مین ہول میں گر کر بچے کی ہلاکت‘ سندھ اسمبلی میں اپوزیشن کا احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 2nd, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251202-01-7
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ اسمبلی کے اجلاس میں پیر کو نیپا چورنگی کے قریب گٹر میں گر کر جاں بحق معصوم بچے ابراہیم کی موت پر اپوزیشن ارکان نے سخت احتجاج کیا۔سندھ اسمبلی کا اجلاس پیر کو اسپیکر اویس قادر شاہ کی صدارت شروع ہوا۔ ایوان کی کارروائی کے آغاز میں نیپا چورنگی کے قریب کھلے مین ہول میں گر جاں بحق ہونے والے بچے ابراہیم کے لیے خصوصی دعا کی گئی۔جماعت اسلامی کے رکن اسمبلی محمد فاروق نے کہا کہ اس ماں سے پوچھیں جس کا لعل گیا ہے، ہمارے کونسلر اور ٹاؤن چیئرمین وہاں پر موجود تھے، میئر کراچی اور ضلعی انتظامیہ کوئی جواب نہیں دے رہے تھی، بی آر ٹی ریڈ لائن پر یہ تیسرا واقعہ ہے، اس واقعے کی تحقیقات کی جائے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کراچی کے شہری کب تک لاشیں اٹھاتے رہیں گے۔ایم کیو ایم کے رکن افتخار عالم نے اس واقعہ پر سخت احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ کیا کراچی کے بچے اس طرح گٹروں میں گرتے رہیں گے؟ حکومت اس طرح کے واقعات کا تدارک کب کرے گی، کھلے ہوئے مین ہول موت کو دعوت دینے کے مترادف ہیں۔رکن اسمبلی ریحان بندوکڑا نے متوفی بچے کے تصویر اپنے ہاتھ میں اٹھا رکھی تھی، ریحان بندوکڑا نے کہا کہ یہ مسکراتا چہرا دکھا رہا ہوں وہ دنیا سے چلا گیا۔ اس موقع پرکئی ارکان آبدیدہ ہوگئے۔ خواتین ارکان حنا دستگیر اور ہیر سوہو اپنے آنسو پوچھتی نظر آئیں۔ریحان بندوکڑا نے کہا کہ کسی کا نام نہیں لوں گا صرف یہ سوچیں کہ آپ کا بیٹا ہوتا تو کیا ہوتا، اسمبلی میں ہم سب مرد چوڑیاں پہن کر بیٹھے ہیں۔سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ یہ ایک انتہائی المناک واقعہ ہے جس پر ہر شخص غمزدہ ہے، متوفی بچے کے لواحقین کے غم میں شریک ہیں، اسمبلی میں اس طرح کے مسائل پر ضرور بات ہونی چاہیے تاکہ دیگر لوگ محفوظ رہیں۔شرجیل انعام میمن نے کہا کہ انسانی جان سے بڑھ کر کوئی قیمتی چیز نہیں، ہم سب کی اجتماعی ذمے داری ہے۔ انہوں نے ایوان کو یقین دلایا کہ جس کسی بھی محکمہ کے کسی افسر کی کوتاہی ہوگی تو اسے سخت سے سخت سزا دی جائے گی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
شاہ غلام قادر آزاد کشمیر اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر مقرر، اسپیکر نے منظوری دے دی
اسپیکر آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی نے مسلم لیگ ن کے صدر شاہ غلام قادر کو قائد حزب اختلاف مقرر کرنے کی منظوری دے دی۔
اسپیکر چوہدری لطیف اکبر نے قائدہ 17 الف کے تحت اکثریت رائے پر منظوری دی۔
مزید پڑھیں: آزاد کشمیر میں حکومت کی تبدیلی کے بعد مسلم لیگ ن کے شاہ غلام قادر اپوزیشن لیڈر نامزد
سیکریٹریٹ قانون ساز اسمبلی سے اسپیکر کی جانب سے منظوری کے بعد باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
واضح رہے کہ آزاد کشمیر میں تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی نے حکومت بنا لی ہے جبکہ مسلم لیگ ن نے اپوزیشن بینچوں پر بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مسلم لیگ ن نے چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے لیے ووٹ دیتے وقت مؤقف اختیار کیا تھا کہ ہم کسی صورت حکومت کا حصہ نہیں بنیں گے۔
سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما راجا محمد فاروق حیدر نے آج ہی اسپیکر قانون ساز اسمبلی کے چیمبر میں قائد حزبِ اختلاف کی تبدیلی کی درخواست جمع کرائی تھی۔
مزید پڑھیں: مسلم کانفرنس سے اتحاد کا آپشن موجود، پیپلز پارٹی کو امیدوار ہی نہیں مل رہے،شاہ غلام قادر
واضح رہے کہ اس سے قبل پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے سینیئر پارلیمنٹیرین خواجہ فاروق آزاد کشمیر اسمبلی میں قائد حزب اختلاف تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آزاد کشمیر اسپیکر اسمبلی چوہدری لطیف اکبر شاہ غلام قادر وی نیوز