data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

زیادہ تر لوگ اسمارٹ فون کے ڈیزائن پر کم اور اس کے فیچرز یا ایپس پر زیادہ توجہ دیتے ہیں، لیکن ڈیوائس کے چھوٹے چھوٹے حصے بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

مثال کے طور پر آپ نے ضرور دیکھا ہوگا کہ فون کی چارجنگ پورٹ یا یو ایس بی سی / لائٹننگ کنکٹر کے پاس ایک ننھا سا سوراخ ہوتا ہے۔ بظاہر یہ عام سا لگتا ہے، مگر حقیقت میں یہ ایک مائیکروفون ہوتا ہے۔

یہ مائیکروفون اس وقت کام کرتا ہے جب آپ کال کرتے ہیں، وائس اسسٹنٹ کو ایکٹیویٹ کرتے ہیں یا وائس ریکارڈنگ کرتے ہیں۔ لیکن صرف یہی ایک مائیکروفون نہیں ہوتا، بلکہ زیادہ تر اسمارٹ فونز میں 2 یا اس سے زائد مائیکروفونز لگے ہوتے ہیں۔

ان اضافی مائیکروفونز کا مقصد مختلف فیچرز کو بہتر بنانا ہوتا ہے۔ مثلاً نوائز کینسلنگ ٹیکنالوجی انہی مائیکروفونز کی مدد سے کام کرتی ہے، تاکہ کال کے دوران پس منظر کی آوازیں دوسری جانب نہ پہنچ سکیں۔ اسی طرح جب آپ ویڈیو بناتے ہیں یا آڈیو ریکارڈ کرتے ہیں تو ایک سے زیادہ مائیکروفونز مل کر زیادہ صاف اور قدرتی آواز ریکارڈ کرتے ہیں۔

اضافی مائیکروفونز کی موجودگی وائس اسسٹنٹ سے گفتگو کو بھی مؤثر بناتی ہے اور ویڈیو کانفرنسنگ یا آن لائن میٹنگز کے دوران ساؤنڈ کو بہتر کر دیتی ہے۔ یوں یہ چھوٹے سے سوراخ صرف ڈیزائن کا حصہ نہیں بلکہ اسمارٹ فون کی کارکردگی کے اہم راز ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کرتے ہیں

پڑھیں:

موبائل فونز سے پی ٹی اے ٹیکس ختم کیا جائے، علی قاسم گیلانی نے قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو خط لکھ دیا

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)قومی اسمبلی کے رکن سید علی قاسم گیلانی نے قائمہ کمیٹی برائے خزانہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ موبائل فونز پر عائد کئے گئے غیر معمولی بلند ٹیکسوں کا فوری جائزہ لے۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ ٹیکس نظام لاکھوں پاکستانیوں کے لیے ڈیجیٹل سہولتوں تک رسائی میں رکاوٹ بن رہا ہے اور ملک کی ٹیکنالوجی کی ترقی کی رفتار کو سست کر رہا ہے۔ 

نجی ٹی وی چینل ہم نیوز کے مطابق کمیٹی کے ارکان کو ارسال کیے گئے ایک خط میں گیلانی نے کہا کہ سمارٹ فون اب تعلیم، کاروبار اور سرکاری و مالیاتی خدمات تک رسائی کے لیے ناگزیر ہو چکے ہیں۔

اشتہاریوں کی گرفتاریوں میں نمایاں اضافہ، لاہور پولیس نے سال 2025 کا شاندار کارکردگی ریکارڈ جاری کر دیا

ان کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کی جانب سے عائد کیے گئے درآمدی ڈیوٹی، سیلز ٹیکس اور رجسٹریشن فیس کی بلند شرحیں عام شہریوں کی پہنچ سے باہر ہو چکی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ 500 امریکی ڈالر سے زائد مالیت والے موبائل فونز پر اب 25 فیصد سیلز ٹیکس کے علاوہ 18 فیصد جنرل سیلز ٹیکس بھی وصول کیا جا رہا ہے۔ مقامی طور پر تیار اور درآمد شدہ فونز پر مزید ٹیکس بھی عائد کیے جاتے ہیں، جن میں ڈیوائس آئیڈنٹیفکیشن رجسٹریشن اینڈ بلاکنگ سسٹم کے تحت وصول کی جانے والی فیسیں بھی شامل ہیں۔

پنجاب اسمبلی غیر قانونی بھرتی کیس: پرویز الہی کی حاضری معافی کی درخواست منظور

گیلانی کا کہنا تھا کہ یہ تمام اخراجات مجموعی طور پر صارفین، خاص طور پر کم آمدنی والے اور پہلی بار اسمارٹ فون خریدنے والوں کے لیے بڑی رکاوٹ بن رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اب موبائل فونز کوئی عیش و عشرت کی چیز نہیں رہے بلکہ معاشی اور سماجی شمولیت کے بنیادی ذرائع ہیں۔ گیلانی کے مطابق ٹیکسوں کا یہ بوجھ ڈیجیٹل شمولیت کی کوششوں کو نقصان پہنچا رہا ہے، کاروبار کے اخراجات میں اضافہ کر رہا ہے اور ملک کے بڑھتے ہوئے آن لائن سروس سیکٹر کی صلاحیت کو محدود کر رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ پالیسیاں اختراعات کی رفتار کم کر سکتی ہیں اور پاکستان کی عالمی ڈیجیٹل معیشت میں مسابقت کو کمزور کر سکتی ہیں۔

لاہور سے جدہ جانیوالی پی آئی اے کی پرواز پرندہ ٹکرانے کے بعد کراچی میں اتار لی گئی

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ایک متوازن پالیسی اپنائی جائے جو ایک طرف قومی ریونیو کو یقینی بنائے اور دوسری جانب اسمارٹ فونز کی سستی فراہمی اور ٹیکنالوجی کے فروغ کو ممکن بنائے۔ گیلانی نے کمیٹی سے درخواست کی کہ وہ اپنے مالیاتی اصلاحات کے دائرہ کار کے تحت اس مسئلے کا فوری جائزہ لے۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • راولپنڈی سیف اینڈ اسمارٹ ریلوے اسٹیشن کا افتتاح کر دیا گیا
  • کیا موبائل فونز پر عائد ٹیکس ختم ہونے جارہے ہیں؟ بڑی خبر آگئی
  • موبائل فونز سے پی ٹی اے ٹیکس ختم کیا جائے، علی قاسم گیلانی نے قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو خط لکھ دیا
  • ناشتہ چھوڑنا ، کارکردگی پر منفی اثر ڈالتا ہے
  • کیا آپ جانتے ہیں؟ گھروں میں لال بیگ کی موجودگی انسانوں کی صحت پر کس خطرناک اثر کا باعث بنتی ہے
  • “ہر آغاز کا ایک انجام ہوتا ہے” رونالڈو نے ریٹائرمنٹ کا عندیہ دے دیا
  • 2025 کا سب سے بڑا چاند کب آسمان پر چمکتا نظر آئے گا
  • دینی اجتماعات میں شرکت سے قلب کا سکون حاصل ہوتا ہے، عرفات عطاری
  • 27 ویں آئینی ترمیم سے متعلق ابھی تک ایم کیو ایم کو اعتماد میں نہیں لیا گیا، ہم تو ایک 27 ویں شب کو جانتے ہیں، فاروق ستار
  • 27ویں ترمیم کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، سب کو پتا ہے کون کروارہا ہے، حامد خان