کرنے کا بھاری تاوان ادا کرنا پڑے۔ اسی سلسلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کی قومی سلامتی کونسل کے سربراہ علی لاریجانی نے بھی شہید ہیثم طباطبائی کی تسلیت پیش کرتے ہوئے ایکس پر اپنے پیغام میں لکھا: "نیتن یاہو اس قدر مہم جوئی جاری رکھے گا کہ سب اس نتیجے پر پہنچ جائیں گے کہ اس جعلی رژیم کا مقابلہ کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔"
 
شمالی محاذ پر ریڈ الرٹ
شہید ہیثم طباطبائی کی شہادت نے مقبوضہ فلسطین کے شمالی محاذ پر غاصب صیہونی فوج میں ہلچل مچا دی ہے۔ عبری ذرائع ابلاغ کے بقول اسرائیلی فضائیہ نے لبنان کی سرحد پر اپنا فضائی دفاعی نظام پوری طرح تیار کر دیا ہے تاکہ حزب اللہ لبنان کی جانب سے کسی بھی ممکنہ راکٹ یا میزائل حملے کا مقابلہ کر سکے۔ اسی طرح اسرائیلی فوج نے لبنان کی سرحد پر ہائی ریڈ الرٹ کر دیا ہے۔ دوسری طرف صیہونی رژیم کے فیصلہ ساز اس خوش گمانی کا شکار ہیں کہ حزب اللہ لبنان کے ساتھ ہونے والی جنگ زیادہ شدید نہیں ہو گی۔ مثال کے طور پر اسرائیل کے اہم اہم سیکورٹی ذریعے نے نام نہ لینے کی شرط پر الحدث سے بات چیت کرتے ہوئے دعوی کیا کہ محض چند دن جنگ کے ذریعے حزب اللہ لبنان کو آئندہ چند سالوں کے لیے بہت زیادہ کمزور کیا جا سکتا ہے۔ اس نے مزید کہا: "افر اسرائیل اس سال کے آخر تک حزب اللہ کے خلاف کوئی فوجی اقدام نہ کرے تو وہ اسرائیل پر اچانک حملہ کر دے گی۔"

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کے بعد حزب اللہ لبنان پر غاصب صیہونی رژیم غاصب صیہونی رژیم کے شہید ہیثم طباطبائی حزب اللہ لبنان کے حزب اللہ لبنان کی حزب اللہ لبنان کو ہیثم طباطبائی کی کرتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ کے ٹارگٹ کلنگ کرنے کا کرنے کے کے خلاف کیا ہے کے لیے

پڑھیں:

آج بھی سیاستدانوں کے ساتھ بیٹھ کر مسائل حل کرنے کے حق میں ہیں:رانا ثناء 

فیصل آباد (نیٹ نیوز) وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا ء اللہ کا کہنا ہے دنیا نے ہی نہیں بھارت نے بھی تسلیم کیا کہ پاکستان نے اسے منہ توڑ جواب دیا۔ ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے رانا ثنا ء اللہ کا کہنا تھا عوام مسلم لیگ ن کا ساتھ دیں گے، ضمنی انتخاب میں ٹرن آؤٹ 25 سے 30 فیصد کے درمیان ہی ہوتا ہے۔ بانی پی ٹی آئی سیاست نہیں کر رہے، انہوں نے سیاست کی ہی نہیں، بدقسمتی ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو لایا گیا۔ بانی پی ٹی آئی جب برسراقتدار تھے تو کہتے تھے کسی سے بات نہیں کروں گا، عمران خان کا سارا دھیان صرف ہم پر مقدمات بنانے میں تھا، لیکن ہم آج بھی سیاستدانوں کے ساتھ بیٹھ کر مسائل حل کرنے کے حق میں ہیں۔ وزیراعظم نے پیشکش کی کہ آئیں میثاق پاکستان پر بات کریں، جمہوریت ڈائیلاگ سے آگے بڑھتی ہے لیکن انہوں نے ڈیڈ لاک کیا۔ رانا ثناء  اللہ کا کہنا تھا پورے حلقے میں نہ کسی کو گرفتار کیا گیا نہ روکا گیا، کسی کو شکایت کا موقع نہیں ملا، حلقے میں الیکشن کے باعث مریم نواز سے ڈویلپمنٹ پروجیکٹ کا اعلان رکوایا، ڈویلپمنٹ پروجیکٹ کی پلاننگ ہو چکی ہے، ہم نے اور پی ٹی آئی نے جو کام کیے وہ عوام کے سامنے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • شہید ابو علی کا راستہ جاری رہے گا، حزب اللہ
  • یوٹیوبر ڈکی بھائی جیل سے رہا، آن لائن سرگرمیاں دوبارہ شروع کرنے کی اجازت
  • حزب اللہ کے پاس صہیونی حملوں کا جواب دینے کے سوا کوئی راستہ نہیں، سید رضا صدر الحسینی
  • اسرائیلی خلاف ورزیوں پر مانیٹرنگ اداروں نے آنکھیں بند کرلیں ہیں، نبیہ بیری
  • صیہونی رژیم صرف طاقت کی زبان سمجھتی ہے، ایڈمرل علی شمخانی
  • بیروت پر اسرائیلی فضائی حملہ، حزب اللہ کے چیف آف اسٹاف شہید
  • اسرائیل کا بیروت میں فضائی حملہ، حزب اللہ کا اہم فوجی کمانڈر علی طباطبائی جاں بحق
  • آج بھی سیاستدانوں کے ساتھ بیٹھ کر مسائل حل کرنے کے حق میں ہیں:رانا ثناء 
  • ملائیشیا میں 16 سال سے کم عمر صارفین کے لیے سوشل میڈیا استعمال کرنے پر پابندی