فرانسیسی ترقیاتی ایجنسی کے وفد کا این جی سی ہیڈ کوارٹرز لاہور کا دورہ
اشاعت کی تاریخ: 12th, December 2025 GMT
—تصوہر بشکریہ سوشل میڈیا
فرانسیسی ترقیاتی ایجنسی (اے ایف ڈی) کے وفد نے این جی سی ہیڈ کوارٹرز لاہور کا دورہ کیا۔
اس موقع پر ہونے والی ملاقات میں اے ایف ڈی کی مالی معاونت سے جاری منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔
اے ایف ڈی اور این جی سی کے درمیان بجلی کی ترسیل کے منصوبوں پر تبادلۂ خیال بھی کیا گیا۔
اے ایف ڈی مشن نے این جی سی کے ترقیاتی منصوبوں کی موجودہ پیش رفت کو سراہا۔
ملاقات میں 220 کے وی لُڈے والا گرڈ اسٹیشن اپ گریڈیشن میں اے ایف ڈی نے خصوصی دلچسپی لی۔
اے ایف ڈی نے پاور ٹرانسمیشن انفرااسٹرکچر کی بہتری کے لیے تعاون جاری رکھنے کا اعادہ بھی کیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اے ایف ڈی
پڑھیں:
پاکستان اسلامی ملک، عملی طور پر یہاں انگریز کا نظام چل رہا: حافظ نعیم
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ وسائل پر قابض مراعات یافتہ طبقہ اور افسر شاہی ملک کو اب تک نوآبادیاتی طرز پر چلا رہے ہیں، دستوری اعتبار سے پاکستان اسلامی ملک، عملی طور پر یہاں انگریز کا نظام چل رہا ہے۔ مدارس کے معلمین ، علماء اکرام و طلبا اسلام کے جامع تصور کو عام کریں ، امت کو جوڑنا ان کی پہلی ذمہ داری ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ اشرفیہ لاہور کے دورہ کے موقع پر اساتذہ اور طلبا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت اسلامی نے مولانا فضل رحیم کی عیادت کی اور ان کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اور جامعہ اشرفیہ کے درمیان فطری تعلق ہے، بانی جماعت اسلامی سید مودودی اپنی اکثر نمازوں کا اہتمام جامعہ اشرفیہ میں کرتے تھے۔ نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان ڈاکٹر عطاء الرحمن، امیر پنجاب وسطی جاوید قصوری، امیر لاہور ضیاء الدین انصاری، ڈاکٹر نوید احمد زبیری و دیگر دورہ کے دوران امیر جماعت اسلامی کے ہمراہ تھے۔ مہتمم جامعہ مولانا ارشد عبید نے امیر جماعت اسلامی کو خوش آمدید کہا جب کہ نائب مہتمم حافظ اسعد عبید نے انہیں دینی درسگاہ کے مختلف شعبہ جات کا دورہ کروایا۔ قاری عطاء الرحمن، قاری وقار احمد چترالی اور مفتی عمر بھی اس موقع پر موجود تھے۔ حافظ نعیم الرحمن نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مغرب کا سرمایہ دارانہ نظام دنیا پر مسلط ہے جس سے معیشت ، سیاست ، اخلاقیات سمیت ہر شعبہ تباہی کا شکار ہے، اسلامی دنیا کو تقسیم کر دیا گیا۔ ان حالات میں علماء اکرام اور دینی مدارس کے طلباء و طالبات کی ذمہ داری ہے کہ وہ اسلام کے ابدی پیغام کو عام کریں اور لوگوں کو بتائیں کہ اسلام ہی ایسا متبادل نظام ہے جس سے مسائل حل ہو سکتے ہیں۔