اسلام آباد:

سپریم کورٹ نے 26 ویں ترمیم پر فل کورٹ تشکیل کے معاملے میں مصطفیٰ نواز کھوکھر کی درخواست پر اعتراضات عائد کردئیے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق مصطفی نواز کھوکھر کی درخواست اعتراضات کے ساتھ واپس کردی گئی۔

اعتراضات میں کہا گیا کہ درخواست 184(3) کے تحت دائر کی گئی درخواست میں عوامی اہمیت کا کیا معاملہ ہے بتایا نہیں گیا، انفرادی شکایت کو 184(3)کے تحت نہیں دائر کیا جا سکتا۔

کہا گیا کہ درخواست 184(3) کے تحت دائر کرنے پر مطمئن نہیں کیا گیا، ایک درخواست میں متعدد استدعائیں کی گئی ہیں۔

واضح رہے کہ مصطفی نواز کھوکھر نے درخواست میں پریکٹس پروسیجر کمیٹی کے 31 اکتوبر فیصلے پر عملدرآمد کی استدعا کی تھی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: نواز کھوکھر

پڑھیں:

دہلی کے تہاڑ جیل سے افضل گورو اور مقبول بھٹ کی قبریں ہٹانے کا مطالبہ، دہلی ہائی کورٹ میں عرضی داخل

درخواست میں کہا گیا ہے کہ ان قبروں کی موجودگی نے مبینہ طور پر تہاڑ جیل کو انتہا پسندوں کیلئے ایک زیارتگاہ میں تبدیل کردیا ہے، اس سے دہلی جیل کے قوانین کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ دہلی ہائی کورٹ میں ایک عرضی دائر کی گئی ہے جس میں تہاڑ جیل سے افضل گورو اور مقبول بھٹ کی قبروں کو ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ یہ عرضی "وشو ویدک سناتن سنگھ" نامی تنظیم نے دائر کی تھی۔ درخواست میں تہاڑ جیل سے افضل گورو اور مقبول بھٹ کی قبروں کو ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ جیل کے احاطے میں ان قبروں کی موجودگی اور دیکھ بھال غیر قانونی اور غیر آئینی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ ان قبروں کی موجودگی نے مبینہ طور پر تہاڑ جیل کو انتہا پسندوں کے لئے ایک زیارتگاہ میں تبدیل کر دیا ہے، اس سے دہلی جیل کے قوانین کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔ دہلی جیل کے قوانین کے مطابق سزائے موت پانے والے قیدیوں کی لاشوں کو اس طریقے سے ٹھکانے لگایا جانا چاہیئے جس سے دہشت گردی کی تعریف نہ ہو اور جیل کے اندر نظم و ضبط برقرار رہے۔ تہاڑ جیل میں کچھ لوگ ان قبروں پر حاضری دیتے ہیں۔

درخواست میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ان قبروں کو دوسری جگہ منتقل کیا جائے اور اگر کسی وجہ سے انہیں جیل سے ہٹانا ناممکن ہو تو ان کی لاشوں کو خفیہ مقام پر منتقل کیا جائے۔ اس پٹیشن کا مقصد صرف لاشوں کو دوسری جگہ منتقل کرنا نہیں ہے بلکہ اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ یہ قبریں دہشت گردی کی تشہیر نہ کریں اور جیل کے احاطے کا غلط استعمال نہ ہو۔ افضل گورو کو فروری 2013ء میں 2001ء میں بھارتی پارلیمنٹ پر حملے کے الزام میں پھانسی دی گئی تھی جبکہ مقبول بھٹ کو فروری 1984ء میں بھارت مخالف دہشت گردانہ کارروائیوں کے الزام میں پھانسی دی گئی تھی۔ مقبول بھٹ جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے شریک بانی تھے۔

متعلقہ مضامین

  • دہلی کے تہاڑ جیل سے افضل گورو اور مقبول بھٹ کی قبریں ہٹانے کا مطالبہ، دہلی ہائی کورٹ میں عرضی داخل
  • اسلام آباد ہائی کورٹ کے 5 ججز کی آئینی درخواستیں اعتراضات کے ساتھ واپس
  • ہائی کورٹ کے ججز کی آئینی درخواستیں اعتراضات کا شکار
  • سپریم کورٹ: 26ویں ترمیم پر فل کورٹ تشکیل کے معاملے میں مصطفیٰ نواز کھوکھر کی درخواست کیوں واپس کی؟
  • سپریم کورٹ کے رجسٹرار آفس نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے پانچوں ججوں درخواستیں اعتراضات لگا کر واپس کردیں
  • سپریم کورٹ: رجسٹرار آفس نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز کی درخواستیں اعتراضات لگاکر واپس کردیں
  • چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کے اختیارات کے خلاف 5 ججز کی درخواستیں اعتراضات کی نذر
  • سپریم کورٹ؛ اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5ججز کی آئینی درخواستیں اعتراضات لگا کر واپس
  • پمز اسپتال کے ڈاکٹرزکے دوبارہ ٹیسٹ کا معاملہ، اسلام آباد ہائیکورٹ نے مزید اقدام سے روک دیا