سکردو میں پاک فوج کا بروقت ریسکیو آپریشن، تمام سیاح اور مقامی افراد بحفاظت نکال لیے گئے WhatsAppFacebookTwitter 0 22 July, 2025 سب نیوز

سکردو (سب نیوز)گلگت بلتستان میں طوفانی بارشوں اور کلاڈ برسٹ سے لینڈسلائیڈنگ اور سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی۔ بابوسر ٹاپ پر تودہ گرنے سے سیاحوں کی گاڑی ملبے تلے دب گئی، تین افراد جاں بحق، کئی لاپتا ہیں۔ چلاس کے تھک نالے میں بھی خاتون سمیت تین افراد سیلاب کی نذر ہو گئے۔ شاہراہِ قراقرم بند ہے۔ دیوسائی اور سکردو کے علاقوں میں بھی سڑکیں بند، کھیت و باغات تباہ ہو گئے، سیکڑوں سیاح محصور ہیں۔
سکردو-دیوسائی روڈ پر پاک فوج کا بروقت ریسکیو آپریشن، تمام سیاح اور مقامی افراد بحفاظت نکال لیے گئے،حالیہ شدید بارشوں اور کلاوڈ برسٹ کے باعث سکردو-دیوسائی روڈ پر متعدد مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ ہوئی، جس کے نتیجے میں چالیس سے پچاس گاڑیوں میں سوار سیاح اور مقامی افراد درمیانِ راہ میں پھنس گئے۔صورتحال کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے پاک فوج نے فوری طور پر ریسکیو آپریشن کا آغاز کیا۔ فوج کی انجینئرنگ ٹیموں نے رات بھر کی انتھک محنت کے بعد بھاری مشینری کے ذریعے سڑک کو بحال کیا۔ سکردو سے سدپارہ مانٹینیئرنگ اسکول اور دیوسائی سے سدپارہ گاوں تک راستے مکمل طور پر کلیئر کر دیے گئے۔
ریسکیو آپریشن کے دوران تمام بند راستے کھول دیے گئے اور تمام پھنسے ہوئے افراد اور ان کی گاڑیوں کو محفوظ طریقے سے نکال لیا گیا۔ علاقے میں آمدورفت بحال ہو چکی ہے اور ٹریفک روانی سے جاری ہے۔فوجی دستے اب بھی علاقے میں موجود ہیں تاکہ کسی بھی ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹا جا سکے۔ مقامی افراد اور سیاحوں نے پاک فوج کی بروقت کارروائی، پیشہ ورانہ مہارت اور انسانی خدمت کے جذبے کو بھرپور سراہا۔
خیال رہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں موسلا دھار بارشوں اور پہاڑی علاقوں میں لینڈسلائیڈنگ و سیلابی ریلوں نے تباہی مچا دی، مختلف حادثات و واقعات میں متعدد افراد جاں بحق اور زخمی ہو گئے، جبکہ ہزاروں سیاح اور مقامی افراد سڑکوں کی بندش کے باعث پھنس کر رہ گئے تھے۔اسکردو میں سدپارہ روڈ پر پھنسے سیاحوں کے لئے پاک فوج نے ریلیف آپریشن کیا ۔ ہیلی کاپٹروں کے ذریعے سیاحوں کو خوراک کے پیکٹ دیئے گئے۔ سڑک بلاک ہونے سے تقریبا 400 سیاح پھنسے ہوئے تھے۔
چلاس کے تھک نالے میں سیلابی ریلے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق ہو گئے جبکہ درجنوں افراد زخمی اور لاپتہ ہیں۔ علاقے میں ریسکیو کارروائیاں جاری ہیں لیکن سڑکوں کی بندش سے مشکلات درپیش ہیں۔ شاہراہ قراقرم کے چلاس تا گلگت سیکشن پر بھی لینڈسلائیڈنگ کے باعث ٹریفک معطل ہوگئی اور ہزاروں سیاح پھنس گئے۔جل کھڈ کے مقام پر تودہ گرنے سے شاہراہ کاغان بند ہوگئی، کوہستان میں خاتون اور درجنوں مویشی سیلاب میں بہہ گئے، بابو سر ٹاپ پر حادثہ میں دو سیاح جاں بحق ہوئے۔
این ڈی ایم اے کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ کلاڈ برسٹ سے بابوسر ٹاپ یں شدید لینڈ سلائیڈنگ اور فلیش فلڈنگ کے بعد پندرہ مقامات پر راستے بند ہیں۔ ان مقامات پر پھنسے ہوئے سیاحوں کو چلاس میں محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔شاہراہِ قراقرم بھی لال پہاڑی اور تتھا پانی کے مقامات پر بند ہے۔ سیلابی ریلے میں تین افراد کی لاشیں نکال لی گئیں، ایک زخمی شخص آر ایچ کیو میں زیر علاج ہے، این ڈی ایم اے کے مطابق پھنسی گاڑیوں کو بھی پانی اور ملبے سے نکالنے کا کام جاری ہے۔
سکردو اور نواحی علاقوں میں شدید بارش اور برگی نالے سے آنے والے سیلابی ریلے نے گھروں، فصلوں اور باغات کو شدید نقصان پہنچایا۔ رگیول گاں میں لوگ اپنی جانیں بچا کر بھاگنے پر مجبور ہو گئے۔ سدپارہ روڈ اور دیوسائی جانے والی سڑک بھی لینڈسلائیڈنگ سے بند ہے جس کے باعث ملکی و غیر ملکی سیاح محصور ہو گئے ہیں۔غذر کی تحصیل یاسین کے گاوں اسکمداس میں طوفانی بارشوں کے بعد سیلابی ریلے نے شدید تباہی مچائی، جس کے نتیجے میں ایک درجن کے قریب رہائشی مکانات، فصلیں اور پھل دار درخت پانی کی نذر ہوگئے۔متاثرہ خاندان کھلے آسمان تلے امداد کے منتظر ہیں جبکہ اب تک کسی قسم کی سرکاری مدد نہیں پہنچ سکی۔ متاثرین نے حکومت سے فوری امداد کے ساتھ ساتھ مالی نقصان کے ازالے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
سوات کی تحصیل مدین کے علاقے شنکو میں افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں لینڈسلائیڈنگ کے باعث ایک مکان ملبے تلے دب گیا۔ حادثے میں تین سگے بھائی جاں بحق ہو گئے جبکہ ان کی والدہ شدید زخمی ہو گئیں۔ واقعے کے فورا بعد مقامی افراد اور پولیس نے امدادی کارروائیاں شروع کیں اور لاشوں کو ملبے سے نکال لیا۔ریسکیو اہلکار اور پولیس ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ چکی ہیں جبکہ زخمی خاتون کو فوری طور پر طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ علاقہ مکینوں کے مطابق لینڈسلائیڈنگ حالیہ بارشوں کے باعث ہوئی، جس سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔مالم جبہ کے علاقے سور ڈھیرئی میں 11 سالہ بچہ ریلے میں بہہ کرجان گنوا بیٹھا۔ ماں کی بیٹے کو بچانے کی کوشش میں گود سے ایک سالہ بچہ بھی گرگیا۔ کمسن بچے کی تلاش جاری ہے۔
ہری پور کی تحصیل خان پور میں موسلادھاربارش کے باعث ندی نالوں میں شدید طغیانی آگئی، خان پور کو بالائی خان پور کے دیہات سے ملانے والا پل سیلابی ریلے میں بہہ گیا۔ درجنوں دیہات کا خانپور سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔راولپنڈی راولاکوٹ، پلندری روڈ پر بھی لینڈ سلائیڈنگ ہوئی جس کے باعث بڑے بڑے پتھرسڑک پر سون کہوٹہ کے مقام پر جا گرے۔آزادی کشمیر کی وادی نیلم میں شدید بارش کے بعد جانوائی نالہ میں طغیانی نے تباہی مچادی۔ سیلابی ریلے سے تین مکانات ،ایک پن بجلی گھر اور چھ دکانیں تباہ ہوگئیں۔جانوائی نالہ پر ایک پل بھی طغیانی کی نذر ہوگیا۔ ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نیلم نے نالے کے اطراف بسنے والے افراد کو علاقہ چھوڑ کر محفوظ مقامات پرمنتقل ہونے کی ہدایت کردی۔
جہلم اور چکوال میں لینڈسلائیڈنگ سے زمینی رابطہ منقطع ہو گیا ہے جبکہ دریائے جہلم میں پابندی کے باوجود نہاتے ہوئے چار افراد جاں بحق ہو گئے۔ دینہ کے علاقے پھڈیال میں سڑک بند ہونے سے دونوں اضلاع کا رابطہ مکمل طور پر منقطع ہو چکا ہے۔ گورنر پنجاب نے متاثرہ علاقوں کا دورہ کر کے نقصانات پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔کہروڑ پکا اور دریائے ستلج کے ارد گرد علاقوں میں پانی کی سطح میں اضافہ ہو رہا ہے، جس کے پیش نظر نہروں اور دریاں پر نہانے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ ڈپٹی کمشنر نے مختلف پتنوں کا دورہ کیا اور ہنگامی اقدامات کی ہدایت کی۔کبیروالا میں دریائے راوی میں پانی کی آمد 37405 اور اخراج 26555 کیوسک ریکارڈ کیا گیا، جبکہ آئندہ دنوں میں پانی کی سطح میں مزید اضافے کا امکان ہے۔
دریائے سندھ میں گڈو بیراج کے مقام پر پانی کی آمد 2 لاکھ 73 ہزار 905 اور اخراج 2 لاکھ 49 ہزار 855 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔ آئندہ 24 سے 48 گھنٹوں میں پانی کی سطح مزید بلند ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپارلیمنٹ ہاوس کی چھتیں ٹپکنے لگیں، تارکول بھی کام نہ آیا، انتظامیہ کی بالٹیوں سے پانی روکنے کی کوشش پارلیمنٹ ہاوس کی چھتیں ٹپکنے لگیں، تارکول بھی کام نہ آیا، انتظامیہ کی بالٹیوں سے پانی روکنے کی کوشش شہر کو صاف رکھنے کا عزم،آئی سی سی نے شجرکاری مہم کا آغاز کر دیا نومئی کیس: اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی سمیت 70 ملزمان کو 10، 10 سال قید کی سزا وفاقی دارالحکومت میں نمبر پلیٹس کا نیا ضابطہ، خلاف ورزی پر گاڑیاں بند کرنے کا حکم مولانا طارق جمیل کی عمران خان سے متعلق وائرل ویڈیو کی حقیقت سامنے آگئی راولپنڈی کی نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں باپ بیٹی کار سمیت برساتی نالے میں بہہ گئے TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: سیاح اور مقامی افراد ریسکیو آپریشن پاک فوج

پڑھیں:

جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ

اسلام ٹائمز: محفل کے مہمانِ خصوصی ڈاکٹر محمد یعقوب بشوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرتِ طیبہ قرآن مجید کا عملی پیکر ہے۔ قرآن ہی وہ منشور ہے، جو پوری انسانیت کے لیے ہدایت کا سرچشمہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ شعر و ادب میں قرآنی روح جھلکنی چاہیئے، تاکہ یہ محض الفاظ کا کھیل نہ رہے بلکہ نسلوں کی رہنمائی کرے۔ انہوں نے امام محمد باقر علیہ السلام کی روایت نقل کی کہ جو ہماری شان میں ایک شعر کہے، اللہ تعالیٰ جنت میں اس کے لیے گھر عطا فرماتا ہے۔ رپورٹ: علی احمد نوری، سکردو بلتستان

جامعۃ النجف سکردو میں ولادت باسعادت حضرت ختمی مرتبت حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کی مناسبت سے نہایت شایانِ شان جشن صادقینؑ اور پررونق محفل مشاعرہ کا انعقاد ہوا۔ اس پرنور محفل میں علم و ادب کی خوشبو، تلاوت و منقبت کی صدائیں اور معرفت و عقیدت کے رنگ ایک ساتھ سمٹ آئے۔ تقریب کی صدارت جامعہ کے پرنسپل جید عالم دین اور مترجم حجت الاسلام شیخ محمد علی توحیدی نے کی، جبکہ مہمانِ خصوصی کے طور پر معروف محقق اور مصنف حجت الاسلام ڈاکٹر محمد یعقوب بشوی شریک ہوئے۔

تقریب کا آغاز گروہ قراء جامعۃ النجف کی تلاوتِ کلام پاک سے ہوا، جس نے سامعین کے دلوں کو منور کر دیا۔ اس کے بعد نعتِ رسولِ مقبولؐ مولانا معراج مدبری اور ہمنوا نے عقیدت و محبت کے ساتھ پیش کی۔ ننھے منقبت خواں عدن عباس اور دیباج عباس نے اپنی معصوم آوازوں میں نذرانۂ عقیدت پیش کرکے حاضرین کو مسحور کر دیا۔ مشاعرے کے سلسلے میں ایک کے بعد ایک خوشبو بکھیرتے شعراء کرام نے محفل کو چار چاند لگا دیئے۔

جامعہ کے فارغ التحصیل اور معروف شاعر مولانا زہیر کربلائی نے اپنے معیاری اور پُراثر کلام سے داد تحسین وصول کی۔ طالب علم عقیل احمد بیگ نے بلتی زبان میں قصیدہ پڑھ کر سامعین کو ایک روحانی کیفیت سے ہمکنار کیا۔ نوجوان شاعر عاشق ظفر نے بارگاہِ رسالت میں معرفت سے بھرپور اشعار پیش کیے۔ معروف قصیدہ خواں مبشر بلتستانی نے بلتی قصیدہ سادہ مگر پرخلوص لہجے میں سنایا۔ رثائی ادب کے شناسا اور نوحہ نگاری کی دنیا کے معتبر نام عارف سحاب نے بھی اپنے پُراثر اشعار کے ذریعے محفل کو رنگین بنایا۔ جامعہ کے ہونہار طالب علم محمد افضل ذاکری نے بارگاہِ حضرت فاطمۃ الزہراء سلام اللہ علیہا میں منقبت پیش کی۔ شاعرِ چہار زبان سید سجاد اطہر موسوی نے معرفت آمیز اشعار پیش کیے جنہیں سامعین نے بےحد سراہا۔

محفل کے مہمانِ خصوصی ڈاکٹر محمد یعقوب بشوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرتِ طیبہ قرآن مجید کا عملی پیکر ہے۔ قرآن ہی وہ منشور ہے، جو پوری انسانیت کے لیے ہدایت کا سرچشمہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ شعر و ادب میں قرآنی روح جھلکنی چاہیئے، تاکہ یہ محض الفاظ کا کھیل نہ رہے بلکہ نسلوں کی رہنمائی کرے۔ انہوں نے امام محمد باقر علیہ السلام کی روایت نقل کی کہ جو ہماری شان میں ایک شعر کہے، اللہ تعالیٰ جنت میں اس کے لیے گھر عطا فرماتا ہے۔ صدرِ محفل شیخ محمد علی توحیدی نے آخر میں اپنے عمیق اور ادبی اشعار کے ذریعے محفل کو معرفت کے ایک اور جہان میں داخل کر دیا۔ انہوں نے تمام شرکاء اور شعراء کرام کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ محافل نہ صرف جشن ولادت ہیں بلکہ ایک تعلیمی اور فکری نشست بھی ہیں۔

اختتام پر جامعہ کے فارغ التحصیل مولانا سید امتیاز حسینی نے دعائے امام زمانہ علیہ السلام کی سعادت حاصل کی، جس کے ساتھ یہ پرنور محفل اپنے اختتام کو پہنچی۔ اس عظیم الشان تقریب کے نظامت کے فرائض اردو اور بلتی زبان کے معروف شاعر و استاد جامعہ شیخ محمد اشرف مظہر نے انجام دیئے، جنہوں نے اپنے شایستہ اور پُراثر انداز سے محفل کو مربوط رکھا۔ یہ محفل، جس میں علم و ادب، نعت و منقبت اور معرفت و عقیدت کے سب رنگ جلوہ گر تھے، سکردو کی علمی و ثقافتی فضا میں ایک خوشگوار اضافہ ثابت ہوئی۔

متعلقہ مضامین

  • حب میں قائم فیکٹری مقامی افراد کو روزگار فراہم کرے‘ سلیم خان
  • جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ
  • جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ
  • سیلاب سے تقریباً 3 ملین لوگ متاثر ہیں، پاکستان کو مقامی وسائل کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ سے مدد کی اپیل کرنی چاہیے، سینیٹر شیری رحمان
  • سیلاب
  • بدترین سیلاب، بروقت انخلا سے 25 لاکھ انسانی زندگیوں کو محفوظ بنایا گیا
  • مظفرگڑھ میں سیلاب سے اموات کی تعداد 9 ہو گئی
  • سیلاب کی تباہ کاریاں40فٹ لمبا اژدھا بھی نکل آیا
  • علی پور: سیلاب میں جاں بحق 11 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں
  • تیندوا شہری آبادی میں داخل، مظفرآباد میں خوف و ہراس