شراب پر سے پابندی ہٹانے کی خبریں بے بنیاد، سعودی عرب
اشاعت کی تاریخ: 27th, May 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 27 مئی 2025ء) خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق، گزشتہ ہفتے ایک وائن بلاگ پر ایک رپورٹ شائع ہوئی تھی، جس میں بتایا گیا تھا کہ کیونکہ یہ ملک 2034 کے فٹ بال ورلڈ کپ کی میزبانی کرنے کی تیاری کر رہا ہے، ایسے میں سیاحتی ماحول کے مدنظر سعودی حکام نے شراب کی فروخت کی اجازت دینے کا منصوبہ بنایا ہے۔
حالانکہ بلاگر نے اپنی معلومات کا کوئی ذریعہ نہیں بتایا تھا لیکن بعد میں کچھ بین الاقوامی میڈیا نے اسے آگے پھیلا دیا۔
دہائیوں کے بعد سعودی عرب میں شراب کی پہلی دوکان کھولنے کی تیاری
شراب پر پابندی ہٹانے کی خبر منظر عام پر آتے ہی سعودی سوشل میڈیا پر شدید ردعمل دیکھنے میں آیا۔
سوشل میڈیا صارفین نے شراب پر پابندی ہٹانے کے اقدام کو مذہبی اور ثقافتی اقدار کو مجروح کرنے کی کوشش قرار دیا۔
(جاری ہے)
ان خبروں کو من گھڑت قرار دیتے ہوئے سعودی حکام نے بتایا کہ شراب پر عائد پابندی کو ہٹانے کی تجویز کہیں اور کبھی بھی زیر غور نہیں رہی ہے۔
سعودی حکام کا مزید کہنا تھا کہ اسلام کے مقدس ترین مقامات مکہ اور مدینہ کی سرزمین میں شراب کی فروخت یا استعمال کا تصور بھی ناقابل قبول ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق سعودیہ کے ایک اعلیٰ سرکاری عہدیدار نے میڈیا کو بتایا کہ ملک میں 72 سال سے عائد شراب پر پابندی کو فیفا ورلڈکپ کے دوران ہٹانے کی خبریں بے بنیاد اور گمراہ کن ہیں۔
سعودی عرب میں سماجی اصلاحاتیاد رہے کہ ایک وقت انتہائی قدامت پسند مملکت نے ولی عہد محمد بن سلمان کی قیادت میں اپنی معیشت کو متنوع بنانے اور خود کو تیل پر کم انحصار کرنے کے ایک پرعزم منصوبے کے تحت سیاحوں اور بین الاقوامی کاروباروں کو راغب کرنے کے لیے کئی سماجی اصلاحات کی ہیں۔
جن میں خواتین کی ڈرائیونگ پر پابندی کا خاتمہ، عوامی مقامات پر مرد و خواتین کی علیحدگی میں نرمی، اور مذہبی پولیس کے اختیارات میں کمی شامل ہے۔سعودیہ میں سوئمنگ سوٹ فیشن شو کا انعقاد
اب سعودی اور غیر ملکی دونوں ہی ایسی سرگرمیوں میں حصہ لے سکتے ہیں جن کا کبھی اس خلیجی ملک میں تصور بھی نہیں کیا جا سکتا تھا۔ مثلاﹰ صحرا میں رقص سے لے کر فیشن شوز میں ماڈلز کی نمائش اور سینما جانا وغیرہ۔
مگر شراب کی فروخت یا کھلے عام استعمال کی اجازت نہیں دی گئی۔
ریاض میں شراب کی پہلی دکانسعودی عرب اور کویت واحد خلیجی ممالک ہیں جہاں شراب کی فروخت پر پابندی ہے۔
سعودی عرب میں الکوحل کے مشروبات پینے کی اجازت دینے کا ایک چھوٹا اقدام دارالحکومت ریاض میں گزشتہ سال خصوصی طور پر غیر مسلم سفارت کاروں کی خدمت کرنے والے پہلے الکحل کی دکان کا افتتاح تھا۔
اس سے پہلے شراب صرف سفارتی ڈاک کے ذریعے یا بلیک مارکیٹ میں دستیاب تھی۔
ادارت: صلاح الدین زین
.