افغانستان کی سرزمین کسی دوسرے ملک کیخلاف استعمال نہیں ہونے دی جائے گی، حمداللہ فطرت
اشاعت کی تاریخ: 28th, September 2025 GMT
اپنے ایک بیان میں افغان عبوری حکومت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں کسی مسلح گروہ کو سرگرمیوں کی اجازت نہیں دی گئی، یہ بات بے بنیاد ہے کہ افغانستان سے دوسرے ممالک کو کوئی خطرہ لاحق ہے۔ اسلام ٹائمز۔ افغانستان کا پاکستان، چین، ایران اور روس کے وزرائے خارجہ اجلاس پر ردعمل سامنے آگیا، افغان عبوری حکومت نے افغانستان میں کسی غیر ملکی فوجی اڈے کے خلاف بیان کا خیر مقدم کیا ہے۔ ترجمان افغان عبوری حکومت کا کہنا ہے کہ غیر ملکی فوجی اڈے کے قیام کے خلاف بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں، افغانستان پاکستان، روس، چین اور ایران کے مؤقف کا خیر مقدم کرتا ہے۔ حمد اللہ فطرت نے کہا کہ افغانستان کی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دی جائے گی، افغانستان میں کسی مسلح گروہ کو سرگرمیوں کی اجازت نہیں دی گئی، یہ بات بے بنیاد ہے کہ افغانستان سے دوسرے ممالک کو کوئی خطرہ لاحق ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ افغانستان بدعنوانی، منشیات اور ہر قسم کے ناپسندیدہ امور کے خلاف اقدامات کر رہا ہے، افغانستان تمام ممالک کے ساتھ باہمی احترام کی بنیاد پر تعلقات چاہتا ہے۔ کابل کی پالیسی باہمی اعتماد، مثبت روابط اور دوستانہ تعلقات کے فروغ پر مبنی ہے۔ حمد اللہ فطرت کا کہنا تھا کہ سیاسی ماہرین کے مطابق علاقائی ممالک کی افغانستان کے استحکام کی حمایت ایک موقع ہے، افغانستان اس کے ذریعے اپنے سیاسی اور اقتصادی روابط مزید مستحکم بنا سکتا ہے، کابل کا ہمسایہ ممالک کے خدشات کا مثبت جواب دینا اعتماد سازی بڑھا سکتا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کہ افغانستان کے خلاف
پڑھیں:
روزانہ استعمال ہونے والی پانی کی بوتلیں جراثیم کا گھر، ماہرین نے خبردار کر دیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پانی زندگی کی بنیادی ضرورت ہے مگر اگر یہی پانی آلودہ بوتل سے پیا جائے تو فائدے کے بجائے نقصان پہنچا سکتا ہے۔
حالیہ طبی تحقیقات اور ماہرین نے اس بات پر سخت تنبیہ کی ہے کہ گھروں، اسکولوں، اور دفاتر میں استعمال ہونے والی پانی کی بوتلیں اگر باقاعدگی سے صاف نہ کی جائیں تو وہ جراثیموں کی افزائش کا مرکز بن جاتی ہیں۔
امریکا کی پٹسبرگ یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والی طبی ماہر مچل کنیپر کے مطابق پانی کی بوتلوں میں جراثیم ہمارے منہ اور ہاتھوں کے ذریعے پہنچتے ہیں، خاص طور پر بوتل کے نچلے حصے اور ڈھکن کے قریب جراثیم تیزی سے بڑھتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر بوتلوں کی صفائی کا خیال نہ رکھا جائے تو اس کے نتیجے میں پیٹ درد، گلے میں خراش، بخار، الرجی، یا حتیٰ کہ دمہ جیسے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔
کلیو لینڈ کلینک کی ماہر ماریان سومیگو نے بتایا کہ اکثر لوگ سمجھتے ہیں کہ ان کی بوتلیں محفوظ ہیں، مگر حقیقت یہ ہے کہ بار بار استعمال کے بعد ان میں بیکٹیریا کی بڑی تعداد جمع ہو جاتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ صرف پانی سے کھنگالنا کافی نہیں، بلکہ بوتل کو صابن اور گرم پانی سے اچھی طرح رگڑ کر دھونا چاہیے تاکہ تمام جراثیم ختم ہو جائیں۔
ماہرین کی ایک رپورٹ کے مطابق پانی کی بوتلوں میں پائے جانے والے بیکٹیریا کی مقدار اکثر کچن کے سنک یا بیت الخلا کے فرش سے بھی زیادہ ہوتی ہے۔
مارچ 2023 میں امریکا میں ہونے والی ایک تحقیق میں تو یہ چونکا دینے والا انکشاف کیا گیا تھا کہ عام پانی کی بوتلوں میں ٹوائلٹ کے مقابلے میں 40 ہزار گنا زیادہ جراثیم پائے گئے۔ محققین نے ان بوتلوں کو پیٹری ڈش سے تشبیہ دی جو لیبارٹریوں میں جراثیم اگانے کے لیے استعمال ہوتی ہیں۔
تحقیق کے مطابق ایک عام بوتل میں اوسطاً دو کروڑ سے زائد جراثیم پائے جاتے ہیں، جب کہ ایک ٹوائلٹ میں ان کی تعداد صرف چند سو ہوتی ہے۔ نئی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اگر کسی کو فوڈ پوائزننگ یا فلو جیسی علامات محسوس ہوں اور وجہ سمجھ نہ آ رہی ہو تو ممکن ہے کہ آلودہ پانی کی بوتل اس کا باعث ہو۔
ماہرین کا مشورہ ہے کہ اگر ممکن ہو تو پلاسٹک کی بوتلوں کے بجائے اسٹیل یا شیشے کی بوتلیں استعمال کی جائیں، کیونکہ ان کی سطح پر جراثیم زیادہ دیر تک زندہ نہیں رہ سکتے۔ پلاسٹک کی بوتلیں نہ صرف بیکٹیریا کو جگہ دیتی ہیں بلکہ ان میں پلاسٹک کے لاکھوں ننھے ذرات بھی پائے جا سکتے ہیں جو انسانی صحت کے لیے نقصان دہ ہیں۔