سینیٹر عرفان صدیقی نے انکشاف کیا ہے کہ ان کا واٹس ایپ ماضی میں ہیک کر لیا گیا، اس کے بعد مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنماؤں کو کال کی گئی اور پیسوں کا تقاضا کیا گیا۔

پہلے میرا پی اے کال پر بات کرتا تھا کہ عرفان صدیقی صاحب آپ سے بات کرنا چاہتے ہیں اور پھر آواز بدل کر میری آواز میں کہا جاتا تھا کہ میں ایک مشکل میں ہوں۔ 3 یا 5 لاکھ روپے تک میرے اکاؤنٹ میں بھیج دیں۔

عرفان صدیقی نے قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کو بتایا کہ بہت سے اراکین پارلیمنٹ دو تین اور 4 لاکھ میرے نام پر کسی اکاؤنٹ میں بھیج بھی چکے ہیں، جبکہ چند نے مجھ سے میرے نمبر پر دوبارہ کال کر کہ اس کی تصدیق بھی کی۔

مزید پڑھیں: نواز شریف سیاست میں متحرک کردار ادا کرتے رہیں گے، سینیٹر عرفان صدیقی کی وضاحت

عرفان صدیقی نے کہا کہ میں نے اس معاملے پر شکایات کے لیے درخواست دی اور 2 سال میں 4 مقدمات درج کیے لیکن آج تک کوئی بھی شخص گرفتار نہیں ہوا۔

عرفان صدیقی نے کہا کہ ان رہنماؤں سے اکاؤنٹ نمبر لیا گیا اور اس میں 5 پانچ لاکھ بھی بھیجے گئے اور اس اکاؤنٹ سے پیسے نکلوائے گئے، لیکن اکاؤنٹ موجود ہونے اور پیسے نکلوانے کے باوجود کسی شخص کی گرفتاری نہیں ہو سکی ہے۔

ڈی جی این سی سی آئی اے نے بتایا کہ ان مقدمات کی تفتیش کے لیے سوشل میڈیا کمپنیوں کو درخواست کی جاتی ہے لیکن جواب میں تاخیر ہو جاتی ہے، اسی طرز کے مقدمات میں اب تک این سی سی آئی اے نے 4 ملزمان کو گرفتار کیا اور ان سے 15 لاکھ روپے ریکور کیے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جس شخص کو گرفتار کیا گیا ہے وہ پڑھا لکھا شخص نہیں ہے، اس کے گھر 4 مرتبہ ریڈ کیا لیکن وہ چھت سے پھلانگ کر بھاگ گیا۔

مزید پڑھیں: عمران خان جتنی ملاقاتیں کسی قیدی کو میسر نہیں آئیں، سینیٹر عرفان صدیقی

ڈی جی نے بتایا کہ اصل فراڈ کرنے والے شخص نے لوگوں کو رکھا ہوا ہے کہ ان کے اکاؤنٹس میں پیسے منگوائے جاتے ہیں، اور ان کو چند ہزار روپے دیے بھی جاتے ہیں، زیادہ پیسے ایزی پیسہ یا جیز کاش کے ذریعے منگوائے جاتے ہیں کیونکہ اس اکاؤنٹ کے لیے بینک یا کسی دفتر نہیں جانا ہوتا۔

کمیٹی چیئرمین نے عرفان صدیقی نے استفسار کیا کہ یہ بھی بتایا جائے کہ وہ معصوم اراکین پارلیمنٹ کون ہیں کہ جنہوں نے اس طرح کی کال موصول ہونے پر پیسے بھیج دیے، جس پر عرفان صدیقی مسکرا دیے، بعد ازاں کمیٹی نے اس کیس کی پیشرفت رپورٹ این سی سی آئی اے سے طلب کر لیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

این سی سی آئی اے سینیٹر عرفان صدیقی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات لاکھوں روپے ہتھیانے.